مسلمان جانوروں کے بجائے اپنے بچوں کی قربانی کریں۔ بی جے پی رہنما


0

ہندو انتہاء پسند جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ظلم و جبر سے کون واقف نہیں ہے۔ گویا جب سے بھارت میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور نریندر مودی کے اقتدار کا آغاز ہوا ہے مسلمانوں کے خلاف مختلف اقسام کے محاذوں کو بھی کھولا گیا ہے۔

جہاں پوری دنیا میں مسلمانوں کے خوشی کے تہوار عیدالاضحی کی آمد آمد ہے تو وہیں پڑوس ملک بھارت میں مسلمانوں کے خلاف حکمران جماعت بی جے پی کی جانب سے نفرت کی سیاست آغاز کردیا گیا ہے۔ ایک بی جے پی رہنما کی جانب سے عیدالاضحی کے موقع پر کہا گیا ہے کہ مسلمان عید الاضحی پر جانوروں کی قربانی نہ کریں بلکہ اس کے بدلے اپنے بچوں کی قربانی کریں۔

بھارتی ریاست گجرات کے رکن اسمبلی نند کشور گرجر کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ جو بھی لوگ اس عید پر قربانی کرنا چاہتے ہیں وہ اس عید پر اپنے بچوں کو قربان کردیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ لونی میں گوشت اور شراب پینے نہیں دیں گے اور نہ ہی لوگوں کو اس عید پر معصوم جانوروں کو قربان کرنے کی اجازت دیں گے کیونکہ گوشت کے باعث کورونا وائرس بھی پھیلاتا ہے۔

غازی آباد کے علاقے لونی سے تعلق رکھنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے نند کشور گرجر کا کہنا ہے کہ جس طرح عوام کی جانب سے حکومت کی طرف سے دی گئیں ہدایات پر مساجد اور مندروں میں جاکر عبادات نہ کرنے کے احکامات دیئے گئے ہیں وہیں کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر اس بار عید الاضحی پر کسی بھی قسم کی قربانی کی اجازت نہیں دی جائیں گی۔ ساتھ ہی انہوں نے ایک انوکھی منطق بھی دے ڈالی جس کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں گوشت کو اہم وجہ قرار دے دیا۔

دوسری جانب بھارت میں ان دنوں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں بے انتہا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جبکہ بھارت کی ریاست اترپردیش میں عید الاضحی کے حوالے سے قربانی کے جانوروں کی سب سے بڑی منڈی لگائی جاتی ہے البتہ اس بار حکومت کی طرف سے عائد پابندیوں کے باعث اتر پردیش کی مویشی منڈی کو بھی خوب نقصان پہنچا ہے ساتھ ہی ساتھ مسلم کمیونٹی کو اس بار پہلے کے مقابلے قربانی کا فریضہ سرانجام دینے کے لئے بھی کافی مشکلات پیدا کردی گئیں ہیں۔

اس حوالے سے مزید جانئے: بھارتی اداکارہ دیا مرزا بی جے پی رہنما کی ٹوئیٹ پر آگ بگولہ

بھارت میں اس سال عیدالاضحی 1 اگست کو منائی جائے گی لیکن کورونا وائرس کے باعث اس بار بیشتر مسلمان عید پر قربانی کا فریضہ ادا نہیں کرسکیں گے۔ بھارتی دارالحکومت دہلی سمیت کئی شہروں میں اس بار کسی بھی قسم کی منڈیاں لگانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، جس کے باعث ہر قسم کے جانوروں کی خرید و فروخت پر بھی اس بار پابندی رہی ہے۔

جبکہ مسلمانوں کے لئے حکم جاری ہوا ہے کہ نہ تو وہ کھلاے عام اس بار قربانی کرسکتے ہیں اور نہ ہی اس کا گوشت ہندو آبادیوں کے پاس لیکر گزرے گے۔ مسلمانوں کو ان کے تہواروں پر تحفظ فراہم کرنے کے بجائے اس قسم کے اقدامات بھارتی حکومت کی تنگ نظری اور مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کا ہی عمل ہے۔ کیونکہ موجودہ بھارتی حکمران جماعت بی جے پی اور انتہاء پسند اور تنگ نظر وزیراعظم کا شروع سے ہی ایک موقف پر ہیں کہ مسلمان بھارت میں برابری کے حقوق نہیں رکھتے ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف ہجوم کا اکھٹا ہوکر اذیت ناک تشدد کرنا، کشمیر میں بربریت اور ظلم کی داستان اور مسلمانوں کی عبادت گاہوں پر حملے، یہ سب کچھ کون کرواتا اور کیوں کرواتا ہے، اب یہ سوال بھارتی حکومت سے پوری دنیا پوچھ رہی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *