ناخن چبانا ایک نفسیاتی بیماری کیسے بچا جاسکتا ہے؟


0

انسان اکثر کشمکش کا شکار رہتا ہے، اسی وجہ سے انسان بہت سے بری عادات بھی اپنا لیتا ہے۔ جیسا کہ ناخن چبانا، انگوٹھا چوسنا وغیرہ۔

Nailbitting Obsessive Compulsive Disorder

ان میں سے ناخن چپانا ایک ایسی عادت ہے، جو آج کل ہر دوسرے انسان میں پائی جا رہی ہے۔ اور ماہرین اس کی کئی وجوہات بتا رہے ہیں۔

ناخن چبانا دراصل پریشانی، خوف یا ذہنی دباؤکی علامت ہے۔ متعدد افراد ناخن چبانے کے عادی ہوتے ہیں اور اسے کوئی اچھی عادت بھی نہیں سمجھا جاتا بلکہ ایک بدترین قسم کی لت قرار دیا جاتا ہے۔

ہمارے ارد گرد ایسے بے شمار لوگ موجود ہوں گے جنہیں ناخن چبانے کی عادت ہوتی ہے اور یہ عادت چھڑوانا بے حد مشکل ہوتا ہے۔

Nailbitting Obsessive Compulsive Disorder

عام طور پر اس عادت کو برا سمجھا جاتا ہے اور نفاست پسند لوگ اپنے ارد گرد ایسے لوگوں کی موجودگی میں نہایت کراہیت محسوس کرتے جبکہ الجھن میں بھی مبتلا ہوجاتے ہیں۔

ناخن چبانے کی عادت کے بارے میں سن کر ہم سب کے دماغ میں بھی صرف ایک ہی بات آتی ہے کہ متاثرہ شخص ضرورت سے زیادہ سوچتا ہے یا اس میں خود اعتمادی کی کمی ہے لیکن حقیقت اس سے کچھ الگ ہے۔

لوگ اپنے ناخن کیوں چباتے ہیں؟

و سی ایس ایف اسکول آف میڈیسین کے مطابق جب کوئی شخص ناخن چباتا ہے تو اسے ‘سکون’ محسوس ہوتا ہے، کیونکہ لاشعوری طور پر لوگوں کو اس سے لطف ملتا ہے خاص طور پر پرتناﺅ حالات میں اعصاب پرسکون ہوتے ہیں یا مشکل کاموں کے دوران پرسکون رہنے میں مدد ملتی ہے۔

یہ بھی ایک سچ ہے کہ ناخن چبانے کی عادت سے ایک دن میں چھٹکارہ نہیں پایا جاسکتا ہے ۔ کیونکہ یہ ایک ایسی عادت ہے جو روٹین میں شامل ہوجاتی ہے اور پتہ بھی نہیں چلتا ہے کہ ہم کب ناخن چبانا شروع کردیتے ہیں ۔

Nailbitting Obsessive Compulsive Disorder
Image Source:Health Line

تحقیق کے مطابق اس عادت میں دنیا بھر کے30فیصد افراد مبتلا ہیں۔ یہ لوگ جب ذہنی دباؤیا تناؤ کا شکا ر ہوتے ہیں  تو لاشعوری طور پر دانتوں سے ناخن کترنے لگتے ہیں ، یعنی انہیں اس کا احساس ہی نہیں ہوتا کہ وہ ایک کراہیت والا کام کررہے ہیں۔

دراصل وہ کسی چیز پر توجہ مرکوز کیے ہوتے ہیں یا پھر بہت گہری سوچ میں ڈوبے ہوتے ہیں۔ اس عادت کو نروس  ہیبٹ یعنی دماغی انتشار اور الجھن سے فرار حاصل کرنے والی عادت کہا جاتاہے۔

اگر تو آپ عادتاً اس لت کے شکار ہیں تو اس بات کا امکان ہے کہ آپ کو یاد ہی نہیں ہوگا کہ عادت کیسے پڑی۔ عام طور پر یہ بچپن کی عادت ہوتی ہے جو لڑکپن میں پختہ ہوجاتی ہے اور پھر اس سے نجات مشکل ہوجاتی ہے۔

ایک تحقیق میں یہ بات بتائی گئی اس عادت کا تعلق خاندانی تاریخ سے ہوتا ہے، تحقیق میں بتایا گیا کہ اس عادت کے شکار ایک تہائی افراد ایسے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں جن کے افراد ناخنوں کو چبانے کے عادی رہے ہوتے ہیں۔

ناخن چبانے والوں کی شخصیت

آج ہم آپ ناخن چبانے والوں کی شخصیت سے متعلق چند دلچسپ حقائق کے بارے میں بتائیں گے۔

ہر چیز درست کرنے والے

ناخن چبانے والے زیادہ تر لوگوں کی شخصیت میں ہر چیز صحیح طریقے سے کرنے کا عنصر شامل ہوتا ہے، ایسے لوگ چاہتے ہیں کہ یہ جو بھی کام کریں وہ بلکل ٹھیک ہو۔

بے صبرے

ناخن چبانے کے عادی لوگوں کی شخصیت بے صبری ہوتی ہے اور انہیں کسی بھی حوالے سے انتظار کرنا مشکل لگتا ہے۔

Nailbitting Obsessive Compulsive Disorder
Image Source:

خود سے ناخوش

ایسے شخص جنہیں ناخن چبانے کی عادت ہوتی ہے وہ اکثر اپنے آپ سے نا خوش ہوتے ہیں کیونکہ وہ ہر چیز درست کرنا چاہتے ہیں اور اگر ایسا نہ ہو تو وہ اپنے آپ سے مایوس اور ناخوش ہو جاتے ہیں۔

نفسیاتی  بیماری

ناخن چبانے کی عادت کا تعلق ‘اوبزیسو کمپلسو ڈس آرڈر ‘سے بھی ہو سکتا ہے یہ ایک ایسی نفسیاتی بیماری ہوتی ہے جس میں آپ ایک چیز کو بار بار کر رہے ہوتے ہیں اور اس عادت سے چھٹکارا پانا نا ممکن سا لگتا ہے۔

ناخن چبانے کے نقصانات

اس سے نہ صرف آپ کے ناخن خرا ب ہوتے ہیں بلکہ دانتوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ ساتھ ہی اس عادت کی وجہ سے بہت سے جراثیم اور وائرس آپ کے اندر منتقل ہوجاتے اوربیماری کا باعث بنتے ہیں

Nailbitting Obsessive Compulsive Disorder
Image Source:wikipedia

ناخن چبانے سے بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے ، تاہم اس کی وجہ سے کتنی سنگین بیماریاں اور صحت کو کیا کیا نقصانات ہوسکتے ہیں ، اس کے بارے میں بہت کم لوگ ہی جانتے ہیں ۔ آئیے آج ہم اس بارے میں تفصیل سے بتاتے ہیں ، جس کو جان کر اگر کسی کو یہ بری عادت ہے تو وہ فورا ہی چھوڑ دے گا ۔

جلد کا انفیکشن

طبی ماہرین کے مطابق ناخن چپانے کی وجہ سے جلد کا انفیکشن ہوسکتا ہے کیونکہ اس عادت کی وجہ سے بیکٹیریل انفکیشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ سے چہرے پر سوجن آسکتی ہے۔

Nailbitting Obsessive Compulsive Disorder
Image Source:Dermnet

ماہرین کا کہنا ہے کہ ناخن چبانے کی وجہ سے بعض اوقات انگلیوں میں زخم ہوتا جس میں پس بھر جاتا ہے، اس وجہ سے ناقابلِ برداشت درد ہوتا ہے، جس کو دور کرنے کے لیے متاثرہ شخص کو اینٹی بیکٹریا یا ادویات کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

ناخن پر اثر

Nailbitting Obsessive Compulsive Disorder
Image Source:Quora

اگر آپ کو ناخن چبانے کی پرانی عادت ہے تو اس کی وجہ سے ناخن کے اندر موجود ٹشوز خراب ہوسکتے ہیں، علاوہ ازیں اس عادت کی وجہ سے ناخن بڑھنا بھی بند ہوجاتے ہیں، اگر یہ مسئلہ ایک بار ہوجائے تو پھر قابو پانا خاصہ مشکل ہوتا ہے۔

اب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ناخن چبانے کی عادت خود اعتمادی کی عکاس ہوتی ہے اور اس سے دانتوں کی شکل بھی خراب ہوجاتی ہے۔

دانتوں پر اثر

Nailbitting Obsessive Compulsive Disorder
i

جو لوگ ناخن چباتے ہیں تو ان کے آگے کے دانتوں کو پریشانیاں لاحق ہوجاتی ہیں ۔ اس کی وجہ سے دانت ٹوٹ سکتے ہیں ، دانتوں میں دراڑ آسکتی ہے اور دانتوں پر ضدی داغ بھی جم سکتے ہیں ۔ اس کی وجہ سے دانتوں کے ڈھیلے ہونے اور گڑنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے ۔ اس عادت کی وجہ سے مسوڑے بھی کمزور ہوجاتے ہیں ۔

مسوڑے میں درد

کئی مرتبہ اس عادت کی وجہ سے ناخن کے ٹکرے منہ کے اندر رہ جاتے ہیں اور وہ پھر مسوڑوں میں پھنس جاتے ہیں ، جس کی وجہ سے مسوڑوں سے خون نکلنا شروع ہوجاتا ہے ۔ اس کی وجہ سے درد ، سوجن ، انفیکشن اور زخم بھی ہوسکتے ہیں ۔

نظامِ انہضام کا متاثر ہونا

ناخن چبانے کی عادت سے اگر منہ میں کسی طرح کا بیکٹیریل انفیکشن ہوا تو یہاں سے بیکٹیریا پیٹ تک پہنچ سکتا ہے اور گیسٹروانٹسٹائنل انفیکشن ہوسکتا ہے ۔ اس کی وجہ سے پیٹ میں درد اور دست کی پریشانی ہوسکتی ہے ۔

اس طرح نزلہ، زکام اور دیگر انفیکشنز کے جراثیم انگلیوں پر ہو سکتے ہیں جو ہمارے منہ میں جا سکتے ہیں۔

سماجی طور پر ناپسندیدہ

درحقیقت کسی بھی معاشرے میں اس عادت کو پسند نہیں کیا جاتا اور اس کے شکار افراد سے دوری اختیار کی جاتی ہے۔

ناخن چبانے سے کیسے روکا جائے

اگر یہ آپ کی فطرت کا حصہ بن چکی ہے تو آپ کو کسی دوست یا گھروالوں سے مدد لینی چاہیے۔ اپنے قریبی دوستوں سے اس لت کو چھوڑنے کے عزم کا اظہار کرکے مشورہ لیں اور انہیں کہیں کہ جب بھی وہ غائب دماغی میں ایسا کرنے لگیں تو اس پر توجہ مرکوز کرائیں۔

 ناخن چھوٹے رکھیں

جیسے ہی آپ اس عادت کو چھوڑنے کا عہد کریں تو اپنے ناخنوں کو بھی کاٹ دیں اور مسلسل کاٹتے رہیں، ویسے ناخن چبانے کے عادی افراد کے لیے ناخنوں کو کاٹنا ضروری ہے کیونکہ اس لت کے باعث ناخنوں کو نقصان پہنچتا ہے، ان کی سطح پر سرخی اور سوجن وغیرہ کا خطرہ ہوتا ہے۔

اپنے مقصد کو کامیاب کیسے بنائیں

ایسے مقاصد طے کریں جو آسان اور مخصوص ہوں، جیسے روزانہ ایک گلاس پانی اضافی پینا بانسبت روزمرہ میں زیادہ پانی پینے کا ہدف طے کرنا۔

یک بار جب آپ ناخن کترنے کی عادت سے نجات کا فیصلہ کرلیا، تو چند منٹ کے لیے پختہ عزم کریں اور چند اہداف طے کریں۔ جیسے آغاز میں ایک گھنٹے تک ناخنوں کو منہ سے دور رکھنا اور بتدریج اس وقت کو 2، 3 اور ہفتوں یا مہینوں میں وقت بڑھاتے چلے جائیں۔ کچھ وقت لگے گا مگر اس عادت سے چھٹکارا مل جائے گا۔

کسی کی مدد لیں

اگر تو آپ عادتاً اس لت کے شکار ہیں تو اس بات کا امکان ہے کہ آپ کو یاد ہی نہیں ہوگا کہ عادت کیسے پڑی۔ عام طور پر یہ بچپن کی عادت ہوتی ہے جو لڑکپن میں پختہ ہوجاتی ہے اور پھر اس سے نجات مشکل ہوجاتی ہے۔ اگر یہ آپ کی فطرت کا حصہ بن چکی ہے تو آپ کو کسی دوست یا گھروالوں سے مدد لینی چاہیے۔ اپنے قریبی دوستوں سے اس لت کو چھوڑنے کے عزم کا اظہار کرکے مشورہ لیں اور انہیں کہیں کہ جب بھی وہ غائب دماغی میں ایسا کرنے لگیں تو اس پر توجہ مرکوز کرائیں۔

چیونگم چبانے کی عادت

عادت چھوڑنے کے عہد کے بعد آپ کو اس کے متبادل کی ضرورت ہوتی ہے اور چیونگم اس سلسلے میں مدد دے سکتی ہے، جس سے آہستہ آہستہ ناخنوں کے لیے رغبت میں کمی آتی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *