خاتون وکیل کے اغواء اور تشدد کی ویڈیو پر وزیراعظم کا نوٹس


0

کہتے ہیں جس معاشرے میں عورتیں اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھیں تو سمجھ لیں وہ معاشرہ انسانی اقدار کی سب سے نچلی سطح پر براجمان ہے۔ لہذا آج ہر معاشرے میں عورت کو عزت اور توقیر دی جاتی ہے، دنیا کی ترقی میں آج عورتوں کا بڑا اہم کردار ہے تاہم ہمارے معاشرے میں چند لوگ ایسے بھی ہیں جو عورت کو کمزور سمجھتے ہیں یا عورت کو کمزور بنانا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لئے وہ انسانیت سے گھری ہوئی حرکت کرتے ہوئے اور سمجھتے ہیں شاید وہ عورت کو اس کے عظم سے گرانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

اس ہی سے منسلک ایک واقعہ صوبہ پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں پیش آیا جہاں ایڈووکیٹ ارشاد نسرین نامی ایک وکیل کو چند روز قبل اوکاڑہ کے حویلی لاکھا سے چند نامعلوم افراد کی جانب اغواء کرکے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ 15 اگست کے روز کا ہے جہاں خاتون ایڈووکیٹ ارشاد نسرین اوکاڑہ شہر کی تحصیل کورٹ میں کیس کی سماعت کے لئے پیش ہوئیں۔ تاہم کیس کی سماعت کے بعد گھر رونگی پر انہیں کچھ نامعلوم افراد کی جانب سے اغواء کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا جس کے بعد انہیں مستقل چار روز تک تشدد اور ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔

Lady Lawyer Irshad Nasreen Abducted & Tortured For The Second Time
Image Source: Twitter

بعدازاں اغواء کاروں کی جانب سے ایڈوکیٹ ارشاد نسرین کو انتہائی بری حالت میں ایک روڈ پر پھینک دیا گیا۔ جس کے بعد مقامی لوگوں نے انھیں دیکھا اور احوال پوچھا۔ اس واقعہ کی ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون کے ہاتھ پیچھے سے بندھے ہوئے ہوتے ہیں جبکہ ان کے منہ کو بھی رسی سے باندھا ہوا ہوتا ہے۔ جسے وہاں سے گزرنے والے مقامی لوگوں کی جانب سے دیکھا جاتا ہے تو ان کی فورا مدد کی جاتی ہے۔

ویڈیو میں واضح طور پر دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس معصوم ہوا کی بیٹی کے ساتھ کیا سلوک ہوا ہوگا۔ نہایت ڈری ہوئی اور سہمی ہوئی جس کا رو رو کا برا حال تھا، لوگوں کی جانب سے بات کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کی ایسی حالت تھی کہ وہ ٹھیک سے بات کرنے کی بھی پوزیشن میں نہیں تھی۔ اطلاعات کے مطابق ملزمان نے خاتون کو اس مقام پر پھینکنے سے قبل ایک خالی صفحے پر دستخط لئے گئے ہیں۔

واضح رہے ایڈوکیٹ ارشاد نسرین ایک شادی شدہ خاتون ہے جن کے 6 بچے ہیں۔ ان کی گمشدگی کی ایف آئی آر ان کے جواں سال بیٹے کی جانب سے 22 اگست کو کٹوائی گئی تھی البتہ ایف آئی آر کے چند ہی گھنٹے بعد ایڈوکیٹ ارشاد نسرین کو میلسی کے قریب مقام پر اغواء کاروں کی جانب سے پھنکا جاتا ہے۔

جوں ہی اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا ہر وائرل ہوئی، وزیر اعظم پاکستان کے اسپیشل اسٹنیٹ مرزا شہزاد اکبر کی جانب سے ایک پیغام جاری کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران کی جانب سے اس پورے واقعہ کا نوٹس لے لیا گیا ہے۔

انہوں نے جاری کردہ بیان میں مزید لکھا کہ پنجاب پولیس کو اس کیس کے حوالے ہدایات جاری کردی گئیں ہیں کہ واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔

خیال رہے خاتون ایڈوکیٹ ارشاد نسرین کو اس قبل بھی ایک بار سال 2019 میں اغواء کیا جاچکا ہے یہ ان کے ساتھ رونما ہونے والا دوسرا واقعہ ہے۔

ساتھ ہی ساتھ جہاں ایک جانب وزیر اعظم پاکستان نے اس بات کا نوٹس لے لیا ہے وہیں دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر بھی ایڈوکیٹ ارشاد نسرین کے حق میں آواز بلند کی جارہی ہے اور ھیش ٹیگ جسٹس فور نسرین ایڈوکیٹ اس وقت ٹوئیٹر کے مقبول ترین ٹرینڈ میں شامل ہے اور لوگ نسرین ارشاد کے انصاف کے لئے یک زباں ہیں۔

مزید جانئے : بے رحم باپ نے گھر کے 11 افراد کو خواب کی بنیاد پر قتل کردیا

یاد رہے ہمارے معاشرے میں اس طرح کے واقعات میں کافی عرصے سے اضافہ ہورہا ہے، بچوں کی فحاش فلموں کا واقعہ ہو یا نشے میں دھت اوباش قسم کے لڑکوں کی جانب سے روالپنڈی میں کم عمر بچی کی غیر اخلاقی فلم بنانے کا معاملہ۔ ان سب پر حکومت کو چاہئے کہ کیسسز کو ہنگامی بنیادوں پر چلوائے اور قانونی طریقے سے سخت سے سخت سزا دے تاکہ آئندہ کوئی اس قسم کی حرکت کرنے کا سوچے بھی تو اس کی روح کانپ آوٹھے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *