پشاور میٹرو میں خواجہ سراؤں کیلئے نشستیں مختص کرنے کا فیصلہ


0

ملک کی پشماندہ اور پسی ہوئے طبقے کی مدد کے لئے ایک بڑا اقدام، پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) نے اپنی بسوں میں خواجہ سرا کمیونٹی کے لئے علحیدہ سے نشستیں مختص کردی ہیں۔

پشاور میٹرو بس سروس ملک کے دیگر شہریوں کے ساتھ ساتھ اب پشاور کی عوام کے لئے بھی ایک بڑی سہولت بن کر سامنے آیا ہے، اس سروس کا آغاز گزشتہ برس مارچ میں ہوا تھا۔ آج مقامی لوگوں کے لئے یی آمد ورفت کا بہترین ذریعہ ہے، یہ ایک اعلی معیار کا ٹرانسپورٹ سسٹم ہے۔ بی آر ٹی کی سروس نے آج شہریوں کے لئے سفر کو ناصرف تیز، آسان، موثر، قابل اعتماد بنایا ہے بلکہ یہ بسوں میں سوار مسافروں کو آرام دہ اور پرسکون سہولیات بھی فراہم کرتا ہے۔ اس زبردست سروس کے باعث شہری اب بھیڑ سے بچتا ہے بلکہ اس سے آلودگی میں بھی واضح کمی دیکھی گئی ہے۔

Image Source: Twitter

اس سلسلے میں بی آر ٹی پشاور کے ترجمان عثمان خان کا کہنا ہے کہ خواجہ سرا ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں۔ لہذا بی آر ٹی پشاور نے خواجہ سرا برادری کے افراد کے لئے جگہ مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے دیگر شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ بسوں میں خواجہ سراؤں کہ۔مختص نشستوں پر بیٹھنے سے اجتناب کریں۔

انڈیپنڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ایک خواجہ سرا کا کہنا تھا کہ وہ یہ دیکھ کر اور سن کر بہت خوش ہیں، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ان کا ماضی پبلک ٹرانسپورٹ کیسا تجربہ ہے، لہٰذا انہوں نے اسے اپنی کمیونٹی کے لئے ایک اچھا اقدام قرار دیا ہے۔

واضح رہے ایسا ہی ایک اور زبردست اقدام پنجاب ایجوکیشنل منسٹر مراد راس نے اعلان کیا تھا کہ صوبائی حکومت پاکستان کی تاریخ کا پہلا ٹرانس جینڈر اسکول ملتان میں قائم کیا جائے گا۔ جس کا باقاعدہ طور پر گزشتہ ماہ افتتاح کیا جا چکا ہے۔

اس ہی حوالے سے صوبائی وزیر پنجاب مراد راس کا کہنا تھا کہ خواجہ سرا کمیونٹی کے لئے پنجاب کے ہر ڈسٹرکٹ میں اسکول قائم کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ خواجہ سرا کمیونٹی کے لوگوں کو اب عام اسکولوں میں داخلہ نہیں دیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے خدشات کا اظہارِ کرتے ہوئے کہا کہ عام اسکولوں میں طلباء کا روائیہ اسٹوڈنٹس سے خراب ہو سکتا ہے لہذا انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ان کے لئے الگ سے اسکول تعمير کئے جائیں۔

Image Source: Twitter

مزید پڑھیں: خواجہ سرا رانی نے بھیک اور ڈانس چھوڑ جر اپنا مدرسہ کھول لیا

مجموعی طور پر 16 خواجہ سراؤں نے اس اسکول میں اب تک رجسٹریشن کرائی ہے، طلباء کو یہاں 4 گروپوں کے تحت رکھا گیا ہے، جس میں پرائمری، ایلیمنٹری، سکینڈری، اور ہائیر سیکنڈری شامل ہیں۔ جبکہ یہاں طلباء کو مفت کتابیں، اسٹیشنری، یونیفارم اور شوز فراہم کئے جائیں گے. یہی نہیں زیر تعلیم اسٹوڈنٹس کے لئے ایک طرز کا اسپیشل یونیفارم اور شوز تیار کئے گئے ہیں۔ ساتھ زیر تعلیم طلباء کو مفت پک اینڈ ڈراپ سروسز بھی فراہم کی جائیں گی۔

یاد رہے خواجہ سرا کمیونٹی کو جہاں ایک طرف علم کے زیور سے اشنا کرانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، وہیں اس سے پاکستان کی پہلی خواجہ سرا وکیل قبل نیشا راؤ کی محنت اور لگن تمام لوگوں کے لئے ایک بڑی مثال ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *