بھارت میں 11 ہندو پاکستانیوں کی پراسرار ہلاکت کا معاملہ


0

پاکستان نے بھارت سے 11 پاکستانی ہندوؤں کے پراسرار قتل پر حقائق سے آگاہ کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ واضح رہے کہ “را “کا ایجنٹ بننے سے انکار پر بھارت میں پاکستانی ہندوؤں کے قتل کا انکشاف ہوا ہے، پاکستان نے بھارت سے 11 پاکستانی ہندوؤں کے پراسرار قتل پر حقائق سے آگاہ کرنے کا مطالبہ کردیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بھارتی ریاست راجستھان کے شہر جودھ پور میں ایک ہی خاندان کے 11 پاکستانی تارکین وطن گھر میں پراسرار طور پر مردہ پائے گئے تھے۔

دفتر خارجہ میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت میں ایک ہی خاندان کے 11 پاکستانی تارکین وطن کے پراسرار قتل کے اس معاملے پر متاثرہ خاندان کے ایک فرد کی بیٹی شری متی مکھی نے پریس کانفرنس میں الزام لگایا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی “را”نے ان کے خاندان کو پاکستان مخالف ایجنٹ بننے کا کہا لیکن انکار پر انہیں قتل کردیا گیا۔

Image Source: dawn.com

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا اس معاملے پر مزید کہنا تھا کہ بھارتی پالیسیاں علاقے کے امن کے لیے خطرہ ہیں، بھارت کو کئی بار 11 پاکستانی ہندوؤں کی پرسرار موت کی تحقیقات سے آگاہ کرنے کو کہا لیکن بھارت نے پاکستان کو تاحال کسی قسم کی تحقیقات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

کشمیر کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو  داخلی معاملہ قرار دے رہا تھا تاہم دنیا اسے عالمی تنازع تسلیم کرتی ہے، آج بھارت کے اندر سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آوازیں اٹھ رہی ہیں، بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا پاکستان اور بھارت کا معاملہ اقوام متحدہ میں موجود رہےگا۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارتی پالیسیاں چین اور پاکستان بلکہ تمام ہمسایوں کے لیے خطرہ ہیں، بھارت میں بڑھتا اسلاموفوبیا بھی خطرناک ہے، تبلیغی جماعت کو کورونا وباء کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا قابل مذمت ہے، وہاں کورونا کیسز تیز رفتاری سے بڑھ رہے ہیں۔

Image Source: pakistantoday.com.pk

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا جارہا ہے۔ شہری آبادیوں پر اسلحے کا استعمال عالمی و انسانی حقوق کی صریحاً ورزی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی لاک ڈائون کو گزشتہ روز 400 دن مکمل ہوگئے ہیں۔ دنیا بھر سے کشمیر کی صورتحال کی مذمت کی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی متعدد قراردادیں بھی موجود ہیں۔ کشمیریوں کو ان کی امنگوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی متعدد قراردادیں موجود ہیں لیکن بھارت مسلسل اپنی عالمی ذمہ داری سے راہِ فرار اختیار کیے ہوئے ہے۔ سلامتی کونسل نے 5 اگست 2019 سے لے کر اب تک 3 مرتبہ کشمیر پر بحث کی ہے۔ یہ بھارتی دعوے کی نفی ہے کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیلیے مجبور کرے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری اس موقع پر بتایا کہ پاکستان انڈین چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت کے اشتعال انگیز بیان کی شدید مذمت کرتا ہے۔ بھارت کی اعلیٰ عسکری قیادت کی جانب سے جاری ایسے بیانات حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کے ذہن کی عکاسی کرتے ہیں۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو تیسری قونصلر رسائی دینے کے حوالے سے ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی تاحال برقرار ہے، بھارتی جاسوس اور حاضر سروس نیوی کمانڈر کلبھوشن یادیو سے متعلق ابتدائی تحقیقات میں تمام معلومات کو مدنظر رکھا گیا۔ پاکستان نے تیسری قونصلر رسائی کیلئے بھارت کو خط لکھا تھا اور بھارت سے جواب موصول ہو گیا ہے لیکن دہلی اپنے پرانے موقف پر اڑا ہے، بھارت نے پھر کہا کہ دوسری قونصلر رسائی میں رکاوٹیں موجود تھیں۔ بھارتی جواب کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جلد جواب دیا جائے گا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *