میں نے خفیہ طور پر کائنات سے نکاح کیا تھا، نامزد ملزم طارق بن مجید


0

حال ہی میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مبینہ طور پر قتل ہونے والی نمل یونیورسٹی کی طالبہ اور ریڈ کریسنٹ میں ملازمت کرنی والی کائنات طارق کے قتل میں نامزد ملزم نے پولیس تفتیش کے دوران اعتراف کرلیا کہ قتل سے قبل اس کے مقتولہ کے ساتھ روابط تھے۔

انڈیپنڈنٹ اردو کے مطابق اسلام آباد پولیس کی جانب سے پورے مقدمے کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہے، اس دوران پولیس کی جناب سے نامزد ملزم خالد بن مجید کا 8 روزہ ریمانڈ لیا گیا، جس کے بعد نامزد ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے ۔

اس دوران نامزد ملزم خالد بن مجید نے دوران حراست پولیس تفتیش میں انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اس نہیں مقتولہ کائنات طارق سے خفیہ طور پر شادی کررکھی تھی۔

Image Source: Twitter

نامزد ملزم خالد بن مجید کے مطابق مقتولہ کائنات طارق لاہور کے علاقے در العلوم میں رہا کرتی تھی، جہاں کائنات طارق نے ایک جاب کے لئے آن لائن درخواست بھیجی۔ جوکہ خود انہوں (خالد بن مجید) نے وصول کی، جس کے بعد انہوں نے کائنات طارق کو انٹرویو کے لئے بلایا اور ان کا انٹرویو لیا۔ یہ انٹرویو کائنات طارق کا کافی اچھا گیا تھا، جس کے بعد خالد بن مجید نے انہیں نوکری کی پیشکش کردی اور ان سے درخواست کی کہ وہ نوکری کے لئے اسلام آباد منتقل ہوجائیں۔

پولیس کے مطابق مقتولہ کائنات طارق اور نامزد ملزم خالد بن مجید کے درمیان تعلقات تھے، دونوں ایک دوسرے محبت کے رشتے میں رہے بعدازاں خالد بن مجید اور کائنات طارق نے دو دوستوں کی موجودگی میں خفیہ طور پر شادی کرلی تھی، تاہم شادی کے حوالے سے فلحال کوئی ثبوت سامنے نہیں آسکا ہے کیونکہ خالد بن مجید کی جانب سے نکاح رجسٹرڈ نہیں کروایا گیا تھا۔

دوسری جانب تفتیش کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ مقتولہ کائنات طارق کو نمل یونیورسٹی میں داخلہ بھی خالد بن مجید کی جانب سے دلایا گیا تھا البتہ کائنات کے داخلے کے وقت طارق بن مجید کی جانب سے خود کو کائنات طارق کا بھائی ظاہر کیا تھا۔ سات ہی ساتھ انہوں نے کائنات طارق کو اپنی ذاتی ہوہنڈا کار بھی دے رکھی تھی۔

Image Source: Twitter

دوران تفتیش طارق بن مجید نے پولیس حکام کو مزید بتایا کہ کائنات طارق کی اصرار تھا کہ ہم اپنی شادی کو پبلک کریں تاہم میرا کچھ بھی ایسا ارادہ نہیں تھا، کیونکہ انہوں نے کائنات سے نکاح محض ان کو تسلی دینے کے لئے کیا ہوا تھا لیکن وہ اسے قبول کرنے کے لئے تیار نہیں تھے اور پھر اس کا نتیجہ اس کا یہ نکلا کہ کائنات طارق نے اپنی خود کی جان لے لی۔

پولیس کا تفتیش کے حوالے سے کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ سے یہ بات بالکل بھی ثابت نہیں ہوتی کہ کائنات طارق حاملہ تھیں البتہ پولیس کو اس وقت موبائل فون ڈیٹا کی فارنسک رپورٹ کا انتظار ہے۔ جبکہ پولیس کی جانب سے نامزد ملزم خالد بن مجید کے اوپر پاکستان پینل کورٹ کے سیکشن 322 لگائے جانے کے امکانات ہیں، جس میں ملزم کو 7 سے 10 سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

اس ہی کیس کے سلسلے میں دبئی میں مقیم کائنات طارق کے بھائی اُسامہ کے مطابق اگرچہ اس کی تقریباً روز ہی اپنی بہن سے بات چیت ہوا کرتی تھی، لیکن کائنات نے کبھی بھی اپنی شادی کے حوالے سے اسے کچھ نہیں بتایا تھا۔

انڈیپنڈنٹ اردو کو انٹرویو دیتے ہوئے اسامہ کا مزید کہنا تھا کائنات کبھی بھی خودکشی نہیں کرسکتی، اگر وہ کسی بھی قسم کے ذہنی دباؤ میں مبتلا تھی تو بھی وہ اسے بتاتی لیکن اس نے کبھی بھی کچھ ایسا نہیں بتایا۔ ساتھ ہی اسامہ نے مزید بتایا کہ وہ کائنات کو ہر ماہ اچھی رقم دبئی سے اسے بھیجا کرتا تھا۔

انٹرویو کے دوران کائنات طارق کے بھائی اسامہ طارق نے پولیس پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریڈ کریسنٹ کے خالد بن مجید ایک طاقتور آدمی ہیں، وپ کافی سیاسی اثر ورسوخ رکھتے ہیں، لہذا انہوں نے اپنی بہن کے قتل کے معاملے پر جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رپے کائنات طارق کے مبینہ طور پر قتل کی خبریں سوشل میڈیا پر زیر گردش تھیں، بعدازاں 24 نومبر کو مقتولہ کائنات طارق کے والد کی جانب سے ریڈ کریسنٹ خالد بن مجید کے خلاف ایف آر درج کروائی تھی، جو کے بعد کیس کی میڈیا میں کافی ہائپ بن گئی تھی، جس پر پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ ابتدائی کارووائی کرتے ہوئے پولیس نے نامزد ملزم طارق بن مجید کو حراست میں لے لیا تھا۔ جبکہ پورسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ کائنات طارق کی موت زہریلی گولیاں کھانے سے دوئی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *