پاکستان میں پہلے ای-اسپورٹس کا انعقاد اگلے سال مارچ میں ہوگا


0

ملک بھر میں ویڈیو گیمز کھیلنے کے شوقین افراد ہوجائیں تیار، کیونکہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد حسین چودھری نے پاکستان کی تاریخ کے پہلے ای – اسپورٹس ٹورنامنٹ کا اعلان کردیا، جس کا انعقاد 2021 کے مارچ میں کیا جائے گا. وفاقی وزیر فواد چودھری نے اس خوشخبری کا اعلان معروف ٹی وی میزبان اور وی لاگر وقار ذکاء کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔

جیسا کہ یہ بات ہم سب کے علم میں ہے کہ ٹی وی میزبان اور سوشل میڈیا سلیبریٹی وقار ذکاء پچھلی کئی عرصے سے پاکستان میں آن لائن گیمنگ کے فروغ کے حوالے سے ناصرف کوششیں کررہیں ہیں بلکہ قومی سطح پر اسے ایک انڈسٹری بنانے کے لئے بھی کافی سرگرم ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصہ قبل جب ملک میں مشہور زمانہ گیم پب جی پر پابندی عائد کی گئی تھی تو انہوں نے اس کے خلاف بھی سوشل میڈیا پر بڑی پُرزور آواز بلند کی تھی اور ڈی چوک پر دھرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

اس دوران دیئے جانے والے انٹرویو میں وفاقی وزیر فواد چودھری کی جانب سے ٹی وی میزبان وقار ذکاء سے درخواست کی گئی کہ وہ اس ٹورنامنٹ کی باقاعدہ طور میزبانی کریں۔ ساتھ ہی وفاقی وزیر فواد چودھری نے اس بات کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ اس ٹورنامنٹ کے پیچھے کسی بھی قسم کی بیوروکریسی کی مداخلت اور معاونت شامل نہیں کی جائے گی۔ اس ٹورنامنٹ کا انعقاد مکمل طور پر پرائیویٹ شراکت داری مبنی ہوگا۔

وی لوگر وقار ذکاء کو دیئے جانے والے انٹرویو میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے مزید کہا کہ لوگوں اس چیز کو آگے چل کر اپنا کیرئیر بنانا چاہیے جس چیز میں ان کی دلچسپی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ آج اس بات سے مکمل طور پر۔اتفاق کرتے ہیں کہ ویڈیو گیمز کی ایک بڑی اور وسیع انڈسٹری ہے۔

وفاقی وزیر فواد چودھری کے مطابق ویڈیو گیمز انڈسٹری کی کل آمدن تقریباً 90 بلین ڈالرز کے قریب ہے، جبکہ اگر پاکستان کی بات کی جائے تو سالانہ 20 فیصد تک ویڈیو گیمز انڈسٹری میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ پاکستان میں کام کرنے والی گیمنگ انڈسٹریز نے مجھے بتایا کہ ہمارے پاس اتنی نوکریاں ہیں، جتنے یہاں لوگ نہیں ہیں۔

واضح رہے پاکستان کے وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کی اس حوالے سے تعریب کرنا ضروری ہے کیونکہ انہوں نے ناصرف پاکستان میں ہمیشہ ای -اسپورٹس کے فروغ کے حوالے سے بات کی ہے بلکہ نئے مختلف آئیڈیاز کو سراہا بھی ہے۔ ان کے حوالے سے کہا جاسکتا ہے کہ وہ آئندہ آنے والے دور کے حوالے سے بخوبی واقف ہیں۔

اس سلسلے میں گزشتہ مہینے وفاقی وزیر فواد چودھری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری کردہ پیغام میں ایک بڑا اعلان کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے ان طلباء، جو روائیتی تعلیم کے علاوہ آئینی میشن اور ویڈیو گیمز میں اپنا کیرئیر بنانا چاہتے ہیں، انہیں خوشخبری دی تھی کہ وہ اب باقاعدہ پاکستان میں بھی اس میں سرٹیفکیٹشن کرسکیں گے۔

ساتھ ہی ساتھ وفاقی وزیر فواد چودھری کا شمار ان چند حکومتی شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے معروف گیم پب جی پر لگنے والی پابندی کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے اس حوالے سے موقف اپنایا تھا کہ ملک میں اس طرز کی پابندیاں ملک میں ٹیکنالوجی انڈسٹری کو ختم کرنے کے مترادف ہے اور اس دور میں پاکستان کسی بھی طریقے سے اس کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے۔

یاد رہے کچھ عرصہ قبل پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو بڑی تعداد میں مشہورِ زمانہ گیم پب جی کے حوالے شکایت موصول ہوئیں تھی، جس کے باعث (پی ٹی اے) کی جانب سے ملک بھر میں ویڈیو گیم پب جی پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم کچھ عرصے کے بعد اس پر سے پابندی ختم کردی گئی تھی۔

معروف میگزین فوربز کے مطابق اس وقت پوری دنیا میں گیمنگ انڈسٹری کی کل مالیت تقریباً90 بلین ڈالرز ہے۔ جبکہ اس سلسلے میں ایک محتاط اندازہ ہے کہ سال 2023 تک اس انڈسٹری کی کل مالیت 200 بلین ڈالر تک جاپہنچے گی۔

ملک بھر میں طلباء کے گیمنگ میں ایک طرف سرٹیفکیشن تو دوسری طرف ملکی سطح پر ای – اسپورٹس جیسے زبردست پروجیکٹ ملک میں جہاں گیمنگ انڈسٹری کو فروغ دینے اہم کردار ادا کرے گا بلکہ آنے والے وقتوں میں نوجوانوں کے لئے روزگار کا بھی ایک بڑا ذریعہ بن کر سامنے آسکتا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *