ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کا یوٹرن، دوست ریمبو کو قصور وار قرار دیدیا


0

دو ماہ قبل یوم آزادی کے روز مینار پاکستان پر خاتون کو ہراساں کرنے کے افسوسناک واقعے میں تازہ پیش رفت سامنے آئی ہے جس میں جمعہ کو آٹھ اضافی مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ، جس میں متاثرہ ٹک ٹاکر کا دوست ریمبو بھی شامل ہے۔

تفصیلات کے مطابق متاثرہ خاتون عائشہ اکرم نے ایک بیان میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس کا ساتھی عامر سہیل عرف ریمبو سمیت 13 افراد اسے ایک ویڈیو کے ذریعے بلیک میل کر رہے تھے۔ ریمبو ، جسے عائشہ اکرم نے ابتداء میں اس واقعے کا اپنا نجات دہندہ قرار دیا تھا ، اب اس پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ مجرم ہے۔

Image Source: Screengrab

ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایک 13 رکنی گروہ دو سال سے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو کچھ نامناسب تصاویر کی بنیاد پر بلیک میل کر رہا تھا۔ اپنے بیان میں عائشہ اکرم نے بتایا کہ اسے بلیک میل کیا گیا اور زبردستی مینار پاکستان لے جایا گیا۔ اور جو اس کا ساتھی ریمبو ہے، وہ اس گینگ کے ارکان میں سے ایک تھا۔

یہی نہیں عائشہ اکرم کا مزید کہنا تھا کہ اسے بلیک میل کرنے کے علاوہ ریمبو نے اس سے 10 لاکھ روپے بھی لے چکا ہے۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس نے ریمبو کو اپنی تنخواہ کا آدھا حصہ دیا ، جس کے بارے میں وہ دعویٰ کرتی ہیں کہ وہ ٹک ٹوک گینگ کو “چلاتا ہے”۔ ذرائع نے مزید دعویٰ کیا کہ لاری اڈہ انویسٹی گیشن پولیس نے راولپنڈی کے معروف ٹک ٹاکر بادشاہ کے گھر پر چھاپہ مارا۔ تاہم ملزمان حکام کے پہنچنے سے پہلے ہی فرار ہوگیا تھا۔

اس حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ گروہ نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر مینار پاکستان کے سانحے کے دوران عائشہ اکرم کو مبینہ طور پر ہراساں کیا اور ان کے ساتھ بدتمیزی کی اور اس کے کپڑے پھاڑے۔

اس کے برعکس نامزد ملزم عامر سہیل عرف ریمبو نے دعویٰ کیا کہ اس روز مینار پاکستان پر عائشہ اکرم کو کسی اور کے ساتھ جانا تھا، لیکن اس کے بھائی کا انتقال ہوگیا، لہذا وہ آنے سے قاصر تھا، لہذا پھر اسے عائشہ اکرم کے ساتھ مینار پاکستان جانا پڑا تھا۔ ساتھ ہی ریمبو کا کہنا تھا کہ یہ وہ ہی جانتا ہے کہ آخر وہ کس طرح اس روز عائشہ کو پارک سے باہر نکال کر گھر تک لیکر آیا تھا۔

واضح رہے 14 اگست کے روز مینار پاکستان سے منسلک گریٹر اقبال پارک پر ایک انتہائی شرمناک اور انسانیت سوز واقعہ سامنے آیا تھا، جہاں ایک خاتون ٹک ٹاکر کو سینکڑوں کی تعداد موجود افراد نے جنسی ہراسگی کا نشانہ بنایا تھا۔ بعدازاں واقعے کے خلاف پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے گرفتاریوں کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔

اس ہولناک کی ویڈیوز جب سوشل میڈیا پر سامنے آئی تو پوری کے پیروں کے نیچے زمین نکل گئی تھی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ناصرف عوام کی جانب سے خاتون جنسی طور ہراساں کیا گیا بلکہ ان کے کپڑے پھاڑ دیئے گئے اور انہیں پکڑ کر ہواؤں میں اچھالتی رہے۔

Image Source: File

بعدازاں واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ٹک ٹاکر عائشہ اکرم نے معروف اینکر پرسن اقرا الحسن اور یاسر شامی کو انٹرویو دیا اور اس پورے واقعہ کا احوال بیان کیا، جہاں وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں اور جاری آنسوؤں کے ساتھ انہوں نے انصاف کی اپیل کی۔

مزید پڑھیں: چنگچی رکشہ میں سفر کرتی لڑکی سے اوباش نوجوان کی نازیبا حرکات

اگرچہ اس واقعے کے تھوڑی دیر بعد کچھ مزید ویڈیوز بھی سامنے آئیں، جس نے صارفین کی رائے تو تقسیم کیا، کچھ لوگوں نے ٹک ٹاکر کی حمایت جاری رکھی، تو کچھ لوگوں اسے خاتون کا پبلسٹی سٹنٹ قرار دیا، جبکہ مشہور ٹی وی اینکر اقرار الحسن کو بھی شدید تبقید کا سامنا رہا، لوگوں نے ان پر پاکستان کے خلاف مہم چلانے کا الزام عائد کیا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *