ٹی وی میزبان اقرار الحسن نے تھپڑ کیوں مارا؟ وجہ سامنے آگئی


0

دو روز قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس میں دیکھا گیا مشہور ومعروف ٹی وہ میزبان ایک شخص کو زور دار تھپڑ مارتے ہیں۔ جس پر اقراء الحسن کو عوام کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، تاہم اب اقرار الحسن کی جانب سے مذکورہ شخص کو تھپڑ مارنے کی وجہ بیان کردی ہے۔

Image Source: Instagram

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل پر سرے عام کے نام سے کرائم شو کرنے والے میزبان اور صحافی اقرار الحسن کی ایک شہری کو تھپڑ مارتے ہوئے ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس پر جہاں عوام نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا وہیں سوال بلند کیا گیا کہ کیا ایک صحافی کو کسی بھی شخص کو کسی بھی بات تھپڑ مارنے کا حق حاصل ہے۔ کئی سوشل میڈیا صارفین نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ اگر یہی کام سڑک پر کوئی پولیس اہلکار کرتا تو بطور ایک صحافی اقرار الحسن کا کیا کردار ہوتا۔ وہ یقیناً اس کے خلاف آواز بلند کرتے اور شہری کا ساتھ دیتے۔

سوشل میڈیا پر سخت تنقید اور عوامی ناراضگی پر ٹی وی میزبان اقرار الحسن کی جانب سے ایک وضاحتی پیغام جاری کیا گیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اقرار الحسن نے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ کچھ سال پہلے دس سالہ بچی سے رات بھر جسم فروشی کروانے اور پھر دن بھر خود اسے نوچنے والے کو بھی میں نے تھپڑ مارا تھا اور اسے آن ائیر بھی کیا تھا۔ تھپڑ مارنا نہ تب ٹھیک تھا نہ آج، لیکن اس کا جواب اس تفصیلی ویڈیو میں۔ پھر بھی کوئی سوال ہو تو جمعے کا سرعام۔

اس سلسلے میں اقرار الحسن کی جانب سے پہلے بھی ایک ٹوئٹ کی گئی تھی، جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ لوگ جسے غریب اور عام آدمی کہے رہے تھے، بچیوں کو باندھ کر برہنہ ویڈیو بنانے والا اور تیس لاکھ کہ گاڑی میں آنے والا یہ شخص اسی تھانہ صدر کا پولیس افسر تھا، جہاں ہم نے اس کے خلاف مقدمہ درج کروایا۔ پولیس لائن آپ کے باوجود غائب ہوگئی تھی اور ہمیں 15 پر کال کرنا پڑا تھا۔

ٹی وی میزبان اقرا الحسن کا مزید کہنا تھا کہ بارہ سالہ بچی کو باندھ کر اس کی برہنہ ویڈیو بنانے والے شخص کو میں نے تھپڑ کیوں مارا؟ صرف وجہ بتا رہا ہوں، اپنے اس عمل کا دفاع نہیں کر رہا۔ یہ ویڈیو دیکھیں گے تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ میری جگہ آپ ہوتے تو آپ بھی یہی کرتے، پھر بھی میرے ہاتھ آٹھانے کا کوئی جواز نہیں، مجھے ندامت ہے۔

جوں ہی معاملے کی حقیقت کھل کر سامنے آئی، ناصرف میزبان اقرار الحسن کے خلاف جاری تنقید کا سلسلہ تھم گیا وہیں لوگوں نے ان کی کاوشوں اور کام کو بےحد سراہا اور معاشرے موجود برائیوں کا پردہ فاش کرنے پر خراج تحسین پیش کر رہے ہیں۔

واضح رہے نجی ٹی وی کے پروگرام سرے عام کے میزبان اقرار الحسن نے خواتین کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی کے حوالے سے ایک پروگرام کیا تھا، جس میں اسلام آباد کے ایک ماہر نفسیات کو بےنقاب کیا تھا، جو علاج کی آڑ میں اپنے پاس آنے والی خواتین کا جنسی استحصال کرنے لگا تھا۔

یاد رہے کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں ایک جعلی خاتون صحافی ثانیہ شاہ رخ اعوان ایک پولیس اہلکار سے 10 ہزار روپے کا بھتہ طلب کر رہی ہیں، جبکہ پیسے ادا نہ کرنے پر اسے نوکری سے برطرف کروانے کی بھی دھمکیاں دے رہیں ہیں۔ بعدازاں پولیس نے سر سید تھانے میں خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرکے ملزمہ کی تلاش شروع کردی گئی تھی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *