امریکہ میں گھر سے لاش کے ساتھ 124 زہریلے سانپ برآمد


-1

سانپ جیسے خطرناک جانور کا نام سنتے ہی اچھے بھلے انسان پر خوف طاری ہوجاتا ہے ، کیا آپ نے کبھی سانپوں کے حوالے سے یہ سُنا ہے کہ کسی گھر میں انسانی لاش کے اردگرد سانپ ہی سانپ ہوں اور ان سانپوں نے مردے کو گھیرا ہوا ہو؟

ایسا ایک واقعہ حالیہ دنوں میں امریکا کی ریاست میری لینڈ میں پیش آیا ہے جس میں ایک امریکی شخص اپنے گھر میں مردہ پایا گیا ہے جس کے پاس درجنوں سانپ تھے اور یہ کوئی عام سانپ نہیں تھے بلکہ ان میں سے زیادہ تر زہریلے تھے جن کی کم از کم تعداد 124 بتائی گئی ہے جس میں 14 فٹ لمبا برمی اژدہا بھی تھا اور ان سب سانپوں نے لاش کو گھیرا ہوا تھا۔

Image Source: Twitter

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ میری لینڈ کی چارلس کاؤنٹی میں پیش آیا، 49 سالہ اس شخص نے انتہائی زہریلے اور بعض غیر زہریلے سانپوں کو اپنے گھر کے ایک پنجرے میں رکھا تھا۔ واضح رہے کہ میری لینڈ میں زہریلے سانپ رکھنا غیر قانونی ہے۔

واقعہ میری لینڈ کی چارلس کاؤنٹی میں پیش آیا۔—فائل فوٹو
Image Source: Express News

اس واقعے پر حکام کا کہنا مردہ شخص کے  پڑوسی نے اسے جب ایک دن تک نہیں دیکھا تو اسے تشویش ہوئی اور اس نے  گھر جانے کا فیصلہ کیا تاہم جب اس نے کھڑکی  سے دیکھا تو آدمی گرا ہوا تھا جس کے بعد اس نے  فوری مدد کے لیے ریسکیو ٹیم کو اطلاع کی۔ جب ریسکیو اہلکار گھر پہنچے تو انہوں نے اس شخص کو مردہ پایا اور دیکھا کہ گھر میں 100 سے زائد سانپ بھی موجود ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس شخص کی موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم اس بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اس شخص نے اپنے گھر میں مختلف قسم کے سانپ رکھے ہوئے تھے، جن میں ازگر ، ریٹل ، کوبرا اور بلیک ممباس شامل ہیں اور متعلقہ محکمے کے اہلکار ان سانپوں کی جانچ کررہے ہیں جبکہ کاؤنٹی کے چیف اینیمل کنٹرول افسر نے پولیس کو بتایا کہ انہیں 30 برس سے زائد عرصے میں اس طرح کے واقعے کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

مزید پڑھیں: شوہر کی دوسری شادی ، بیوی کا دالخراش انتقام

قبل ازیں ، اسپین میں ایک انسانیت سوز واقعہ پیش آیا تھا جس میں ایک شخص کو اپنی والدہ کو قتل کرنے اور اس کا گوشت کھانے کے الزام میں 15 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ البرٹ سانچیز گومیز نامی اسپینش شہری کو مقامی پولیس کی جانب سے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا، جب مجرم کی والدہ کی رہائش گاہ سے پولیس کو گوشت کے ٹکڑے ملے تھے۔

پولیس نے ان کے گھر میں اس وقت کارروائی کی، جب ایک خاتون نے اپنی سہیلی ماریہ سولیڈیڈ گومیز، جس کہ عمر تقریبا ً69 برس ہے، ان کی گمشدگی کے حوالے سے معلومات فراہم کیں تھیں جس پر پولیس نے خاتون کے گھر پر چھاپہ مارا، تو گھر کے فریزر سے تھیلوں میں گوشت کے ٹکرے برآمد ہوئے، جس پر پولس نے بیٹے البرٹ گومیز کو حراست میں لے لیا۔ دوران تفتیش مجرم نے حیران کن انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ تھیلوں میں گوشت اس کی والدہ کا ہے۔ اس کا اپنی والدہ سے گھر کے کرائے کے معاملے کو لیکر ایک جھگڑا ہوا تھا، جس پر اس نے اپنی والدہ کا گالا دبا کر قتل کردیا۔


Like it? Share with your friends!

-1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *