ورلڈ کپ جیتنے پر آسٹریلوی کھلاڑیوں کا جشن منانے کا انوکھا انداز کیوں؟


0

آئی سی سی ٹی 20 کرکٹ ورلڈ کپ میں فتح کے بعد آسٹریلوی ٹیم نے بھرپور جشن منایا۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھی آسٹریلوی ٹیم کے جشن کی ویڈیوز شیئر کیں جس میں سے ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آسٹریلوی وکٹ کیپر میتھیو ویڈ اور مارکس اسٹوئنس جوتے میں شراب پی رہے ہیں۔ کھلاڑیوں کے جشن منانے کی یہ انوکھی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی کافی وائرل ہوئی۔

شائقین کرکٹ جنہوں نے اس سے پہلے جشن منانے کا یہ طریقہ ناکبھی دیکھا اورنا ہی سنا وہ آسٹریلوی ٹیم کے جشن منانے کے اس طریقے پر حیرانی کے ساتھ ساتھ کراہیت بھی محسوس کر رہے ہیں۔ لیکن یہاں آپ کو بتاتے چلیں کہ آسٹریلوی کھلاڑیوں کا یہ عمل محض اتفاقیہ نہیں بلکہ آسٹریلیا میں جوتے میں شراب ڈال کر پینا کامیابی کا جشن منانے کا ایک خاص طریقہ ہے جو کافی عرصے سے چلا آرہا ہے۔

Image Source: Indian Express

جوتے میں شراب ڈال کر پینے کے اس عمل کو انگریزی میں ’شوئی‘ (شوئے) کہا جاتا ہے۔ مغربی ممالک بالخصوص آسٹریلیا میں جوتے سے شراب پینے کو خوش قسمتی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ اس روایت نے جرمنی میں جنم لیا جہاں پہلی جنگ عظیم میں میدانِ جنگ میں جانے سے قبل فوجی ایک جوتے میں شراب ڈال کر پیتے تھے تاکہ جنگ میں کامیابی ان کے حصے میں آئے۔

اس روایت کو آسٹریلیا نے ‘شوئی’ بناکر مزید مقبول کیا جس میں کوئی بھی شخص اپنے، یا اپنے کسی ساتھی کے جوتے میں شراب ڈال کر پیتا ہے۔ عموماً اس روایت کے لیے بیئر کو سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے اور آسٹریلوی کھلاڑیوں نے بھی اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے آسٹریلوی ڈریسنگ روم میں جوتے میں بیئر ڈال کرپی۔

اگر ماضی پر نظر ڈالیں تو معلوم ہوتا ہے کہ شوئی کی ابتداء آسٹریلوی کار ریسر ریئال ہیرس نے 2015 میں ایک مقابلہ جیتنے کے بعد کی۔ تاہم اس وقت اس عمل کو بہت زیادہ توجہ حاصل نہیں ہوئی۔ مگر اسی سال ایک اور آسٹریلوی کار ریسر ڈیوڈ رینالڈز نے ریس میں جیتنے کے بعد شوئی کو انجام دیا جو کہ کسی بڑے اسٹیج پر شوئی کی پہلی مثال تھی۔ جبکہ اس حوالے سے سب سے مقبول نام آسٹریلوی فارمولا ون ریسر ڈینیئل رکیارڈو کا ہے جو 2016 کے بعد سے اب تک متعدد مرتبہ یہ عمل کر انجام دے چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: ننھے سپورٹر کا قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کو خط

خیال رہے کہ کرکٹ کے میدان میں ہر کھلاڑی کا جشن منانے کااپنا اسٹائل ہے جس میں سے کچھ کا اسٹائل اس قدر مقبول ہوجاتا ہے کہ لوگ اسے کاپی کرنے لگتے ہیں۔جیسا کہ 2002 میں بھارت کی کرکٹ ٹیم کے کپتان سارو گنگولی نے انگلینڈ کے خلاف لارڈز کے میدان میں میچ جیت کر شرٹ اتار کر بہت سو کو حیران کر دیا تھا۔سارو گنگولی سے پہلےانگلش آل راؤنڈر اینڈریو فلنٹوف نے ممبئی میں ایک میچ میں فتح کا جشن فٹ بالرز کی طرح شرٹ اتار کر منایا تھا۔

تاہم ، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتنے پر آسٹریلوی ٹیم کا جشن منانے کا یہ طریقہ پاکستانی اسٹار کرکٹر شعیب اختر کو بھی پسند نہ آیا اور انہوں نے سوشل میڈیا پر اس بات کا اظہار بھی کیا۔ البتہ فاسٹ بولر شعیب اختر اپنے دور میں وکٹ لینے پر اپنے دونوں ہاتھ پھیلا کر جہاز کی طرح اڑنے کا اشارہ کرتے ہوئے جشن مناتے تھے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *