متحدہ عرب امارات، اسرائیل کو قبول کرنے والا پہلا عرب ملک بن گیا


0

کہتے ہیں کچھ واقعات دنیا میں اس طرح کے ہوتے ہیں جن کو تاریخی حوالوں کبھی بھلایا نہیں جاسکتا۔ ایسا ہی ایک اپنی نوعیت کا انتہائی ہوش اڑا دینے والا عالمی سیاسی معاہدہ پیش آیا جس میں متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان باہمی تعلقات قائم کرنے کے لئے ایک امن معاہدہ طے پایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات اور اسرائیلی حکومت کے درمیان معاہدہ طے ہوا کہ اب اسرائیل مزید فلسطینی علاقوں پر قبضہ نہیں کرے گا، جبکہ آگے کے تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے دونوں ممالک مل کر حکمت عملی بنائیں گے۔

متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان تاریخی امن معاہدے کی تصدیق خود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کی۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے جاری کردہ ٹوئیٹر پیغام میں لکھا کہ آج ہمارے دو عظیم دوستوں کے درمیان تاریخی امن معاہدہ ہوگیا ہے۔ ساتھ ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے مابین ہونے والے معاہدہ کی کاپی سے بھی لوگوں کو اگاہ کیا۔

معاہدے کے مطابق اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے وفود بھی جلد ملیں گے۔ جس کے ساتھ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ملک میں سفارتخانے کھولنے، براہ راست پروازیں چلانے، سرمایہ کاری، سیاحت اور ٹیکنالوجی جیسے اور دیگر معاہدہ پر دستخط ہوں گے۔

جبکہ امریکہ، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے امن معاہدے کے بعد جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ میں اس بات کا عظم ظاہر کیا کہ یہ تاریخی پیش رفت مشرق وسطیٰ میں امن معاہدے کو آگے بڑھانے میں کارآمد ثابت ہوگی۔

واضح رہے اسرائیل کے قیام کے بعد سے عرب ممالک میں کوئی بھی ایسا ملک نہیں ہے جس کے کسی بھی قسم کے کوئی تعلقات اسرائیل سے ہو۔ البتہ 1969 میں اسرائیل کی عرب ممالک سے ایک باقاعدہ جنگ بھی ہوچکی ہے۔ جبکہ اس جنگ کے بعد عرب اور اسرائیل میں باقاعدہ طور پر تین بار معاہدہ ہوا جن میں پہلا معاہدہ سال 1979 میں، دوسرا سال 1994 میں اور اب تیسرا معاہدہ سال 2020 میں متحدہ عرب امارات سے طے ہوا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *