باجوڑ سے تعلق رکھنے والی 6 سالہ بچی کا زیادتی اور بے دردی سے قتل


0

کہتے ہیں جس معاشرے میں اس کی عورتوں اور بچوں کی عزتیں محفوظ نہ ہوں وہ معاشرہ جہالت اور پست ماندگی کی سب سے نیچلی سطح پر تصور کیا جاتا ہے اور شاید ہمارا معاشرہ بھی چند ہوس کے پجاریوں کی وجہ سے اس ہی طرف گامزن ہے۔ جنہوں نے پوری قوم کا سر شرم سے ڈوبو کے رکھا ہوا ہے۔

بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی ہمارے معاشرے کا میں ایک تیزی سے پھیلاتا ہوا جرم ہے، جس کے خلاف سخت قانون سازی کی گئی ہے، جس میں بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو سزائے موت قانون تجویز کی گئی ہے ۔ تاہم اس کے باوجود خیبرپختونخوا کے شہر نوشہرہ سے ایک افسوس ناک خبر سننے اور دیکھنے میں آئی ہے، جس میں 6 سالہ معصوم سیما کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے علاقے نوشہرہ میں بربریت اور ظلم کا ایک اور واقعہ پیش آیا، جہاں 6 سالہ معصوم اور ننی سی کلی سیما، جس کی محض ابھی عمر کھلنے کودنے اور پڑھنے لکھنے کی تھی اسے کسی حیوان نما شخص کی جانب سے پہلے تو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا پھر اس درندہ صفت شخص کی جانب سے بچی کو بے رحمی کے ساتھ قتل کردیا گیا۔

اس خبر نے جہاں پورے علاقے کے لوگوں کو غمزدہ اور افسرده کرکے رکھ دیا وہیں جب یہ خبر سوشل میڈیا کی زینت بنی تو گویا یہ معاملہ جنگل کی آگ کی طرح پھیل گیا لوگوں کی جانب سے شدید تنقید ہونے، صارفین سیما کے انصاف کے لئے آواز بلند کرتے نظر آئے سب کا یہی سوال ہے کہ آخر یہ انسان نما درندے ہمارے اور آپ کے جیسے ہی ہوتے ہیں، ہمارے معاشرے میں ہمارے ساتھ ہی رہتے ہیں لیکن کیسے وہ انسان سے جانور بن چکے ہوتے اور ہمیں علم نہیں ہوتا۔ اس وقت سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر سب کا ایک مطالبہ ہے کہ آخر کب تک ہم اپنے معاشرے میں زینب اور سیما جیسی چھوٹی اور معصوم بچیوں کی زندگیوں کی قربانی دیتے رہیں گے۔ سب اس وقت یک زبان ہوکر انصاف کا مطالبہ کرتے نظر آرہے ہیں۔

https://twitter.com/LakhoOwais/status/1295308583169556480

دوسری جانب اس تمام تر معاملے میں ڈی پی او نوشہرہ کی جانب سے ایک مثبت خبر سامنے آئی ہے جس کے مطابق سیما کا ریپ کرکے قتل کرنے والے مجرم کو پولیس نے نوشہرہ سے گرفتار کرلیا ہے۔ ڈی پی او نوشہرہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی جانب سے مجرم کو پکڑھ لیا گیا ہے۔ مجرم 18 سالہ نوجوان نجم الحسنین ہے، جس نے دوران تفتیش اقبال جرم کرتے ہوئے کہا کہ اس نے 6 سالہ سیما کو زیادتی کا نشانہ بنایا البتہ پکڑے جانے کے ڈر سے سیما کو قتل کردیا ۔

مزید جانئے : ہونہار طالبہ نے پی ایچ ڈی سپروائزر کے مظالم سے تنگ آکر خودکشی کرلی

ڈی پی او نوشہرہ کا مزید کہنا تھا کہ ملزم نجیب الحسنین کے کپڑوں کو بھی پولیس کی جانب سے تحویل میں لے لیا گیا ہے جبکہ ساتھ ہی دیگر ضروری چیزیں بھی تحویل میں لیکر فارنسک ٹیسٹنگ کے لئے بھیجوا دی گئیں جبکہ سیما کی پوسٹ مارٹم رپورٹ تاحال اب تک موصول نہیں ہوئی اور کاروائی کو آگے بڑھ رہی ہے۔ ڈی پی او نوشہرہ نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے یہ یقین دلایا ہے کہ وہ کوشش کریں گے ملزم کو سخت سے سخت سزا دلوئیں۔

واضح رہے پاکستان میں اس سے قبل بھی اس طرح کے واقعات پہلے بھی پیش آچکے ہیں جس کے بعد سخت ترین قانون بنایا گیا ہے تاکہ اس برائی کو جلد از جلد ہمارے معاشرے سے ختم کیا جاسکے۔ لہذا حکومت اور عدالت کو چاہیے کے اس طرح کیسز کو تیزی کے ساتھ نمٹانا جائے تاکہ لوگوں کے دلوں میں اس چیز کا ڈر اور شعور پیدا ہو۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *