پاک افواج کا بارشوں سے متاثرہ کراچی میں ریسکیو آپریشن شروع


0

شہر کراچی میں گزشتہ روز ہونے والی موسلادھار بارشوں نے جہاں کراچی کی تمام بارشوں کا پرانا ریکارڈ توڑا وہیں شہر کے کئی علاقے زیر آب بھی آگئے، بیشتر شاہراہیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگے، جبکہ کئی علاقوں میں کئی کئی فٹ تک پانی گھروں میں داخل ہوگیا جس سے شہریوں کی معمولات زندگی معطل ہوکر رہے گئے، اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت سندھ کی جانب سے گزشتہ روز صوبہ بھر میں رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی جس کے بعد شہر کے مختلف علاقوں میں پاکستان آرمی کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا گیا۔

پاکستان آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی انجینئرز بوٹس کو شہر کے مختلف علاقوں میں بھیجا گیا ہے جہاں سیلاب کی صورتحال میں محصور اور پھنسے ہوئے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے کام سرانجام دے رہیں ہیں جبکہ پاک افواج کی جانب سے تیار شدہ کھانا، ان تمام آبادیوں اور بستوں تک پہنچایا جارہا ہے جہاں بارشوں سے متاثرہ لوگ، پوری پوری آبادیوں کی صورت میں پھنسے ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جہاں پورے شہر بارشوں کے بعد صورتحال بد سے بدتر ہوئی وہیں ملیر ندی میں طغیانی کے باعث قریبی آبادی کوہی گوٹھ اور در محمد گوٹھ میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی جس میں علاقے میں کئی فٹ پانی جمع ہوجانے کے باعث200 کے قریب خاندان گھروں کی چھتوں پر محصور ہوکر رہے گئے تھے تاہم موسم کی بہتر صورتحال ہونے پر پاکستان آرمی کے ہیلی کاپٹرز نے چھتوں پر محصور لوگوں کو باحفاظت طریقے سے محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔

Image Source: Radio Pakistan

دوسری جانب ملیر ندی میں پانی کے بہاؤ کو روکنے کے لئے ہیوی مشینریز کا استعمال کیا جارہا ہے تاکہ ملیر ندی میں پڑھنے والے شگاف کو دوبارہ سے بھرا جاسکے۔ اس سلسلے میں ندی میں پانی کے بہاؤ میں واضح کمی دیکھنے میں بھی آئی ہے۔ ملیر ندی کا پانی ایک بار پھر سے معمول کے مطابق قائد آباد سے ملیر کی طرف بہنا شروع ہوگیا ہے۔ واضح رہے شدید بارشوں کے بعد ملیر ندی میں پانی کی سطح بلند ہوگئی تھی جس کے بعد ندی میں شگاف پڑ جانے سے قریبی علاقوں میں سیلاب کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔

یاد رہے پیر اور منگل کی درمیانی رات 4 بچے شہر میں وقفے وقفے سے تیز بارشوں کے سلسلہ شروع ہوا تھا جس کے باعث شہر میں اربن فلڈنگ کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی جبکہ بارشوں کے نتیجے میں مختلف حادثات بھی پیش آئے جس کے نتیجے 3 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *