خواتین کا پسندیدہ اور سدا بہار پہناوا ساڑھی


0

ساڑھی ایک ایسا لباس  یہ جب سے بنا ہے لوگ آج تک اسے ذوق و شوق سے پہنتے ہیں اس کا فیشن ہمیشہ ہی برقرار  رہتا ہے، اور اس کا دور کبھی ختم نہیں ہوا۔

Khawatain Ka Pasandida Libas

دیگر بہت سے  پہناوے آئے اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اپنی کشش اور دل چسپی کھو بیٹھے، مگر ساڑھی وہ سدا بہار پہناوا ہے جس کا رواج آج بھی اسی طرح برقرار ہے جس طرح برسوں پہلے تھا۔ ساڑھی فیشن کی دنیا میں ایسا خوبصورت اور منفرد لباس مانا جاتا ہے،جو ہمیشہ فیشن میں موجود رہتا ہے۔اسے ہر تقریب کی مناسبت سے زیب تن کیا جا سکتا ہے۔

ساڑھی کی تاریخ

یہ ایک قدیم لباس ہے،جو ایک لمبی چادر پر مشتمل ہوتا تھا،جسے آدھا پہنا اور آدھا اوڑھا جاتا تھا۔

Khawatain Ka Pasandida Libas
Image Source:Ajio.com

برصغیر میں ساڑھی زیب تن کرنا خواتین کی بڑی تعداد کا معمول ہے۔

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی تراش خراش اور پہننے کے طور طریقے میں تبدیلیاں آتی رہیں۔غیر منقسم ہندوستان کے بہت سے طبقوں نے اسے اپنی اپنی روایات اور اقدار کے مطابق ڈھال کر زیب تن کیا اور اس کا ہر طریقہ اپنی اپنی جگہ منفرد اور قبولیت کی سند تک پہنچا۔ہندوستان میں خاص طور پر جنوبی ہند،بمبئی،مہاراشٹر،بنگال،بہار،یو پی اور سی پی کے علاقوں میں اس لباس کا رجحان سب سے زیادہ ہے۔

پہلے ساڑھی صرف شادی شدہ خواتین ہی پہنا کرتی تھیں، لیکن اب اسے پہننے کے لیے عمر کی کوئی قید نہیں۔ ہر عمر کی لڑکیاں اسے زیب تن کرتی ہیں ۔یہ ایک ایسا لباس ہے جو ہر عورت کی شخصیت کو متاثر کن بناتا ہے۔ یہ کسی بھی کپڑے اور اسٹائل کی بنی ہو، اس کی اپنی ہی ایک خوب صورتی ہوتی ہے۔

Khawatain Ka Pasandida Libas

ساڑھی کسی بھی من چاہے انداز میں پہنی جا سکتی ہے۔ شادی اور دیگر اہم تقریبات میں ساڑھی پہنتے ہوئے کپڑے کی قسم اور ڈیزائن کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ پہلے زمانے میں خواتین ساڑھیوں کو استری نہیں کرتی تھیں جس کی وجہ یہ تھی کہ اس سے ساڑھی کی خوبصورت سلوٹیں ابھر کے سامنے آتی تھیں ۔

image Source: Instagram

سادہ ساڑھی عام طورپرتہواروں پر پہنی جاتی ہے، جب کہ بھاری، زری کے کام والی یا کڑھائی والی ساڑھیاں شادیباہ  کے موقع پر زیادہ پہنی جاتی ہیں۔ موسم کی مناسبت سے بھی ساڑھی کا انتخاب کیا جاتا ہے ۔گرمی اور سردی کے لحاظ سے الگ الگ کپڑے کی ساڑھی استعمال کی جاتی ہے۔

شادی بیاہ اور اس سے جُڑی تقاریب کے مواقع پر تو خاص طور سے خواتین ساڑھی کا ہی انتخاب کرتی ہیں اور اسے بڑے اہتمام اور سلیقے سے زیب تن کرتی ہیں۔

 پہلے پہل ساڑھیوں کے بلاؤز اور آستینیں چھوٹی ہوتی تھیں، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اب یہ رجحان بدل گیا۔ اب ساڑھیوں کے بلاؤز بڑے اور آستینیں کہنیوں سے نیچے تک ہوتی ہیں۔

ساڑھیوں کی بھی کئی قسمیں موجود ہیں ہر عورت  پہنے کے لئے اپنی پسند  کی  ساڑھی کا  انتخاب کرتی  ہیں  ساڑھی کی جو اقسام ہیں ان    عام طور پر سوتی، ریشمی، ٹائی اینڈ ڈائی، بلاک پرنٹ، سلک،کاٹن، جارجٹ، نیٹ،کام دانی یا سادی ، جڑاؤکڑھائی والی اور بنارسی ساڑھیاں زیادہ شوق سے پہنی جاتی ہیں ۔ان ساڑھیوں میں علاقے کے رسم و رواج کے مطابق تبدیلیاں آتی رہتی ہیں ۔ ساڑھیاں ہر رنگ میں دل کش اور خوب صورت نظر آتی ہیں لیکن گوٹا کناری والی ساڑھیاں زیادہ مقبول ہیں۔ مگر بنارسی ساڑھیوں کی چھب ہی نرالی ہے اور وہ سب سے زیادہ قیمتی اور دلکش ہوتی ہیں۔

Khawatain Ka Pasandida Libas
Image sourcr:Lime road.com

مختلف طریقوں کی ساڑھی

جب بات بنارسی ساڑھی کی آتی ہے تو پھر ہر کوئی بے قرار ہو جاتا ہے۔ بنارسی ساڑھیاں پلوؤں اور بارڈر پر چاندی یا سنہری رنگ کے ریشمی دھاگے سے کی جانے والی کڑھائی نفیس کاریگری اور مہارت کا بہترین نمونہ ہوتی ہیں  ۔ بنارسی ساڑھی پر زری اور ریشم کا نفیس کام شاہانہ انداز پیش کرتا ہے ۔ اور اس پر بھاری کڑھائی بھی بہت خوبصورت لگتی ہے ۔ ایشیائی ممالک میں بنارسی ساڑھی بہت شوق سے زیب تن کی جاتی ہے اور عروسی لباس کے طور پر بھی بہت پسند کی جاتی ہے . بنارسی ساڑھی میں متعارف کروائے جانے والے جدید اور دلکش انداز اور خوبصورت رنگ خواتین کی توجہ کا مرکز بن رہے ہیں۔

ہلکے اور شوخ رنگوں میں بنی ساڑھیاں واقعی خواتین کی شخصیت کو پُرکشش بنانے میں اہم کردار کرتی ہیں اور اگر ان کے ساتھ ساڑھی کے رنگ کی مناسبت سے جیولری،ہیئر اسٹائل اور بالوں میں پھول لگ جائے تو شخصیت کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔

ساڑھیاں دھنک کے ساتوں رنگوں میں دستیاب ہوتی ہیں،جو نگاہوں کو بہت بھاتی ہیں۔دوسرے لباس کے مقابلے میں ساڑھی بہت آسانی سے سل جاتی ہے۔اس کے لئے ایک چھ یا سات گز کا کپڑا اور اچھی سی   لیس یا بنارسی پٹی کی ضرورت ہوتی ہے۔کوئی بھی درزی دو سے تین گھنٹوں میں ساڑھی تیار کر سکتا ہے  یہ گھر پر بھی آرام سے سی جا سکتی ہے۔ اوریہ  کو پیٹی چھوٹی کرتی ،بلاؤز پیٹی کوٹ یا چولی کے ساتھ پہنا جاتا ہے۔

دراز قد خواتین پر ساڑھیاں خوب جچتی ہیں،یا یوں کہیے کہ دراصل یہ خوبصورت ملبوس ان کے حسنِ قامت کو اور بھی بڑھا دیتا ہے،جب کہ درمیانے یا چھوٹے قد کی خواتین بھی اس لباس بہت شوق سے پہنتی ہیں۔اب انٹرنیٹ پر بھی  آن  لائن   مختلف ساڑھیوں کے نت نئے ڈیزائن فروخت کے لئے پیش کیے جاتے ہیں،جس کی وجہ سے عالمی سطح پر اس کی خرید و فروخت میں آسانی ہو گئی ہے۔

ساڑھی کی ابتدا

ساڑھی کی ابتداء کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وادی سندھ کی تہذیب کی ایک اہم علامت ہے۔

ساڑھی کی ابتدا کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وادی سندھ کی تہذیب کی ایک اہم علامت ہے۔ کچھ ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ ساڑھی قدیم سندھی تہذیب کا پہناوا ہے۔ اس بات کی تصدیق وادی سندھ کے کھنڈرات میں موجود ایک مجسمے سے ہوتی ہے جس نے ساڑھی پہنی ہوئی ہے۔ اس وقت سے لے کے اب تک ساڑھی کو خواتین نے اپنے پسندیدہ لباس میں شامل کر رکھا ہے ۔


Like it? Share with your friends!

0
Annie Shirazi

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *