وفاقی حکومت کا مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی ازسرنو تشکیل کا فیصلہ


0

وفاقی حکومت کی جانب سے رویت ہلال کمیٹی کے حوالے سے ایک بڑا فیصلہ سامنے آیا ہے، جس کے مطابق موجودہ قائم رویت ہلال کمیٹی کو ختم کرکے اسے دوبارہ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں موجودہ رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین اور ارکان کو بھی تبدیل کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے موجودہ رویت ہلال کمیٹی کو ختم کرکے رویت ہلال کمیٹی کی ازسر نو تشکیل اور رویت ہلال کمیٹی کو بااختیار بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے موجودہ رویت ہلال کو کو تحلیل کرکے نئی رویت ہلال کمیٹی بنانے کا اعلان کیا ہے جس میں از سرے نو تشکیل کی جائے۔ جبکہ نئی کمیٹی میں بعض موجودہ کمیٹی کے علماء کرام کو برقرار بھی رکھا جاسکتا ہے باقی اور دیگر نئے علمائے کرام کو کمیٹی کا ممبر بنایا جائے گا۔ جبکہ اس حوالے سے یہ خبریں بھی زیر گردش ہیں کہ موجودہ رویت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی منیب کو بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

زرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ دویت ہلال کمیٹی کہ ازسرے نو تشکیل سے متعلق نئی قانون سازی وزارت مزہبی امور کی جانب کی گئی ہے جبکہ رویت ہلال کمیٹی سے متعلق تیار کردہ قانونی مسودہ وزارت قانون کو بھیجوا دیا گیا ہے۔

دوسری جانب نئے قانونی مسودے کے تحت حکومتی رویت ہلال کمیٹی کی موجودگی میں علیحدہ رویت ہلال کے اعلان پر سخت سزائیں تجویز کی گئیں ہیں جن میں ازخود یا ذاتی اعتبار سے رویت ہلال کے اعلان پر 5 سال قید کی سزا جبکہ 50 ہزار سے دو لاکھ روپے تک کا جرمانہ تجویز کیا گیا ہے۔

یاد رہے رویت ہلال کمیٹی کا قیام 1974 میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور حکومت میں قومی اسمبلی کی منظور کردہ قرارداد کے بعد قیام عمل میں آئی تھی۔ تاہم ایک جانب اس کمیٹی کے کام کے لئے کوئی قواعد و ضوابط نہیں بنائے گئے تھے تاہم اس بار ازسرے نو تعمیر کرنے کا فیصلے کے ساتھ کمیٹی کو مکمل طور پر بااختیار بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *