پوائنٹ آف دین : رقم کے علاوہ اور کیا حق مہر ہوسکتا ہے؟


0

سوال: حق مہر کی شکل کیا کیا ہوسکتی ہے؟ یعنی رقم کے علاوہ؟

بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
حق مہر وہ مال ہے جس کا ذکر عقد نکاح میں کیا جائے جس چیز کی قیمت لگائی جا سکے اس کو حق مہر بنانا جائز ہے یہ شرعا واجب ہے حق مہرجو عورت کسی مرد کے ساتھ ازدواجی بندھن کے وقت مقرر کیا جاتا ہے۔ اس کے سات نام ہیں چار قرآن اور آخری تین حدیث میں ہیں

صداق
نحلہ
اجر
فریضہ
مہر
علیقہ

مہر کی کم سے کم مقدار دس درہم (30 گرام618ملی گرام) چاندی یا اس کی قیمت ہے، اس سے کم مہر مقرر نہیں کیا جاسکتا۔
اگر شادی کے موقع پر مہر ذکر نہیں کیا تو “مہرمثل” واجب ہوجائگا “مہر مثل” کا مطلب یہ ہے کہ جتنا لڑکی کے باپ کے خاندان میں اس جیسی لڑکیوں کا مہر ہوتاہے، ا تنا ہی مہر اس لڑکی کا بھی ہونا چاہیے، مگر “مہر مثل” سے کم یا زیادہ بھی رکھ سکتے ہیں۔ مالی گنجائش ہونے کی صورت میں بہتر یہ ہے کہ “مہر فاطمی” کی مقدار مہر مقرر کیا جائے، جو ایک سو، سوا اکتیس (131/25)تولہ چاندی یا اسکی قیمت ہے۔چاندی کی قیمت گھٹتی بڑھتی رہتی ہے۔
مذکورہ بالا گفتگو کی روشنی یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ مہر سونے، چاندی کے زیورات، زمین و جائیداد یا کسی بھی ایسی شرعاً جائز شئے کہ جس کی مارکیٹ ویلیو ہو بطور مہر دی جاسکتی ہے۔


سید محمد راشد علی رضوی

سید محمد راشد علی رضوی ایک اسلامک اسکالر ہیں۔ آپ تقریبا ۳۱ سال سے مختلف اداروں میں تدریس وابستہ رہے ہیں۔

پر بھیجیں ۔ ask@parhlo.comاپنے مسئلے کو تفصیل سے بیان کریں اور اپنے سوالات اس ہفتہ وار

سبجیکٹ لا ئن میں لکھیں۔ point of deen

نوٹ: اس کالم میں دی گئی رائے یا مشورہ مصنف کی ذاتی رائے ہے۔ یہ ضروری نہیں کہ ادارہ ” پڑھ لوڈاٹ کام ” ان خیالات کی عکاسی کریں


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *