سورج گرہن کے حاملہ خواتین پراثرات حقیقت یا من گھڑت باتیں


0

سورج گرہن کے وقت عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ حاملہ عورتوں کے بچوں کو نقصان ہوتا ہے

Effect Pregnancy Solar Elipse

سورج اور چاند گرہن اللہ تعالی کی قدرت  کی نشانیاں ہیں،  ان نشانیوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جو قادرِ مطلق اللہ تعالی سورج سے روشنی دیتا ہے اور چاند سے چاندنی دیتا ہے  وہی اللہ تعالی ان کو ماند  کردینے پر بھی قادر ہے ۔

سورج گرہن کیوں ہوتا ہے؟ٌٌ

Image Source :Unsplash

ماہرین فلکیات کا کہنا ہےکہ زمین پر سورج گرہن اس وقت لگتا ہے جب چاند دورانِ گردش زمین اور سورج کے درمیان آ جاتا ہے، جس کی وجہ سے سورج کا مکمل یا کچھ حصہ دکھائی دینا بند ہو جاتا ہے، اس صورت میں چاند کا سایہ زمین پر پڑتا ہے چونکہ زمین سے سورج کا فاصلہ زمین کے چاند سے فاصلے سے 400 گنا زیادہ ہے اور سورج کا محیط بھی چاند کے محیط سے 400 گنا زیادہ ہے، اس لیے گرہن کے موقع پر چاند سورج کو مکمل یا کافی حد تک زمین والوں کی نظروں سے چھپا لیتا ہے،چاند کے سورج اور زمین کے درمیان آجانے کا عمل سورج گرہن کہلاتا ہے۔

Effect Pregnancy Solar Eclipse
Image Source:Unsplash

سورج گرہن اور آپ ﷺ کے بیٹے

رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں آپ ﷺ کے صاحب زادے حضرت ابراہیم رضی اللہ عنہ کے انتقال  کے بعد  سورج گرہن ہوگیا، اس زمانے میں لوگوں کا خیال یہ تھا کہ سورج گرہن کسی بڑے آدمی کی وفات  یا پیدائش کی وجہ سے ہوتا ہے، جیسا کہ ابھی آپ ﷺ کے بیٹے کی وفات پر ہوا تو آپﷺ نے اس عقیدے کی نفی فرمائی۔

سورج گرہن کے دوران احتیاط

یہ بات تو درست ہے کہ سورج گرہن کے دوران باہر نکلنے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس حالت میں سورج کو دیکھنا آنکھوں کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتاہے۔ یہ صرف حاملہ خواتین کے لئے ہی نہیں بلکہ باقی افراد کے لئے بھی ضروری ہے۔ سورج گرہن کے دوران سورج کو دیکھنا آنکھ کے ریٹینا کو بے پناہ نقصان پہنچا سکتا ہےسورج گرہن کے دوران آنے والی سورج کی شعائیں آنکھوں کے لئے خطرناک ہو سکتی ہیں۔ بے دھیانی یا مستی میں سورج کی طرف ایک پل کے لئے دیکھنا بھی بینائی کو مکمل ضائع کر سکتا ہے۔

اگر باہر نکلیں تو آنکھوں پر یو وی چشمہ اور جسم کو ڈھانپ لیں تاکہ سورج کی شعاعوں سے محفوظ رہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تو ہم پرستوں کی جانب سے خود سے گڑھی ہوئی باتیں ہیں جن کا سچائی یا سائنس سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی ان باتوں کی تاریخ سے بھی کوئی مثال ملتی ہے، یہ صرف قدیم زمانے کے لوگوں کے پرانی داستان ہے۔

چھری کانٹےاور چہل قدمی

گائنالوجسٹ ( ماہر امراض نسواں) کے مطابق اس سوچ پر بہت پختہ عقائد پائے جاتے ہیں کہ سورج یا چاند گرہن لگنے کی گھڑیاں حاملہ خواتین اور ان کے دنیا میں آنے والے بچوں کے لیے منحوس یا خطرناک ثابت ہوتی ہیں۔

ماہرین امراض نسواں کے مطابق سائنس اور ڈاکٹرز اس بات کو ہرگز نہیں مانتے کہ سورج یا چاند گرہن کے دوران خواتین کو گھروں یا کمروں کے اندر رہنے، چھری یا قینچی سے کسی چیز کو کاٹنے ، چہل قدمی کرتے رہنے اور سونے سے پرہیز کرنا چاہئے۔

اس کے علاوہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سائنسی اعتبار سے دورانِ سورج اور چاند گرہن کے حاملہ خواتین کے لیے کوئی مخصوص تدابیر یا احتیاط کی ضرورت نہیں ہے۔

سورج گرہن اور شریعت

علمائے کرام کا کہنا ہےکہ چاند گرہن اور سورج گرہن کی وجہ سے عام انسانوں یا حاملہ خواتین پر مختلف قسم کے اثرات پڑنے سے متعلق جتنے بھی من گھڑت وہم اور وسوسے عوام میں مشہور ہیں ان کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے، وہ صرف اور صرف لوگوں کی پھیلائی ہوئی من گھڑت باتیں ہیں، ایمان والوں کو اس قسم کے توہمات پر یقین کرنے کے بجائے خود احتسابی اور آخرت کی فکر کرنی چاہیے اس کے علاوہ نماز کسوف کی ادائیگی کا اہتمام کرنا چاہیئے۔ سورج یا چاند گرہن کے وقت ایسی باتوں کی طرف دھیان دینے کے بجائے نماز اور استغفار و دعا کی طرف توجہ دینی چاہیے۔

چاند گرہن اور سورج گرہن کی وجہ سے عام انسانوں یا حاملہ خواتین اور ان کے حمل پر مختلف قسم کے اثرات پڑنے سے متعلق جو باتیں عوام میں مشہور ہیں ان کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے، 

کچھ لوگوں کا عقیدہ ہے کہ سورج گرہن کے دوران ذہنی معذور بچوں کو کھلے میدان میں مٹی میں دبانے سے ان کی ذہنی معذوری ٹھیک ہوجاتی ہے۔یہ عقیدہ بھی بالکل غلط ہے۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *