کورونا وائرس پر بہترین اقدامات عمران خان عالمی رہنماؤں میں سرفہرست


0

برطانوی میگزین نے وزیر اعظم پاکستان کو عالمی وباء کررونا وائرس پر بہترین اقدامات کے ذریعے قابو پانے والے عالمی دنیا کے بہترین رہنماؤں میں شمار کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے ماہانہ نیوز میگزین ، “دی ایشین ورلڈ “ نے دنیا بھر سے 10 ایسے بین الاقوامی رہنماؤں کی فہرست جاری کی ہے جنہوں نے عالمی وباء کورونا وائرس کے خلاف اپنی حکمت عملی سےقابو پالیا ہے، جس میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا نام سرفہرست ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہورہا ہے جنہوں نے کررونا وائرس پر قابو پالیا ہے۔ اس اقدام پر عالمی سطح وزیر اعظم عمران خان کی تعریف کی جارہی ہے۔

عالمی وباء کوویڈ 19 کے پوری دنیا میں تیزی سے پھیلنے کی وجہ سے کئی ممالک میں لاک ڈاؤن کیا جارہا تھا اس وقت پاکستان میں بھی مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز پیش کی گئی تھی لیکن ملکی معیشت کو متوازن اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے وزیر اعظم نے مکمل لاک ڈاؤن کے بر خلاف اسمارٹ لاک ڈاؤن کی حکمت عملی اپنائی جس کی اس وقت کافی مخالفت بھی کی گئی لیکن آج عالمی سطح پر رہنماؤں کو یہ احساس ہورہا ہے کہ پوری طرح لاک ڈاؤن ناممکن ہے اور عمران خان کی حکومت کا تجویز کردہ اسمارٹ لاک ڈاؤن اس عالمی وباء سے مقابلہ کرسکتا ہے۔

Image Source: Twitter

درحقیقت کررونا وائرس کی وباء پر قابو پانے پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی خدمات اس لئے بھی قابل ستائش ہیں کہ انہیں ترقی یافتہ ممالک کے رہنماؤں کے برعکس دو محاذوں پر جنگ لڑنی پڑی ہے ، ایک طرف انہیں اپنی عوام کو کررونا وائرس سے بچاؤ کو یقینی بنانا تھا جبکہ دوسری طرف انہیں اُن 50 لاکھ لوگوں کی ضروریات کا بھی خیال رکھنا تھا جو غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارتے ہیں اور اُن کے گھرانے روزانہ کی اجرت پر چلتے ہیں۔

یاد رہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران حکومت نے عوام کی معاشی صورتحال کو مدؔنظر رکھتے ہوئے خصوصی طور پر غربت سے متاثرہ طبقے کے لئے کڑوڑوں روپےکے امدادی فنڈز متعارف کروائے نیز اس کے علاوہ روز مرہ دیہاڑی پر کام کرنے والے مزدوروں، چھوٹے درمیانے درجے پر کاروباری اداروں (ایس ایم ای) اور اس ہنگامی صورتحال کے دوران ملازمت سے محروم ہونے والوں کے لئے بھی کئی اقدامات کئے۔

موجودہ حکومت کی طرف سے اسمارٹ لاک ڈاؤن لگانے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ سخت لاک ڈاؤن اور ملک میں کرفیو لگانا کئی مشکلات کو جنم دے دیتا اس لئے پورے ملک کو بند کرنے کے بجائے ان علاقوں کو سیل کردیا گیا جہاں کررونا وائرس کے کیسیز کی تعداد بڑھ رہی تھی۔ بلاشبہ حکومت کی اس حکمت عملی کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے اور کچھ ہی مہینوں میں پاکستان کوویڈ 19 جیسے وبائی مرض کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوگیا جو پہلے ناممکن نظر آرہا تھا۔

Image Source: Facebook

مزید یہ کہ برطانیہ کے اس نیوز میگزین میں عمران خان کے ساتھ ساتھ میگزین کی اس جاری کردہ فہرست میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے بیرون ملک مقیم پاکستانی سید زلفی بخاری کو بھی شامل کیا گیا ہے کیونکہ انہوں نے عالمی وباء کے دوران بیرون ملک پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو خصوصی پراوز سے وطن واپس لانے کے انتظامات کئے تھے ۔

برطانوی میگزین “دی ایشین ورلڈ “ کی اس فہرست میں عمران خان کے علاوہ دیگر عالمی رہنماؤں میں: ایلیکسزنڈرا اوکاسیو کورٹیز ، امریکی کانگریس کی نمائندہ خاتون
جیسنڈا آرڈرن ، نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم
ثنا مرین ، فن لینڈ کی وزیر اعظم
الہان عمر ، مینیسوٹا سے تعلق رکھنے والی امریکی کانگریس کی خاتون
جسٹن ٹروڈو ، کینیڈا کے وزیر اعظم
سید ذوالفقار بخاری ، وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے بیرون ملک مقیم
لیو وراڈکر ، آئرلینڈ کے سابق وزیر اعظم
جگمیت سنگھ ، کینیڈا کے ممبر پارلیمنٹ
فوزیہ زینال ، بحرین کی پہلی خاتون اسپیکر

اس حوالے سے یہ بات بھی واضح رہے کہ امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل نے بھی پاکستان کی کررونا وائرس پر قابو پانے کے حوالے سے اقدامات پر خصوصی رپورٹ شائع کی جس میں اس عالمی وباء پر قابو پانے سے متعلق پاکستان کی کوششوں کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی۔

مزید یہ کہ امریکی جریدے وال اسٹریٹ جرنل کے علاوہ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بھی کوویڈ 19 پر قابو پانے پر وزیر اعظم عمران خان کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے معروف نشریاتی چینل سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان میں کررونا وائرس کی صورتحال اور پاکستان کی حکومت کے اس وباء سے نمٹنے کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔

خیال رہے کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہوچکا ہے جنہوں نے کررونا وائرس پر قابو پالیا ہے۔ اس اقدام پر دنیا بھر میں وزیر اعظم عمران خان اور ان کی حکومت کی تعریف کی جارہی ہے۔

اس حوالے سے یہ یاد رہے کہ پاکستان میں رواں سال فروری کے آخر میں عالمی وباء کررونا وائرس نے 220 کڑوڑ کی آبادی کو نشانہ بنایا اور پھر کررونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 275،000 سے تجاوز کرگئی جس میں 5،900 اموات بھی ہوئیں ، پھر بتدریج ملک بھر میں ان کیسیز کی تعداد میں کمی واقع ہونے لگی اور اب تک کررونا وائرس سےتقریباً90 فیصد مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *