زلفی بخاری نے ریحام خان پر لندن کی عدالت میں ہتک عزت کا مقدمہ کردیا


0

کہتے ہیں کہ سیاست دنیا کا سب سے مشکل ترین کام ہے، مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگ جو اپنے شعبوں میں بڑے بڑے نام رکھتے ہیں لیکن جب وہ سیاست میں آتے ہیں تو کامیابی کا سفر نہایت مشکل ہوتا ہے اور بہت ہی کم لوگ پھر اس میں ٹھہر پاتے ہیں کیونکہ اس میں اپ کے مخالف آپ کو ہر طریقے سے گہرائیں گے آیا تنازعات، سازشوں اور تلخ طرح کے بیانات سے۔ اور اگر سیاسی محاذ پاکستانی ہو تو سفر اور بھی کٹھن اور مشکل تصور کیا جاتا ہے۔ جس کی مثال حال ہی میں ہونا والا ریحام خان اور زلفی بخاری کے مابین ہونے والا تنازعہ ہے۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان ایک بار پھر سے خبروں کی زد میں ہیں لیکن اس بار وجہ تنازعہ سابقہ شوہر عمران خان نہیں بلکہ وزیر اعظم عمران کے معاون خصوصی زلفی بخاری ہیں۔ ریحام خان کی جانب سے زلفی بخاری پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن کی امریکہ میں موجود ملکیت یعنی روز ویلٹ ہوٹل کو فروخت کرنے میں وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کے ذاتی مفادات ہیں۔

reham khan zulfi bukhari roosevelt hotel
Image Source: Twitter

یہ تمام تنازعات سال 2019 دسمبر میں شروع ہوا تھا جب ریحام خان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر دسمبر کی 6 تاریخ کو شروع ہوا تھا جس میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان کے قومی اثاثے کو محض اس لئے فروخت کیا جارہا ہے کہ زلفی بخاری اور انیل مسرت کو فائدہ پہنچایا جاسکے۔ جبکہ ریحام خان کی جانب سے حکومت کے اقدام کو ایک طرح کی چوری قرار دیا تھا۔

اس ہی حوالے اب وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کی جانب سے ریحام خان کی پاکستانی ہوٹل روزویلٹ کی فروخت سے متعلق متنازع ٹوئٹس پر ریحام خان پر ہتک عزت کا مقدمہ کردیا گیا ہے۔

جبکہ دوسری جانب ریحام کے بیٹے کی جانب سے بھی ایک پیغام جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے اپنی والدہ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس بہت اب اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ کیس براہ راست عوامی مسئلے پر آزادی اظہار رائے سے منسلک ہے۔ ریحام خان کی جانب سے محض اس عوامی مسئلے کو آٹھایا گیا ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس اہم مسئلے کی شفافیت پر سوال کیا گیا ہے جبکہ یہ اس پر ہتک عزت کا مقدمہ براہ راست آزادی اظہار رائے اور پاکستانی کے حقوق پر حملہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ روزویلٹ ہوٹل کے معاملے پر آواز بلند کرکے ان کی والدہ ریحام خان نے کچھ بھی حاصل نہیں کیا ہے، آوازوں کو دبانے کے خلاف ہم ضرور لڑیں گے۔

یہی نہیں اس معاملے کے حوالے سے ریحام خان کی جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک پوسٹ بھی شئیر کی گئی جس میں انہوں نے اپنے فلورز سے درخواست دی کہ وہ اس کیس میں ان کی مالی معاونت کرسکیں تاکہ وہ آسانی کے ساتھ لندن ہائی کورٹ میں زلفی بخاری کے خلاف کیس لڑ سکیں، واضح رہے یہ ریحام خان کا ٹوئیٹر اکاؤنٹ ان کے بیٹے ساحر خان چلاتے ہیں۔

ریحام خان کی جانب سے یہ پوسٹ کی گئی تو ٹوئیٹر پر پاکستان تحریک انصاف اور وزیر اعظم عمران خان کے حمایتوں کی جانب سے شدید ردعمل آیا۔

البتہ اس معاملے پر اگر زلفی بخاری کے حوالے سے بات کرلی جائے تو انہوں نے کبھی بھی اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا تھا تاہم ہتک عزت کا مقدمہ اس بات کا واضح کرتا ہے کہ وہ ریحام خان سے اس الزام پر باقاعدہ معافی چاہتے ہیں، کیونکہ ان الزامات کے باعث ان کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔

تاہم یہ معاملہ اب برطانیہ کی کورٹ میں ہے، جہاں ریحام خان کی نمائندگی ہیملن لاء فرم کرے گا جبکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے معاون خصوصی زلفی بخاری کو ڈیفمیشن لاء اسپیشلسٹ کرے گا۔ ساتھ ہی ریحام خان ایک جانب ان تمام الزامات کو رد کرتی دیکھائی دیتی ہیں تو دوسری جانب وہ اس مقدمے کو لڑنے پر بھی یقین رکھتی ہیں۔

خیال رہے زلفی بخاری کے وکلاء کی جانب سے یہ موقف دیا گیا ہے کہ روزویلٹ ہوٹل کی ڈیل کے حوالے سے پانچ رکنی ایک ٹیم تھی تاہم اس میں زلفی بخاری کو اکیلے ناصرف تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے بلکہ ان کی عزت بھی خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

یاد وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سال 2015 میں نجی ٹی وی اینکر ریحام خان سے دوسری شادی کی گئی تاہم یہ شادی چند ماہ کے ہی عرصے میں ہی ختم ہوگئی تھی، البتہ طلاق کے بعد ریحام خان کی جانب سے موجودہ وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے کئی انکشافات کئے گئے تھے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *