گزشتہ کچھ سالوں سے پاکستان میں مہنگائی کا طوفان تھمنے کا نام نہیں لے رہا، کمر توڑتی مہنگائی نے ہر طبقے کو متاثر کیا یہی وجہ ہے کہ پاکستان مہنگائی کی بلند ترین شرح رکھنے والی ریاستوں میں 19ویں نمبر پر ہے جبکہ قیمتوں میں اضافے پر قابو پانے میں 161 ممالک نے پاکستان سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان 50 ویں نمبر پر ہے (صرف 13.6 فیصد افراط زر کی شرح) اور بنگلا دیش صرف 8.9 فیصد افراط زر کے ساتھ فہرست میں 93 ویں نمبر پر ہے۔ نیپال اس فہرست میں 97 ویں نمبر پر ہے جس کی افراط زر کی شرح صرف 8.6 فیصد ہے۔دنیا بھر میں اشیاء اور خدمات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ، بنیادی طور پر خوراک اور توانائی کے نرخوں میں بے لگام اضافے کی وجہ سے اکتوبر 2022 میں پاکستان کی مہنگائی کی شرح ستمبر میں 23.2 فیصد سے بڑھ کر 26.6 فیصد تک پہنچ گئی جس سے یوکرین کے ساتھ ساتھ 184 ممالک میں 19ویں نمبر پر ہے جہاں معاشی اعداد و شمار کو جمع کرنے اور جدول کی شکل میں مرتب کرنے میں مہارت رکھنے والے اداروں کے ذریعہ مہنگائی کی سطح کی پیمائش کی گئی ہے۔
اس حوالے سے 5 ممالک نے 2022 کے دوران 3 ہندسوں کی افراط زر کی شرح کا تجربہ کیا ہے۔ان ممالک میں زمبابوے (269 فیصد)، لبنان (162 فیصد)، وینزویلا (156 فیصد)، شام (139 فیصد) اور سوڈان (103 فیصد) شامل ہیں۔
عالمی ذرائع جیسے آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک اور بلومبرگ اور وژوئل کیپیٹلسٹ سے دستیاب ڈیٹا سے پتا چلتا ہے کہ 184 ممالک کے سیٹ میں سے بھارت، بنگلا دیش، نیپال، بھوٹان اور افغانستان نے نسبتاً آرام دہ افراط زر کی سطح کا تجربہ کیا ہے جب مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی منصوبہ بندی کی بات آتی ہے تو بھارت نے خاص طور پر بہت اچھا کام کیا ہے۔انڈونیشیا، جنوبی کوریا اور تاجکستان 144 نمبر (5.7 فیصد) پر ہیں، اسرائیل 152 نمبر پر (5.1فیصد)، ملائیشیا 157 نمبر پر (4.5 فیصد)، بحرین 164ویں (4)، جاپان 165 ویں نمبر پر (3.7 فیصد) اور اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ سعودی عرب اس فہرست میں 171ویں نمبر پر (3 فیصد) ہے۔غریب ملک بھوٹان نے روزمرہ استعمال کی اشیاء کی مہنگائی کو صرف 6.1 فیصد تک کنٹرول کرکے قابل ستائش ہمت دکھائی ہے اور 140 ویں پوزیشن حاصل کی ہے۔جنگ زدہ عراق 5.3 فیصد مہنگائی کے ساتھ 149 ویں نمبر پر ہے۔ وسائل سے محروم فلسطین افراط زر کی شرح 4.4 فیصد کے ساتھ 159 ویں نمبر پر ہے۔
مزید پڑھیں: شہر کراچی دنیا کا چھٹا سستا ترین شہر قرار دیدیا گیا
ان اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 161 ممالک نے قیمتوں میں اضافے سے فائدہ اٹھانے میں پاکستان سے بہت بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مہنگائی کی بہترین شرح والے ممالک میں جنوبی سوڈان (منفی 2.5 فیصد)، مکاؤ (1.1 فیصد)، پاناما (1.9 فیصد) اور چین (2.1 فیصد) شامل ہیں۔ یہاں ان ممالک کی فہرست ہے جہاں افراط زر کی شرح پاکستان سے زیادہ ہے۔ نائجیریا کے ساتھ ہنگری میں افراط زر کی شرح 27ویں سب سے زیادہ (21.1 فیصد) ہے، پولینڈ 32 نمبر پر (17.9 فیصد) ہے، مصر 39 نمبر (16.2 فیصد)، نیدرلینڈ 48ویں نمبر پر (14.3 فیصد) ہے، روس میں افراط زر کی شرح 57ویں سب سے زیادہ (12.6 فیصد) ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کا 47 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے، 1975 کے بعد پہلی مرتبہ مہنگائی کی سالانہ شرح 27.3 فیصد پر پہنچ گئی۔ تاہم دسمبر کے آغاز میں برطانیہ کے معروف اشاعتی ادارے دی اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ کی رپورٹ میں زندگی گزارنے کے لیے بنیادی اخراجات کے اعتبار سے کراچی کو دنیا کا چھٹا سستا ترین شہر قرار دیا گیا۔
0 Comments