چھے زبانوں میں رپورٹنگ کرنیوالے امریکی صحافی، ویڈیو وائرل


0

صحافی کسی بھی ملک کے ہوں عوام کو باخبر رکھنے کے لئے ہر صورتحال سے بنردآزما ہوتے ہیں ، تپتی دھوپ ہو یا تیز بارش ، سرد ہوائیں ہوں یا برفانی طوفان ،صحافی اپنے فرائض سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتے اور ناظرین کو بروقت خبریں پہنچتے ہیں۔

ایسے ہی ایک صحافی فلپ کراؤتھر ہیں جنہوں نے 6 مختلف زبانوں میں رپورٹنگ کے فرائض انجام دے کر سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا ہے۔ فلپ بڑی مہارت سے 6 مختلف زبانوں انگریزی ،فرانسیسی،جرمن، ہسپانوی، ولندیزی اور لکسمبرگش میں رپورٹنگ کررہے ہیں۔ فلپ جن کا تعلق برطانیہ سے ہے، وہ اس وقت یوکرین کے دارلحکومت کیف میں موجود ہیں اور امریکی خبررساں ایجنسی اے پی کی جانب سے 6 مختلف چینلز کے لئے رپورٹنگ کررہے ہیں جس کی وجہ سے انہیں 6 زبانوں میں رپورٹنگ کرنی پڑی۔

Image Source: News360

بلاشبہ صحافت معاشرے کا آئینہ ہوتی ہے ، اس کا کردار معاشرے کو اس کا صحیح عکس دکھانا ہوتا ہے۔ دیکھا جائے تو آج کل الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا نے جہاں عوام کو تیزی کے ساتھ انفارمیشن پہنچانے اور باخبر رکھنے کا فریضہ انجام دینا شروع کیا ہے وہیں صحافیوں کے نت نئے انداز نے بھی عوام کو حیران کردیا ہے۔

Image Source: Twitter

جیسکہ امریکا کی ایک نیوز اینکر نے موسم کا حال بتانے کے لئے انوکھا اقدام کیا جو آج سے پہلے کبھی کسی نے نہیں کیا ،انہوں نے آن ائیر اپنی 3 ماہ کی بچی کو گود میں لے کرموسم کی رپورٹ پیش کردی۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق 42 سالہ امریکی اینکر ربیکا شولڈ اپنی زچگی کی چھٹیاں ختم ہونے کے بعد کرونا وائرس کی وجہ سے عائد پابندیوں کے باعث  گھر سے کام کررہی ہیں۔ خاتون میزبان جب نیوز بلیٹن کے دوران موسم کا حال سنانے کے لئے تیار تھیں کہ اس دوران ان کی تین ماہ کی بیٹی فیونا سوتے سے بیدار ہوگئی۔ ایسے میں ریبکا نے بچی کے ساتھ ہی موسم کی رپورٹ پڑھنے کا فیصلہ کیا اورآن ائیر ہوگئیں۔ پہلے تو ناظرین اینکر کو بچی کے ساتھ موسم کا حال بتاتے دیکھ کر حیران ہوئے لیکن پھر نیوز اینکر کی بچی کے ساتھ موسم کی رپورٹ پڑھنے والی ویڈیو وائرل ہوگئی تھی اور سوشل میڈیا پر بھی صارفین نے ہزاروں لوگوں نے شئیراورلائیک کیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس بنگلا دیش کے ایک نیوز چینل نے اہم اقدام کرتے ہوئے پہلی بار ایک خواجہ سرا کو بطور نیوز اینکر متعارف کروا کے سوشل میڈیا پر خوب داد سمیٹی تھی۔

بنگلہ دیش کے نجی ٹی وی چینل “بوشاکھی”نے 29 سالہ خواجہ سرا تشنوا عنان شیشیر کو بطور نیوز اینکر بھرتی کیا اور انہوں نے پہلی بار خواتین کے عالمی دن کے موقع پر تین منٹ کا نیوز بلیٹن پیش کیا تو وہ نیوز بلیٹن پڑھ کر جذباتی ہوگئیں اور ان کے آنسو نکل آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں ساری زندگی تعصب کا سامنا کرنا پڑا ،لوگوں کے رویوں سے تنگ آ کر 4 بار خود کشی کی کوشش بھی کی اور گھر بھی چھوڑ دیا تھا۔ وہ نوکری کی تلاش میں انہوں نے بہت سارے چینلز کا چکر لگایا لیکن کوئی بھی انہیں رکھنے کے لیے تیار نہ تھا۔ بلآخر نجی ٹی وی چینل نے انہیں نوکری کی پیشکش کردی جس پر وہ بے حد خوش ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *