آزاد کشمیر سے قومی ائیر لائن کی پہلی خاتون کمرشل پائلٹ


0

ہوا بازی ایک سنسنی خیز پیشہ ہے اور ہوا بازوں کی اکثریت اس پیشے کو بطور شوق اپناتی ہے اور پھر اسی شوق کو زندگی گزارنے کا ذریعہ بھی بناتی ہے۔ کھلی فضاؤں میں پرندوں کی طرح اونچی اڑان بھرنا واقعی ایک حیرت خیز تجربہ ہوتا ہے اسی لئے کہتے ہیں کہ جو ایک مرتبہ فضا میں پرواز کرلے وہ اس تجربے کو باربار دوہرانا چاہتا ہے اور اس مشغلے سے کبھی بھی بیزار نہیں ہوتا۔

آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والی مریم مجتبیٰ کو ہواؤں میں اڑان بھرنے کے شوق نے کمرشل پائلٹ بنا دیا کیونکہ جب وہ چھوٹی تھیں تو ایک خاتون کو طیارے اڑاتے ہوئے دیکھ کر اس بارے میں بہت پر جوش ہوئیں اور انہوں نے اپنے والد سے کہا کہ لڑکیاں بھی ہوائی جہاز اڑا سکتی ہیں اور آج وہ آزاد جموں کشمیر کی پہلی خاتون کمرشل پائلٹ بننے کا اعزاز اپنے نام رکھتی ہیں۔

Image Source: Propakistani

مریم مجتبیٰ نے 2011 میں ایک کیڈٹ پائلٹ کی حیثیت سے قومی ائیر لائن پی آئی اے میں شمولیت اختیار کی جب کہ راولپنڈی اور امریکہ کے شہر نیو جرسی کے سینچری ائیر اکیڈمی سے تربیت حاصل کرنے کے بعد پہلے اندرون ملک اے ٹی آر جہاز چلاتی رہی اور اب ایئر بس 320 جہاز کے کیپٹن اور فرسٹ آفیسر کی حیثیت سے دنیا کے مختلف ممالک میں جاتی ہیں۔

بلاشبہ فضا میں طیاروں کو اڑانا نہایت ذمہ داری کا کام ہے۔ اگر کپتان سے کوئی بھول چوک ہوجائے یا طیارے کا کوئی پرزہ یا نظام صحیح طرح کام کرنا چھوڑ دے تو نہ صرف طیارے اور کپتان کو خطرہ لاحق ہوتا ہے بلکہ طیارے میں سوار مسافروں کی زندگی بھی خطرے میں پڑ جاتی ہے، اس لیے اس کی تربیت نہایت سخت ہوتی ہے۔

Image Source: Global Space Image

آزاد جموں کشمیر کی پہلی خاتون پائلٹ مریم مجتبیٰ کا بھی یہی کہنا ہے کہ پائلٹ بننا آسان نہیں ،اس کے لیے آپ کی ریاضی اچھی ہونا بہت ضروری ہے ۔لوگ شاید یہ سمجھتے ہیں کہ پائلٹ بننا بہت آسان ہے لیکن ایسا قطعی نہیں کیونکہ آپ کو پہلے جہاز کی پوری انجینئرنگ پڑھنی پڑھتی ہے اور فلائٹ کے دوران فوری فیصلہ لینا ہوتا ہے جو آسان نہیں۔ خاتون کمرشل پائلٹ کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ سے ہی طیاروں کو اڑانے میں دلچسپی رکھتی تھیں اور وہ ہوابازی کی صنعت کا حصہ بننا چاہتی تھیں ،ان کے لئے بھی پائلٹ بننے کا سفر آسان نہیں تھا لیکن چیزیں ان کے حق میں نکلیں۔ انہوں نے اپنے خواب کی تعبیر پانے کا کریڈٹ اپنی فیملی، اساتذہ اور ساتھیوں کو دیا۔ اپنی شعبے میں مریم مجتبیٰ کپتان عائشہ رابعہ سے بہت متاثر ہیں، جوکہ قومی ائیر لائن پی آئی اے میں کپتان بھی تھیں۔

مزید پڑھیں: ٹریفک پولیس اہلکار کی بیٹی نے پائلٹ بن کر والد کا خواب پورا کردیا

پی آئی اے جوائن کرنے کے حوالے سے مریم مجتبیٰ نے بتایا کہ وہ اس حوالے سے خود کو بہت خوش قسمت سمجھتی ہیں کہ جس دن ان کا کورس مکمل ہوا، پی آئی اے کی جانب سے ملازمت کا اشتہار نظر سے گزرا، انہوں نے اپلائی کیا، ٹیسٹ پاس کیا اور کامیاب امیدواروں کی فہرست میں ان کا نام بھی شامل ہوگیا۔

اپنے شوق کو بطور کیرئیر بنانے والی پائلٹ کا کہنا ہے کہ موقع ملے تو وہ جہاز کے اندر ہی رہنا شروع کردیں وہ کہتی ہیں پی آئی نے اڑنے کیلئے مجھے پرَ فراہم کیے، یہ میرا خواب تھا جو اس جاب کی صورت میں پورا ہوا۔ خاتون پائلٹ کا کہتی ہیں کہ اعتماد کامیابی کی کلید ہے۔

آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے بھی قومی ائیر لائن کی خاتون کمرشل پائلٹ کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کی جب کہ اسے آزاد ریاست کے لوگوں کے لیے باعث فخر اور مریم مجتبیٰ کو پڑھی لکھی نوجوان خواتین کے لیے ایک رول ماڈل قرار دیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *