وہاب ریاض، محمد عامر اور حسن علی کا کرکٹ مستقبل خطرے کی زد میں ۔۔۔


1

 پاکستان کرکٹ سے جوڑی ایک  بڑی خبر،  حالات شاید اب عامر، وہاب اور حسن علی کے لئے نہیں ہیں سازگار ۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کیا سنٹرل کنٹریکٹ کا اعلان۔ جس میں کئی پرانے کھلاڑیوں کی پوزیشن ہوئی بہتر تو کئی کی تنزلی ہوئی۔ مگر پاکستان ٹیم کے گزشتہ سال انگلینڈ میں ورلڈکپ میں نمائندگی کرنے  والے تین اہم فاسٹ باؤلرز جن میں محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی سینٹرل کنٹریکٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے ۔ جبکہ دوسری جانب ان کھلاڑیوں پر نوجوان کھلاڑیوں کو فوقیت دی گئی ۔ جن میں نوجوان فاسٹ باؤلرز جن میں محمد حسنین، نسیم شاہ اور حارث رؤف کے نام نمایاں ہیں۔

اس فیصلے نے چھیڑی دی ہے ایک  نئی بحث ۔۔ کچھ لوگوں نے اس کو بات  سراہا تو کئی کرکٹ فینز نے  کئے شکوہ کے ان  تینوں کھلاڑیوں کو  اس طرح سینٹرل کنٹریکٹ سے  باھر کرنا کوئی احسن اقدام نہیں ہے ۔

کیا واقعی اس سے یہ سوال تو جنم نہیں لیتا کہ سینئر کھلاڑی اور پاکستانی ٹیم میں کمر کی  ہڈی رکھنے والے محمد عامر، وہاب ریاض اور حسن علی قومی ٹیم کی ترجیحات میں نہیں رہے؟

amir-future-in-cricket

اس ہی سلسلے میں جاننے کے لئے پڑھلو کی ٹیم نے ان کھلاڑیوں کی  2019 کی پرفارمنس  نکلالی تاکہ دیکھا جاسکے سینٹرل دینا اور نہ دینا کتنا درست تھا اور کتنا غلط تھا ۔۔۔

سب  سے  پہلے آغاز کرتے ہیں، قومی کرکٹ ٹیم کے اسٹار فاسٹ باؤلر، جنہوں نے گزشتہ سال ٹیسٹ کرکٹ کی دنیا کو خیرآباد کرنے والے محمد عامر سے۔۔۔ محمد نے  سال 2019 میں  کل 2 ٹیسٹ،  15 ون ڈے اور 7 ٹی ٹونٹی میں گرین شرٹس کی نمائدگی اور کل 38 ویکٹس حاصل کیں ۔۔ جن میں انکی سب  سے بہتر پرفارمنس ون ڈے میں رہی جس میں انہوں 23 وکٹ حاصل کیں صرف 15 ون ڈے کھیل کر۔۔۔

جبکہ دوسرے نمبر پر بات کرتے ہیں 2015 کے ورلڈکپ کوارٹر فائنل میں آسٹریلوی بلے باز شین واٹسن کو چنے چبوانے والے وہاب ریاض کی۔ جنہوں سال 2019 میں قومی کرکٹ ٹیم کے کے لئے مجموعی طور پر محض 14 میچز میں نمائندگی کی اور کل 15 وکٹیں حاصل کی ۔۔۔ یاد رہے وہاب ریاض نے سال  2019 میں ایک بھی ٹیسٹ میچ نہیں کھیلا تھا ۔۔

اور آخر میں بات کرتے ہیں، پہلوانوں کے شہر گجرانوالہ سے تعلق رکھنے والےاور 2017 کی چیمپئن ٹرافی میں اپنی تیز بولنگ سے  جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے والے حسن علی کی۔۔

حسن علی نے  سال 2019 میں کل 1 ٹیسٹ،  12 ون ڈے اور 3 ٹی ٹونٹی میچز میں قومی ٹیم کی  نمائندگی اور مجموعی طور  صرف 12 ویکٹس حاصل کیں ۔۔ دوسری جانب حسن علی کافی عرصے سے  انجریز کی بھی  ذد میں ہیں ۔۔

یہ سوال ہم اپنے پڑھنے والوں کے لئے چھوڑ رہے کہ انکے خیال میں ان کھلاڑیوں کی 2019 کی پرفارمنس متاثر کن تھی کہ ان کو سینٹرل کنٹریکٹ میں جگہ نہ دینا ایک غلط فیصلہ ہے  یا نہیں ۔۔۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *