اسٹاک ایکسچینج کے حملے کو ناکام بنانے والے ہیروز کو حکومت بھول گئی؟


0

رواں ہفتے یوم دفاع کے موقع پر ایوان صدر میں اعزازات دینے کی ایک پروقار تقریب منعقد کی گئی جس میں صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے 184 ملکی اور غیر ملکیوں کو اپنے اپنے شعبے میں بہترین کے خدمات کے عوض پاکستان کے اعلی سطحی سول ایوارڈز سے نوازا۔ اس موقع پر ہونے والی تقریب میں وفاقی وزراء، اعلی عسکری قیادت اور سول حکام تقریب میں شریک ہوئے۔

اس تقریب میں جہاں تمام ملکی ہیروز کو یاد رکھا گیا وہیں سوشل میڈیا پر دو ایسے ہیروز کی تصاویریں بھی وائرل ہیں جنہیں نے نہایت بہادری کے ساتھ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر ہونے والے دہشتگردوں کے حملے کو بری طرح ناکام بنادیا تھا۔ عوام کی جانب سے سوشل میڈیا پر مہم جاری ہے کہ ان دنوں سپاہیوں کی بہادری کا اعتراف کیا جائے اور انہیں اعلیٰ سطحی سول ایوارڈز سے نوازا جائے۔

Sitara-i-Imtiaz psx
Image Source: Facebook

حکومت کی جانب سے اعلی سطحی سول ایوارڈز ہر سال 23 مارچ کو قیام پاکستان کے موقع پر دیئے جاتے ہیں تاہم رواں برس کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر تقریب ملتوی کردی گئی جوکہ پھر رواں ہفتے یوم پاکستان کے موقع پر منعقد ہوئی۔ یہ بات یہاں پر جاننا ضروری ہے کہ پاکستان میں اعلی سطحی سول ایوارڈز کی سات کیٹیگریز ہیں جن ستارہ امتیاز، ستارہ شجاعت، ہلال شجاعت، ہلال امتیاز، تمغہ شجاعت، تمغہ امتیاز اور پرائیڈ آف پرفارمنس کا ایوارڈ شامل ہے۔

ان تمام ایوارڈز میں ستارہ امتیاز کا شمار پاکستان کے تیسرے بڑے اعلی سطحی سویلین ایوارڈز میں ہوتا ہے، یہ ایوارڈ ملک ان لوگوں کو دیا جاتا ہے جنہوں نے ملک کے سلامتی، قومی مفاد، عالمی امن، کلچرل یا عوامی فائدے کیلئے خدمات سرانجام دی ہوں۔ اگر آسان الفاظ میں کہا جائے تو ان لوگوں کو دیا جاتا ہے، جن کی ملک اور قوم کے لئے بڑی خدمات ہوں۔

لہذا اس حوالے سے سال 2020 میں حکومت پاکستان کی جانب سے ستارہ امتیاز کے لئے جن کو نامزد کیا گیا ان میں پروفیسر جاوید اقبال، ڈاکٹر آصف محمود( امریکہ) ، نجیب اللہ غوری (امریکہ)، ڈاکٹر پاویل بیم (چیک رپبلک) ، پروفیسر ڈاکٹر ایوب صابر (ایجوکیشن)، ڈاکٹر کامران واصفی (میڈیسن / ڈینٹسٹ)، احمد اللہ اور ریحان حسان شامل ہیں۔ جب ان ناموں میں ایک نام پی ایس ایل فرنچائز پشاور زلمی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد جاوید آفریدی بھی شامل ہیں۔

ان تمام لوگوں کے نام سننے اور دیکھنے کے بعد عوام کی جانب سوالات کھڑے کئے جارہے ہیں کہ آخر ان لوگوں کی ملک کی خاطر کیا خدمات ہیں، جن کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے انھیں اعلی سطحی ایوارڈز سے نوازا ہے۔

ساتھ ہی لوگوں کی جانب سے جو سب اہم معاملا اور سوال کھڑا کیا جارہا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملے کو ناکام بنانے والے سندھ پولیس کے اہلکاروں کو حکومت پاکستان کی جانب سے ایوارڈز کی تقریب میں کیوں بھلا دیا گیا؟ ان بہادر پولیس کے سپاہیوں نے جس طرح پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگردوں کے حملے کو ناکام بنایا اس کی مثال نہیں ملتی۔ محض 8 منٹ کے مختصر سے دورانئے میں پولیس کانسٹیبل محمد رفیق اور محمد خلیل نے چاروں دہشتگردوں کو جہنم واصل کردیا۔

کانسٹیبل محمد رفیق اور کانسٹیبل محمد خلیل نے جس طرح بہادری کے ساتھ پوری قوم کو ایک بڑے سانحے سے بچایا وہیں دنیا میں موجود پاکستان مخالف قوتوں کو یہ پیغام بھی دے دیا کہ اس ملک کے دفاع کے لئے اس ملک کے جوان ہر وقت چوکننا اور تیار ہیں۔

دوسری جانب اس واقعے کے بعد عوام کی جانب سے ان پولیس اہلکاروں کو ناصرف خراج تحسین پیش کیا گیا بلکہ ان کے لئے نیک تمنائیں اور پیار بھرے پیغامات بھی بھیجے گئے۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت کی جانب سے ان ہیروز کو نظر انداز کئے جانے پر سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے کافی ناراضگی کا اظہار کیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں بس یہی کہا جاسکتا ہے کہ بلاشبہ یہ دنوں پولیس اہلکار بھی اس قوم کے ہیروز ہیں، حکومت پاکستان جلد سرکاری سطح پر اپنے ان ہیروز کی زبردست کارکردگی کا اعتراف کرے گی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *