پاکستانی خاتون سمیرا بھارتی قید سے آزاد، بیٹی کیساتھ پاکستان پہنچ گئیں


0

بھارت کے شہر بنگلور میں چار سال جیل میں گزارنے والی پاکستانی خاتون سمیرا عبدالرحمان اپنی چار سالہ بیٹی ثنا فاطمہ کے ہمراہ وطن واپس پہنچ گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ماں اور بیٹی کو ہفتے کے روز واہگہ بارڈر پر بھارتی انتظامیہ کی جانب سے پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا۔ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی انتطامیہ سے تعلق رکھنے والے آفیشلز بھی واہگہ بارڈر پر موجود تھے۔

Image Source: File

اس موقع پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ متعلقہ حکام کو قواعد پر ضروری کارروائی کرنے اور سمیرا کے مستقبل کا فیصلہ کرنے میں دو سے تین دن لگیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد سمیرا جہاں چاہیں سفر کرنے کے لیے آزاد ہوں گی۔

سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ وہ اللہ تعالیٰ کے شکر گزار ہیں کہ ملک کی مظلوم بیٹیاں وطن واپس آگئی ہیں۔ سمیرا عبدالرحمن کے مستقبل سے متعلق سوال کے جواب میں عرفان صدیقی نے کہا کہ ابھی وہ تفصیلات سے لاعلم ہیں۔

عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ جہاں تک انہیں معلوم ہے، سمیرا کا کوئی رشتہ دار ان کے استقبال کے لیے واہگہ گیٹ پر موجود نہیں تھا۔ رینجرز نے ان کا استقبال کیا اور فی الحال وہ اس کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔

Image Source: Twitter

اس سلسلے سینیٹر عرفان صدیقی نے مزید کہا کہ اپنے رشتہ داروں سے رابطہ کرنے کے بعد ہی پتہ چلے گا کہ سمیرا اپنے لیے کون سا راستہ چنتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزارت داخلہ کے متعلقہ حکام کو 2018 میں رابطہ کرنے کے بعد بھی معاملے کو سنجیدگی سے نہ لینے اور سمیرا کو پاکستانی شہریت کا سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے پر جوابدہ ہونا چاہیے۔

واضح رہے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کی درخواست پر وزارت داخلہ کی جانب سے ان کے لیے شہریت کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں ناکام ہونے کے بعد سینیٹر عرفان صدیقی نے سینیٹ کے اجلاس کے دوران سمیرا کی ہندوستان میں نظربندی کا معاملہ اٹھایا تھا۔

اس کیس کی تفصیل کے حوالے سے بات کی جائے تو پاکستانی نژاد خاتون سمیرا عبدالرحمن قطر میں مقیم تھیں۔ 2017 میں، انہوں نے اپنے والدین کی رضامندی کے خلاف محمد شہاب نامی ایک ہندوستانی مسلمان شخص سے شادی کرلی تھی۔ شہاب اسے بھارت لے گیا تھا، جہاں یہ جوڑا رہائش پذیر ہوگیا تھا۔

Image Source: Twitter

تاہم، سمیرا کے ویزے کی میعاد ختم ہونے کے بعد اسے اپنے شوہر کے ساتھ جیل بھیج دیا گیا۔ بعدازاں بھارتی حکام نے اس کے شوہر کو رہا کر دیا تھا لیکن اسے جیل میں رکھا جہاں اس نے ایک بچی کو جنم دیا تھا۔

چنانچہ سال 2018 میں پاکستانی ہائی کمیشن کو سمیرا تک قونصلر رسائی دی گئی تھی، ہائی کمیشن کے عملے نے متاثرہ خاتون سے ملاقات کے بعد اس کی قومیت کی تصدیق کے لیے اسلام آباد میں وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا، تاہم وزارت داخلہ کی طرف سے مذکورہ خط کو نظر انداز کر دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ہندوستانی لڑکی “گیتا” 5 سال بعد اہلخانہ سے جا ملی

سمیرا عبدالرحمن نے ناصرف چار سال بھارتی جیل میں گزارے بلکہ انہوں نے بھارتی حکومت کو 10 لاکھ بھارتی روپے کا جرمانہ بھی ادا کیا، جو انہوں نے عطیات سے جمع کیا تھا۔ بعدازاں بھارتی حکام نے انہیں ڈیٹینشن سینٹر میں ڈال دیا تھا۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ انہوں نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے بات کی تھی، انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ تھا کہ سمیرا کو پاکستان میں بسنے میں مدد کے لیے ہر طرح کی مدد فراہم کی جائے گی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *