انڈیا میں عمارت کی افتتاحی تقریب میں سورۃ الرحمٰن کی تلاوت کیوں ہوئی؟


3

انڈیا میں پارلیمنٹ  کی نو تعمیر شدہ عمارت کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی تقریب کا آغاز سورۃ الرحمٰن کی تلاوت سے کیا گیا۔

جس کی ویڈیو تیزی  سےسوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے ۔

عالمی میڈیا ذرائع کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کل پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کر دیا۔

نئی عمارت میں سینگول نصب کیا – سینگول خود مختاری انصاف حکمرانی اور خوشحالی کی علامت سمجھاجاتا ہے ۔ سینگول نصب کرنے کے بعد مودی نے نئی پارلمینٹ کی عمارت کی نقاب کشائی کی افتتاحی تقریب میں پنڈٹ، پادری اور دیگر مذاہب کے نمائندے بھی موجود تھے۔

اس دوران سورۃ الرحمٰن کی تلاوت کی گئی جسے تمام لوگوں نے نہایت احترام سے سنا۔

تقریب میں اسلام، بدھ مت، جین، پارسی، سکھ، ویدک مذاہب کے مذہبی رہنماؤں نے  شرکت کی اور دعائیں بھی کیں۔

نئے ایوان میں مرکزی وزرا راجناتھ سنگھ، امت شاہ، اشونی وشنو، انوراگ ٹھاکر، ڈاکٹر جیتندر سنگھ، بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جگت پرکاش نڈا سمیت دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔

عمارت میں اپنے پہلے خطاب میں بھارتی وزیر اعظم نے کہا کہ یہ صرف ایک عمارت نہیں بلکہ 140 کروڑ شہریوں کی امنگوں اور خوابوں کی عکا سی ہے،

بھارتی وزیراعظم مودی نے کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت غریب طبقے کے لئے وقف ہے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت وقت کی ضرورت تھی جو آج بن کر تیار ہوچکی ہے۔

آج کا دن ناقابل فراموش ہے، ہمارے مزدوروں نے اپنے پسینے سے ہاؤس کو اتنا عظیم الشان بنایا ہے

نریندر مودی نے افتتاح کے بعد بلڈنگ تعمیر کرنے والے مزدوروں کو اعزاز ات سے بھی نوازا۔

سورۃ الرحمٰن کی تلاوت کیوں؟


بات کچھ یوں یے کہ نئی پارلیمان کی عمارت کے افتتاح کی تقریب کے دوران مختلف تقاریب ہوئيں جن میں وزیر اعظم کے ہاتھوں سینگول کے قیام سے لے کر سرو دھرم پرارتھنا یا تمام مذاہب کی دعائیہ تقریب کے پروگرام کا انعقاد بھی کیا گیا تھا۔

مزید تفصیلات کے مطابق اس کل مذاہب دعائيہ تقریب میں شرکت کرنے والی جسبیر کور نے کہا کہ ’یہ نئی عمارت ایک تبدیلی ہے اور ہمارے لیے تاریخی لمحہ ہے۔ ہم تمام مذاہب کے لوگ کل مذاہب دعائيہ میں ایک ہی چیز کہتے ہیں کہ ہمارا انڈیا ایک ساتھ مل کر رہے اور ترقی کرے۔‘

جبکہ ایک اس دعائیہ میں شرکت کرنے والے جین مذہب کے سنت آچاریہ لوکیش منی نے کہا کہ ’انڈیا کے لیے آج کا دن تاریخی ہے۔ راج دنڈ (سینگول) کو مناسب جگہ ملی۔ آج سبھی روایتوں کی پرارتھنا (دعا) ہوئی۔‘

عمارت کا بائیکاٹ

دوسری جانب حزب اختلاف کی تقریبا اکیس جماعتوں نے نئی پارلیمنٹ کی عمارت کی افتتاحی تقریب کا بائیکاٹ کیا

اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ تھا کہ نئی پارلیمنٹ کی عمارت کا افتتاح صدر سے کرایا جانا چاہئے اور ایسا نہ کرکے حکومت نے صدر کی توہین کی ہے۔

اپوزیشن جماعتوں نے حکمراں جماعت بی جے پی پر الزام لگایا کہ وہ اس موقع پر اپنے لئے سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کررہی ہے۔


Like it? Share with your friends!

3
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *