خواتین کی پوشیدہ بیماری ،لیکوریا اور اس کا حل


-1

موجودہ زمانے میں ہر کوئی کسی نا کا کسی بیماری کا شکار ہے ایسے میں عورتیں بھی کچھ ایسی بیماریوں میں مبتلا ہیں جن کا ذکر وہ نہیں کر پاتی وہ ان سب کے بارے میں بات کرتے شرم محسوس کرتی ہیں ،

لیکن یہ پوشیدہ بیماریاں بعد میں مسائل کا سبب بنتی ہیں۔ ان میں سے ایک لیکوریا ہے

leukorrhea

What is Leukorrhea لیکوریا کیا ہے؟

’عورتوں اور جوان بچیوں میں وجائنل ڈسچارج یا لیکیوریا ضروری عمل ہے۔ اگر یہ انڈے کی سفیدی کی طرح شفاف ہو، اس میں بُو نہ ہو اور ماہواری سے چند دن پہلے آئے تو نارمل ہے لیکن جب اس کی یومیہ مقدار دو ملی لیٹر سے زیادہ ہو، ، اس میں بُو آئے، خارش ہو تو اس لئے ان کا علاج بہت ضروری ہےایسے میں آپ ڈاکٹر سے ضرور ملیں۔‘

لیکوریا کسی انفیکشن کی وجہ سے بھی ہوسکتا ہے۔ مثال کے طور پر بہت سی جنسی بیماریاں جن میں وائرس یا بیکٹریا کی ترسیل شامل ہے۔

لیکوریا کی یہ وجوہات بھی ہوسکتی ہیں

قبض، خون کی کمی، ذیابیطس، کثرتِ حیض، نامناسب طرز ِزندگی، غیرمتوازن غذا، فنگل انفیکشن، پریشانی یا کسی صدمہ کا ہونا، ہارمونز کا عدم توازن۔

اس بیماری کی یہ تمام وجوہات ہوسکتی ہیں لیکن ہمیں اس سے بچنے کے لئے کیا کرنا چاہیے؟

Treatment

اچھی حفظانِ صحت کے اصول کے لئے ہمیں متوازن اور صحت مند غذا کا استعمال کرنا ہوگا۔ ہم کیسے لیکوریا کو گھریلو طریقوں سے کم کرسکتے ہیں۔

سبزیاں اور پھل ہماری صحت کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ ہم ان کے استعمال سے اپنی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

لیکوریا کی علامات کو مندرجہ ذیل دیسی علاج کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے۔

سونٹھ کا استعمال
لیکوریا کی علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے سونٹھ کا استعمال نہایت مفید ہے۔ اس کو استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ دس گرام سونٹھ کو ایک گلاس پانی میں شامل کر کے اس قدر پکائیں کہ ایک چوتھائی پانی رہ جائے۔ پانی کو چھان کر تین ہفتوں تک استعمال کرنے سے نہایت مفید نتائج حاصل ہوں گے۔

زیرہ کا استعمال
زیرے کو بھون کر استعمال کرنے سے بھی لیکوریا کی علامات میں کمی آتی ہے۔ اگر بھنا ہوا زیرہ نہ کھایا جائے تو ذائقے کو بہتر بنانے کے لیے اس میں چینی بھی شامل کر سکتے ہیں۔

کیلے کا استعمال
اس بیماری میں کیلے کا استعمال بھی بہت فائدہ مند ہے کیوں کہ کیلے میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو لیکوریا کی وجہ سے بہنے والی رطوبت کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ لیکوریا کے دوران کیلے کا استعمال غذائی قلت سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ کوشش کریں کہ کیلا کھانے کے بعد دودھ میں شہد ملا کر پئیں۔ اس کے علاوہ آپ کیلے پر دیسی گھی کے چند قطرے یا صندل کی لکڑی کا اصل تیل لگا کر استعمال کر سکتے ہیں۔ اگر دیسی گھی یا صندل کا تیل دستیاب نہ ہو تو دو کیلوں کو کاٹ کر ان میں تین چمچ شہد شامل کرنے کے بعد استعمال کر لیں۔

یہ بھی پڑھیں: بچے کی پیدائش کے بعد وزن کم کیسے کیا جائے؟

بھنڈی کا استعمال
لیکوریا کے دوران بہنے والی رطوبت کو روکنے کے لیے بھنڈی کا استعمال نہایت مفید ہے۔ بھنڈی کو استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ چار سے پانچ بھنڈیاں لے کر ان کو پانی میں ابال لیں۔ ٹھنڈا ہونے کے بعد انہیں کھا لیں۔ اگر ذائقے کی وجہ سے بھنڈیاں نہ کھائی جائیں تو آپ ان کو شہد کے ساتھ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

سوکھے دھنیے کا استعمال
لیکوریا کی علامات کو ختم کرنے کے لیے خشک دھنیا بھی بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے آدھا لیٹر پانی میں دو چمچ خشک دھنیا رات کو بھگو کر رکھ دیں۔ صبح اٹھنے کے بعد دھنیے کو چھان کر نہار منہ پانی پی لیں۔ کچھ دن تک یہ پانی استعمال کرنے سے آسانی کے ساتھ لیکوریا کی علامات ختم ہو جائیں گی۔

سفوف کا استعمال
اس بیماری کے دوران مختلف چیزوں سے بناہواسفوف استعمال کرنے سے بھی اس کی شدت میں کمی آتی ہے۔ بھنے ہوئے چنے، گُڑ، اور چند دانے چھوٹی الائچی کو باریک پیس کر کسی برتن میں رکھ لیں۔ یہ سفوف ایک چمچ صبح شام استعمال کرنے سے علامات میں کمی آئے گی۔ اگر لیکوریا کی علامات شدت اختیار کر جائیں تو سفوف کے دو چمچ بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

مونگرے اور چاولوں کا پانی
مسائل اور اعضا ئے مخصوصہ کی انفیکشن سے بھی لیکوریا لیکوریا کی علامات کی شدت میں کمی لانے کے لیے سو گرام مونگرے توے پر بھون کر کسی برتن میں محفوظ کر لیں۔ ہر روز ایک پانی پانی میں آدھا کپ چاول بھگو دیں۔ کچھ دیر کے بعد پانی کو چھان کر ایک چمچ مونگ کا پاؤڈر شامل کر کے استعمال کریں۔ کچھ دن یہی ترکیب استعمال کرنے سے اس کی علامات میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔لیکوریا کی علامات کو آسانی کے ساتھ گھریلو علاج کی مدد سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر یہ علامات گھریلو علاج کی مدد سے ختم نہ ہوں تو آپ کو کسی گائنی کالوجسٹ سے رابطہ کرنا پڑے گا۔ اب گھر بیٹھے کسی بھی گائنی کالوجسٹ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ آسانی کے ساتھ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں

ناریل
ناریل، اس میں مختلف دواؤں کی خصوصیت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ناریل میں اینٹی سوزش، اینٹی آکسیڈنٹ، اینٹی سوزش، اینٹی بیکٹریل اور اینٹی وائرل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ یہ جسم سے ٹاکسن کو ختم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ لیکوریا سے وابستہ علامات کا علاج کرتا ہے۔

استعمال کا طریقہ:روزانہ ناریل کے پانی کا استعمال بھی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس کا تیل بھی اندام نہانی پر لگا سکتے ہیں۔ ہم ناریل کے تیل کو نیم میں مکس کر بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ ہم ان گھریلو طریقوں کی مدد سے اس بیماری پر قابو پاسکتے ہیں۔ بہت سے طریقے ایسے ہوتے ہیں جو بیماری کو ختم کرنے کے کام آتے ہیں۔ ہم ان طریقوں کو استعمال کرکے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

-1
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *