نئے سرکاری نقشے کے تحت مقبوضہ کشمیر پاکستان میں شامل


1

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس، جس میں وفاقی کابینہ نے نئے سرکاری نقشے کی منظوری دے دی، نئے سرکاری نقشے کے مطابق مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ بنالیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق منگل بروز 4 اگست کو وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس ہوا، جس میں کابینہ نے پاکستان کے سرکاری نقشے کی منظوری دے دی۔ سرکاری نقشے کے مطابق مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کا حصہ ظاہر کیا گیا ہے۔ جبکہ اب اس نقشے کو پاکستان کی جانب سے اقوامی متحدہ میں پیش کیا جائے گا۔

دوسری جانب وزیراعظم پاکستان عمران کی جانب سے وفاقی کابینہ کے ارکان کو نئے نقشے مک مبارکباد دی گئی وہیں اس بات کا بھی عزم ظاہر کیا گیا کہ ایک دن یہی نقشہ پاکستان کا نقشہ ہوگا۔ کشمیر ایک دن پاکستان کا حصہ ضرور بنے گا اور یہ نقشہ اس کا پہلا قدم ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے مزید کہا کہ تمام کشمیری اور ملکی قیادت نے اس نقشے کی تائید کی ہے، اب پاکستان کا سرکاری نقشہ وہی ہوگا جو کابینہ نے منظور کیا ہے۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے نئے سیاسی نقشے کی منظوری کے حوالے سے جہاں اس اقدام کو کشمیری عوام اور کشمیری قیادت کی امنگوں کی ترجمانی قرار دیا وہیں وزیراعظم عمران خان کے مطابق مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوامی متحدہ کی قراردادیں ہیں۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ہم اقوامی متحدہ کو یہ باور کروا کے رہیں گے کہ آپ ان کی جانب سے اس تنازعے کو تسلیم کیا گیا تھا اور ہم اس کے حل کی جدوجہد کرتے رہیں گے۔

اس حوالے سے مزید جانئے : بے رحم بھارتی فوج نے،3 تین سالہ بچے کے سامنے نانا کو قتل کردیا

نئے سیاسی نقشے کی منظوری کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے بھارتی حکومت کی جانب سے 5 اگست 2019 کے روز کئے جانے والے تمام اقدامات کو ظلم قرار دے دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارتی حکومت نے 5 اگست 2019 کو کشمیر سے کشمیریوں کا قانونی حق ختم کیا، بھارتی انتظامیہ چاہتی ہے کہ کشمیری اپنے ہی کشمیر میں اقلیت بن کر رہے جائیں۔

ساتھ ہی ساتھ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ آج کے بعد پورے ملک کے تعلیمی اداروں کے نصاب سمیت ہر جگہ نئے جاری کردہ نقشے کا استعمال کیا جائے۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *