
لفظ جمعہ “جمع” سے ماخوذ ہے جس کا معنی ہے جمع ہونا،اکٹھا ہونا ہے۔ چوں کہ اس دن مختلف علاقوں، مختلف جگہوں اور مختلف مقامات سے مسلمان ایک جگہ جمع ہوتے ہیں اور نماز جمعہ کی ادائیگی کرتے ہیں اس لئے اس دن کو “جمعہ” کہا جاتا ہے۔
قرآن مجید میں جمعہ کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:”اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن (جمعہ کی) نماز کے لیے اذان دی جائے تو فوراً اللہ کے ذکر (یعنی خطبہ و نماز) کی طرف تیزی سے چل پڑو اور خرید و فروخت (یعنی کاروبار) چھوڑ دو۔ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو۔ پھر جب نماز ادا ہوچکے تو زمین میں منتشر ہوجاؤ اور (پھر) اللہ کا فضل (یعنی رزق) تلاش کرنے لگو اور اللہ کو کثرت سے یاد کیا کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔”

دین اسلام میں جمعہ کا دن بہت ہی مبارک اور بابرکت ہے، اسلام میں اس دن کی بہت زیادہ فضیلت وارد ہوئی ہے اور اس دن کی اہمیت و عظمت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسے ہفتہ واری عید بھی کہا جاتا ہے۔ یومِ جمعہ کی مزید اور کیا خوبیوں ہیں ذیل میں جانتے ہیں۔

جمعہ سیدالایام
جمعہ کا دن اپنے برکات اور فضائل کے اعتبار سے تمام دنوں میں سب سے بہترین ہے۔ جمعہ کا دن ہفتے کے دنوں کا سردار ہے جس طرح مہینوں کا سردار رمضان المبارک ہے اس طرح جمعہ بھی ہفتے کے دنوں کا سردار ہے۔

سورۂ جمعہ
جمعہ کے فضائل واہمیت میں یہ بات خاص طور پر قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کے تمام ایام میں صرف جمعہ کے نام سے ہی قرآن کریم میں سورہ نازل ہوئی ہے۔اللہ تعالٰی نے قرآن مجید کی 62 ویں سورت کا نام یوم الجمعہ کی مناسبت سے “سورۃ الجمعہ” رکھا۔ یہ خصوصیت کسی اور دن کو حاصل نہیں ہے۔

مسلمانوں کی عبادت کا دن
یہودیوں نے اپنے لئے ہفتہ کا دن جبکہ عیسائیوں نے اپنے لئے اتوار کا دن عبادت کا مقرر کر رکھا ہے لیکن اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کے لئے عبادت کا دن جمعہ کا مقرر کیا ہے جو کہ انتہائی عظمت و بزرگی والا دن ہے۔
حضرت آدم علیہ السلام کا یوم پیدائش
حضرت آدم علیہ السلام کی پیدائش اور وفات جمعہ کے دن ہوئی۔ نبی اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ
“تمام دنوں میں بہتر دن جمعہ کا ہے ، اسی میں حضرت آدم علیہ السلام پیدا کیے گئے اور اسی دن وہ جنت میں داخل کیے گئے اور اسی دن میں وہ جنت سے باہر نکالے گئے تھے اور قیامت کا وقوع بھی اسی دن ہوگا”۔(صحیح مسلم)
ایک اور روایت کہ مطابق اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو جمعے کو عصر کے وقت تخلیق فرمایا،اس لیے ان لمحات کو قبولتِ دعا کا وقت بتایا گیا۔

دعا کی قبولیت
جمعہ کے دن ایک ایسی گھڑی ہوتی ہے جس وقت دعا قبول ہوتی ہے۔صحیح احادیث میں ہے کہ جمعہ کے دن قبولیت کی گھڑی ہے، اس لمحے میں کوئی بھی مسلمان اللہ تعالی سے اچھی چیز مانگے تو اللہ تعالی اسے عنایت فرماتا ہے ایک اور جگہ ارشاد ہوتا ہے کہ ہے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
“جمعہ کے دن ایک ایسی گھڑی ہے، جس میں کوئی بھی مسلمان کھڑے ہوکر نماز کی حالت میں اللہ تعالی سے خیر مانگے تو اللہ تعالی اسے عنائت فرماتا ہے۔”
جمعتہ المبارک کی اہمیت کے بارے میں حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا
“جمعہ کے روز جو آدمی غسل کرتا ہے اور جس قدر ممکن ہو صاف ستھرا بنتا ہے، تیل لگاتا ہے یا اپنے گھر سے خوشبو لگاتا ہے،پھر نماز جمعہ کیلئے نکلتا ہے،دو آدمیوں کے درمیان میں گھس کر بھی نہیں بیٹھتا ، جو ممکن ہو وہ نماز بھی پڑھتا ہے،جب امام خطبہ دے تو خاموشی اختیار کرتا ہے، ایسے آدمی کے اگلے جمعہ تک کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں”۔(صحیح بخاری)
الغرض، اس دن کی عظمت و برکات کے پیش نظر ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ اس دن کا اہتمام اور تکریم وتعظیم کرے، اس دن کی فضیلتوں کو غنیمت جانے اور اپنی عبادتوں سے اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرے۔
مزید پڑھیں: جمعتہ المبارک کے دن سورۃ الکہف پڑھنے کی فضیلت
0 Comments