شراب کے برانڈ کا نام محمد علی جناح کے نام سے منسوب کرنے کی تصویریں انٹرنیٹ پر وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین اس برانڈ کی بوتل پر درج بانی پاکستان کے خلاف توہین آمیز عبارت پر شدید حیران ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ میں شراب کے ایک نئے برانڈ کی تصویر وائرل ہے، جس کا نام محمد علی جناح کے نام پر “ginnah”رکھا گیا ہے۔ اگرچہ اس بوتل کی حقیقت کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے، لیکن ٹوئٹر صارفین جناح کے بارے میں مسلسل پوسٹ کر رہے ہیں۔ اس ٹویٹ میں جناح کے نام کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے وہ سب کچھ کیا جو اسلام میں منع ہے ، پول بلیئرڈ، سگارز، سور کے گوشت (سوسیجز )کے ساتھ ساتھ شاندار اسکاچ ، وہسکی اور شراب کا انہوں نے بہت استعمال کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ٹوئٹر صارف نے جناح کے نام پر “جناح“نامی بوتل کی تصاویر پوسٹ کیں۔ اس الکحل ڈرنک کے لیبل پر لکھا ہے کہ ان دی میموری آف دی مین آف پلیجر ہو ہی واز “جناح”، اس لیبل کے مطابق یہ شراب محمد علی جناح کی یاد میں لانچ کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے بانی محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 کو کراچی میں پیدا ہوئے۔انہوں نے ہندوستان سے علیحدہ آزاد ریاست کے لئے ایک بھرپور تحریک چلائی اور اس عظیم رہنما کی جدوجہد سے پاکستان وجود میں آیا اس لئے انہیں بابائے قوم مانا جاتا ہے۔
اس شراب کی بوتل پر محمد علی جناح کے بارے میں لکھا گیا ہے کہ محمد علی جناح پاکستان کے بانی تھے جو 1947 میں ایک سیکولر ریاست کی حیثیت سے وجود میں آیا۔
اس لیبل میں جنرل ضیاء الحق کا واضح حوالہ بھی دیا گیا ہے کہ کس طرح پاکستان کے چار اسٹار جنرل محمد ضیاء الحق نےاس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کا تختہ پلٹ دیا تھا۔ لیبل میں کہا گیا ہے کہ ایم اے جناح کو کبھی بھی یہ منظور نہیں ہوگا، جب کہ انہوں نے پول بلیئرڈ، سگار ،پورک سوسیجز(سور کےگوشت ) کے ساتھ ساتھ عمدہ اسکاچ وہسکی اور شراب کا لطف لیا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں شراب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کے دور اقتدار میں پابندی عائد کی گئی جو 1970 کی دہائی میں اقتدار میں آئے تھے۔ اس سے قبل شراب پاکستان کے بڑے شہروں میں آسانی سے دستیاب تھا۔ پھر ذوالفقار علی بھٹو کی پیروی کرتے ہوئےجنرل ضیاء الحق نےان قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرانے کے لئے اقدامات کئے۔
دوسری جانب پاکستانی سوشل میڈیا صارفین بانی پاکستان قائد اعظم کے خلاف اس توہین آمیز لیبل پر حیران ہیں اور اس حوالے سے یہ بات بھی زیر گردش ہے کہ ان تصویروں کی قانونی حیثیت ہے اور یہ تصویریں درست ہیں کہ نہیں؟ تاہم الکحل ڈرنک پر بابائے قوم کے بارے میں لکھی گئی عبارت نے سوشل میڈیا پر ایک نئے تنازعے کو جنم دے دیا ہے۔
0 Comments