اسپن میں ماں کو قتل کرکے لاش کھانے والے مجرم کو قید کی سزا


0

کہتے ہیں اس دنیا میں ماں اور بچوں کی محبت کا رشتے کی نہ کوئی مثال ہے اور نہ کوئی اس کا مول ہے. یہ اس دنیا کا سب سے خوبصورت رشتہ ہے لیکن افسوس دنیا میں کچھ ایسے بدنصیب لوگ بھی ہیں، جو ان رشتوں کی اہمیت اور قدر سے ناواقف ہیں۔ اس کی حالیہ مثال اسپین میں دیکھی گئی ایک شخص کو اپنی والدہ کو قتل کرنے اور اس کا گوشت کھانے کے الزام میں 15 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

البرٹ سانچیز گومیز نامی اسپینش شہری کو سال 2019 میں مقامی پولیس کی جانب سے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا، جب مجرم کی والدہ کی رہائش گاہ سے پولیس کو گوشت کے ٹکڑے ملے تھے۔ جب پولیس نے متعلقہ گھر پر چھاپہ مارا تو آفیسرز کو گھر کے فریزر میں موجود پلاسٹک کی تھیلوں سے بڑی تعداد میں گوشت کے ٹکڑے برآمد ہوئے۔

Image Source: 7News

تفصیلات کے مطابق فروری 2019 میں اسپین کی پولیس نے دارلحکومت میڈرڈ کے ایک مشرقی علاقے میں واقع ایک گھر میں اس وقت کاروائی کی، جب ایک خاتون نے اپنی سہیلی ماریہ سولیڈیڈ گومیز ، جس کہ عمر تقریبا ً69 برس ہے، ان کی گمشدگی کے حوالے سے پولیس کو معلومات فراہم کی۔ جس پر پولیس نے خاتون کے گھر پر چھاپہ مارا، تو گھر کے فریزر سے تھیلوں میں گوشت کے ٹکرے برآمد ہوئے، جس پر پولس نے بیٹے البرٹ گومیز کو حراست میں لے لیا۔

پولیس کی جانب سے البرٹ سانچیز گومیز سے تفتیش شروع کی، تو اس نے حیران کن انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ تھیلوں میں گوشت اس کی والدہ کا ہے۔ اس کا اپنی والدہ سے گھر کے کرائے کے معاملے کو لیکر ایک جھگڑا ہوا تھا، جس پر اس نے اپنی والدہ کا گالا دبا کر قتل کردیا.

Image Source: CNN

مجرم البرٹ سانچیز گومیز نے مزید بتایا کہ قتل کے بعد اس نے اپنی والدہ کی لاش گھر کے بیڈ روم میں منتقل کی اور پھر 2 چھریوں کی مدد سے لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے انہیں لنچ باکسسز اور تھیلوں میں بھرا اور پھر انہیں فریج میں اسے چھپا دیا۔ یہی نہیں بدبخت بیٹے نے تقریباً 15 روز تک ناصرف اپنی والدہ کا گوشت خود کھانے بلکہ اپنے کتے کو بھی کھلانے کا اعتراف کیا۔

Image Source: 7News

بعدازاں پولیس کی جانب سے نامزد ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ قتل کے مقدمے کے سلسلے میں جاری سماعت میں مجرم البرٹ سانچیز گومیز نے عدالت کو کہا کہ جب اس نے اپنی والدہ کا قتل کیا، تو اسے نفسیاتی اور پاگل پن کا دورہ پڑا تھا تاہم کورٹ نے مجرم کے بیانیے کو مسترد کرتے ہوئے، اسے قتل اور لاش کی بےحرمتی کرنے کے الزام میں ساڑھے پندرہ برس قید کی سزا سنائی۔ جبکہ عدالت نے مجرم پر 73 ہزار ڈالر کا جرمانہ بھی عائد کیا، جو اسے اپنے بھائی کو ادا کرنا ہوگا۔

واضح رہے خبر رساں ادارے اے بی سی کی جانب سے پہلے یہ دعویٰ کیا جاچکا ہے کہ مجرم کی والدہ کی ایما پر مجرم کو نفسیاتی علاج معالجے کی غرض سے تین بار ریہب بھیجا جاچکا تھا، کیونکہ وہ انہیں روز کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنایا کرتا تھا۔

اگرچے ہمارے معاشرے اس طرح کے واقعات خدا کے شکر سے نہیں ہوتے ہیں، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے کہ اس پچھلے کچھ عرصے میں ہم نے والدین پر تشدد کرنے کے دل دہلا دینے والے واقعات ضرور سننے ہیں، جس میں روالپنڈی میں ارسلان نامی شخص والدہ پر تشدد اور کراچی میں بھی اپنی والدہ پر تشدد کرنے والے بدبخت بیٹے کی ویڈیوز وائرل ہوئیں تھیں۔ البتہ یہ دل محض ماں کا ہی ہوسکتا ہے کہ دونوں کسسز میں ماں نے بیٹوں کو معاف کرکے اور زندگی جینے کا ایک اور موقع دیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *