حال ہی میں سجل علی کی جانب سے فوٹو اینڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک اسٹوری شیئر کی گئی ہے۔ جس میں انہوں نے لکس اسٹائل ایوارڈز کی غیر منصفانہ تقسیم پر اپنا ردِ عمل ظاہر کیا ہے۔
اس بارے میں سجل علی کا کہنا تھا کہ سب جانتے ہیں ایوارڈ شوز ہمارے کام کو سراہنے اور ہمت و حوصلہ بڑھانے کیلئے منعقد کیے جاتے ہیں تاکہ مستقبل میں بھی اسی طرح کا بہترین کام کرتے رہیں۔
SajalAly Lux Syle Awards
مگر میری لکس اسٹائل ایوارڈز سے در خواست ہے کہ ان اداکاروں کو بھی ایوارڈز کیلئے نامزد کیا کریں جنہوں نے اپنے ڈراموں اور فلموں سے ناظرین کی توجہ فوراَ اپنی جانب مبذول کروا لی تھی۔
مثلاََ مہوش حیات نے لندن نہیں جاؤنگا
بادشاہ بیگم میں زارا نور عباس
حبس میں اشنا شاہ وغیرہ وغیرہ۔
انہوں نے یہ بھی کیا جیوری ہمارے ڈرامے، فلمیں نہیں دیکھتے یا پھر خود سے ہی فیصلہ کر لیتے ہیں کہ یہ سوچ کر فیصلہ لیتے ہیں کہ جو اداکارسب سے زیادہ مشہور ہے تو اسے ایوارڈ دے دیا جائے ۔
ایسے فیصلے اور ایوارڈز سے صرف ایک نہیں بلکہ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے تمام اداکاروں کا دل توڑ دیتے ہیں۔
اس کے علاوہ میری یہ بھی درخواست ہے کہ سپورٹنگ ایکٹرز اور ٹیکنیکل ٹیم کو بھی ایوارڈز سے نوازا جائے۔
کیونکہ ان کی ہی محنت سے ہمارے کرداروں میں ایک جادو سا پید اہو جاتا ہے جس کی وجہ سے ہم اور ڈرامے لوگوں کو اچھے لگتے ہیں۔
سجل علی نے یہ دل میرا، الف، دھوپ کی دیوار اور آنگن جیسے ڈراموں کو اپنی خوبصورت اداکاری سے ہٹ بنایا ہے۔
0 Comments