جدید ٹیکنالوجی سے حجر اسود کو دیکھنا، محسوس، اور بوسہ دیا جاسکے گا


0

دنیا کے مقدس ترین مقام خانہ کعبہ سے جڑی ہر چیز مسلمانوں کی اللہ اور نبی پاک صلؔی اللہ علیہ وآلٖہ وسلؔم سے محبت و عقیدت کو مزید کئی گنا بڑھا دیتی ہے۔ اس مقدس مقام پر خانہ کعبہ کے ساتھ بیضے کی شکل کے خالص چاندی کے فریم میں جڑا جنت کا پتھر’حجر اسود’ بھی مسلمانوں کے لئے اہمیت و فضیلت کا حامل ہے اور حج وعمرے کی ادائیگی کے دوران مسلمان اس مبارک پتھر کو چومتے بھی ہیں۔ مختلف اسلامی روایات اور حوالوں کے مطابق یہ مقدس پتھر کئی صدی قبل اس وقت اتارا گیا تھا جب حضرت ابراہیم علیہ السؔلام اور ان کے صاحبزادے حضرت اسمٰعیل علیہ السؔلام خانہ کعبہ کی تعمیر کر رہے تھے۔

دنیا بھر کے مسلمانوں کی اس مقام سے عقیدت و محبت کے پیش نظر حرمین شریفین انتظامیہ نے جنت کے پتھر ‘حجر اسود’ کو ورچوئل دیکھنے کا آغاز کر دیا ہے، یعنی کہ اب گھر بیٹھے حجر اسود کو دیکھا، محسوس کیا اور بوسہ دیا جا سکے گا۔ حجر اسود کے ورچوئل انیشیٹیو کے افتتاح کا مقصد وی آر ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل تجربات کی مدد سے حجر اسود کو ورچوئل دیکھنے، اسے بوسہ دینے اورمحسوس کرنے کے لیے حقیقی منظر جیسا ماحول فراہم کرنا ہے۔

Image Source: File

سعودی میڈیا کے مطابق حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ ڈاکٹرعبدالرحمٰن السدیس کا کہنا ہے کہ یہ انیشیٹیو ڈیجیٹل ایگزی بیشن نے ام القریٰ یونیورسٹی کے ماتحت خادم حرمین شریفین حج و عمرہ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے تعاون سے متعارف کرایا ہے، انہوں نے کہا کہ آنکھ، کان، ناک اور احساس کے ساتھ ورچوئل طریقے سے حجر اسود کو دیکھنے کے لیے حقیقی ماحول فراہم کیا جائے گا تاکہ جو لوگ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے حجر اسود پر نظر ڈالیں تو وہ خود کو اپنے پورے وجود کے ساتھ مسجد الحرام میں خانہ کعبہ کے سامنے محسوس کریں اور زیادہ سے زیادہ افراد اس حوالے سے اپنا خواب پورا کر سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکومت فرضی منظر جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کچھ اس طرح سے پیش کر رہی ہے کہ اس پر حقیقت کا گمان ہوتا ہے جبکہ حجر اسود اور اس کے اطراف کے مناظر ورچوئل سسٹم سے ممکن بنائے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: جدید تکینک سے مقام ابراہیم کی نایاب تصویریں جاری

قبل ازیں ، ادارہ امور حرمین شریفین کے شعبے انجینئرنگ اسٹیڈیز و منصوبہ بندی کے اشتراک سے مسجد الحرام کے مختلف مقامات کی عکس بندی انتہائی جدید ترین ٹیکنالوجی سے کی گئی تھیں۔ ماہرین نے حجر ِاسود اور مقام ِابراہیم کی ایک ہزار 50 تصاویر انتہائی مہارت سے بنائیں تھیں اور ان تصاویر کو لینے سے قبل ان مقامات کی اچھی طرح سے صفائی کی گئی اور کئی گھنٹوں کی مشقت اور محنت کے بعد جدید ترین ٹیکنالوجی سے تصویریں بنائی گئیں۔ ان مقامات کی یہ واضح ترین تصاویر حرمین شریفین کے انتظامی امور کے نگران ادارے نے جب ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کیں تو سوشل میڈیا پر یہ تصویریں شیئر ہونے کے بعد بہت مقبول ہوئیں اور انہیں بے حد پسند کیا گیا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *