بھارتی وزیراعظم نے بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر کی بنیاد رکھ دی


0

بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی مسلمانوں سے نفرت کوئی ڈھکی چھپی نہیں ہے، انہوں جہاں بھی اقتدار سنبھالا وہاں مسلمانوں کے خلاف نفرت کو جنم دیا لیکن اس بار انہوں نے پچھلے تمام تر اوچھے ہتھکنڈوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کیونکہ اس بار انہوں نے نفرت کی انتہاء مسلمانوں سے دیکھائی اور آج 5 اگست بروز بدھ کے دن نریندر مودی نے بحیثیت وزیر اعظم مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان متنازعہ ایودھیا میں واقعی بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر کی بنیاد ڈال دی۔ یہ وہ ہی بابری مسجد ہے جسے سال 1992 میں کئی لاکھ انتہاء پسند ہندوئوں کے مشتعل ہجوم نے حملہ کرکے شہید کردیا تھا۔

ایودھیا شہر بھارتی ریاست اترپردیش میں واقع ہے۔ یہ شہر ہندو مذہب کافی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ ہندو مذہب کی سب سے مقدس کتاب رامائن کے مطابق ہندو مذہب کے بھگوان رام کی جائے پیدائش یہ ہی جگہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سال 1992 میں انتہا پسند ہندوئوں کی جانب سے ایودھیا میں واقع مسلمانوں کی قدیم بابری مسجد جو سولھویں صدی میں قائم کی گئی تھی اسے شہید کردیا گیا تھا جبکہ یہاں پر رام مندر بھی بنانے کا بھی عزم ظاہر کیا گیا تھا۔

Narendra Modi To Launch Construction Of Hindu Temple On The Site Babri Masjid Site
Source: Google

سال 1992 میں پیش آنے والے اس المناک واقعے کے بعد پورے بھارت میں ہندو مسلم فسادات کا آغاز ہوگیا تھا، جس کے نتیجے میں تقریباً 2000 کے قریب لوگ مارے گئے تھے جبکہ مرنے والوں میں زیادہ تر افراد مسلمان تھے۔

بعدازاں یہ معاملہ عدالت میں چلا گیا تھا ، ہندوئوں اور مسلمانوں دونوں ہی عدالت میں اس زمین کے دعویدار تھے، یہ کیس دہائیوں تک عدالت میں چلتا رہا تاہم گزشتہ برس بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے اتنے طویل عرصے تک چلنے والے کیس پر فیصلہ سنایا گیا، فیصلے کے تحت متنازعہ جگہ کو ہندوئوں کے حوالے کردیا گیا جبکہ ساتھ ہی عدالت نے حکومت کو حکم دیا کہ ایودھیا شہر میں ہی مسلمانوں کو 5 ایکڑ زمین مسجد بنانے کے لئے دی جائے۔

اور اب آج کے دن یعنی 5 اگست 2020 کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے باقاعدہ ایک تقریب کے تحت ایودھیا جاکر رام مندر کی بنیاد رکھی گئی۔ واضح رہے بھارتیہ جنتا پارٹی کے انتخابی منشور کا حصہ تھا کہ اس جگہ پر رام مندر بنایا جائے گا، جس کو آج ان کی جانب سے پورا کیا گیا۔

Narendra Modi To Launch Construction Of Hindu Temple On The Site Babri Masjid Site
Source: Twitter

دوسری جانب بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے گزشتہ برس آج ہی کی روز جموں کشمیر کی آزاد حیثیت کو ختم کیا گیا تھا۔ اس ہی تقریب میں کشمیر پر قبضہ کرنے کے ایک سال مکمل ہونے کی بھی خوشیاں منائیں گئیں۔ یاد رہے کشمیر بھارت میں مسلم اکثریتی ریاست ہے جیسے جبری طور پر بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیراعظم نریندر مودی نے قبضہ کررکھا ہے۔ گزشتہ ایک برس سے کشمیر میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کی صورتحال ہے۔

ساتھ ہی ایودھیا میں آج ہونے والی مندر کی سنگ بنیاد کی تقریب پر کئی مسلمان تنظیموں نے اپنے اپنے تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔ آل آنڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کی جانب سے اس تعمیر کی جہاں مزمت کی وہیں انہوں نے اپنی جاری کردہ پیغام میں لکھا کہ بابری مسجد تھی، ہے اور رہے گی انشاءاللہ ۔

اس پورے سانحے میں بھارتی وزیراعظم نریند رمودی اور ان کی انتہاء پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے جہاں اپنا کلیدی کردار ادا کیا تھا وہیں آج کی تقریب اور اس میں بھارتی وزیراعظم کی شرکت نے اس بات کو باور کروا دیا ہے کہ وہ مسلمانوں ناصرف بدترین دشمن ہیں بلکہ وہ مسلمانوں کو بھارت کا دوسرے درجے کا شہری بھی بنانا چاہتے ہیں۔ ان کے اس اقدام پر بھارت میں تو تنقید ہو ہی رہی ہے بلکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دنیا بھر سے لوگ بھارت اور بھارتی وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

ایک طرف بھارت کی اقلیت دشمن پالیسیاں ہیں تو دوسری طرف پاکستان ہے جو ناصرف پاکستان میں رہنے والی تمام اقلیتوں کو تحفظ فراہم کررہا ہے بلکہ ان کی عبادت گاہوں کی تعمیر میں بھی تعاون فراہم کررہا ہے۔ حال ہی میں کرتار پور راہداری کی۔منصوبے پر پاکستان کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی جبکہ بھارت میں اقلیتوں کے حالات اس کے بلکل برعکس ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *