نمل یونیورسٹی کی طالبہ کائنات طارق قتل کیس میں حیران کن انکشافات


0

حال ہی میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک انتہائی خوفناک واقعہ پیش آیا، جہاں ایک نوجوان طالب علم کائنات طارق کو مبینہ طور پر دفتر کے اندر زہر دے کر قتل کردیا گیا تھا۔ کائنات طارق ملک کی نامور نمل نیورسٹی اسلام آباد کی ایم ایس سی اکنامکس کی طالبہ تھیں۔

تفصیلات کے مطابق کائنات طارق طالب علم ہونے کے ساتھ ساتھ اسلام آباد ایچ -8 میں واقع ریڈ کریسنٹ سوسائٹی پاکستان (آر سی ایس پی) میں زیر ملازم تھیں، جہاں مبینہ طور انہیں قتل کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں کائنات طارق کے والد محمد طارق کی جانب سے اسلام آباد انڈسٹریل ایریا پولیس اسٹیشن میں قتل کی ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے۔

Image Source: Twitter

درج شدہ ایف آئی آر میں کائنات کے والد کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کائنات کو ریڈ کریسنٹ سوسائٹی پاکستان (آر سی ایس پی) کے سیکرٹری جنرل خالد خان کی جانب سے زہر دے کر قتل کیا گیا ہے۔ جس کے بعد پولیس نے سیکرٹری جنرل خالد خان کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے، جن سے معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔

Image Source: Twitter

اسلام کے انڈسٹریل ایریا پولیس اسٹیشن میں درج شدہ ایف آئی آر میں لڑکے کے والد نے دعویٰ کیا کہ ریڈ کریسنٹ سوسائٹی پاکستان (آر سی ایس پی) کے سیکرٹری جنرل خالد خان نے خفیہ طور پر کائنات طارق سے شادی کر رکھی تھی، جبکہ اس کے بعد وہ انہیں برطانیہ بھی لیکر گئے تھے، جبکہ کائنات کی والدہ نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ کائنات طارق ملزم خالد خان سے حاملہ تھی، جس پر وہ خالد خان سے اپنی شادی کو پبلک کرنے پر اصرار کررہی تھی۔

یہی نہیں ایف آئی آر کے متن کے طابق کائنات طارق کی ماہانہ کل آمدنی 65 ہزار تھی، جس میں سے ہر مہینے جنرل سیکرٹری خالد خان 25 ہزار روپے لے لیا کرتے تھے، جس کے باعث دونوں کے درمیان روز کی بنیاد پر نوک جھونک رہا کرتی تھی۔

تاہم اسلام آباد پولیس کی جانب سے جب اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا تو کچھ حیران کن حقائق سامنے آئے۔ پولیس کے مطابق کائنات طارق کے قتل کی تحقیقات سے حاصل کی گئی تفصیلات اور والدین کے بیانات کے بلکل منافی ہیں۔

اس سلسلے انڈیپنڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے پولیس انتظامیہ نے بتایا کہ کائنات طارق کی موت زہر گی گولیاں کھانے سے ہوئی البتہ وہ گولیاں کائنات نے خود خریدیں تھیں۔ پولیس حکام نے مزید بتایا کہ اس کیس کے حوالے سے جب پولیس نے کائنات کے موبائل فون اور آفسر کے باہر کی سی سی ٹی وی فوٹیج نکالی، تو یہ اہم شواہد کے طور پر سامنے آئے۔

پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ کائنات طارق کے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ، ان کی موت کی وجہ فاسفورس کی گولیاں کھانے سے ہوئی ہے، جبکہ ان کے جسم پر زخموں کا کوئی نشان نہیں پایا گیا ہے۔ ساتھ ہی جب ان کے آفس کی دارز دیکھی گئی تو اس میں یہ یہ گولیاں اور خریدے جانے کی سلپ بھی موجود تھی۔

بعدازاں جب سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج نکالی گئی تو اس میں دیکھا گیا کہ کائنات فارمیسی جاتی ہیں اور گولیاں خریدتی ہیں۔ جس کے بعد وہ آفس واپس آکر اسے کھا لیتی ہیں۔

اس واقعے کی تحقیقات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے پولیس کی جانب سے مذکورہ دوکاندار سے بھی تحقیقات کی جاتی ہے، جس میں وہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ کائنات نے خود سے گولیاں خریدیں تھیں۔

پولیس کے مطابق کائنات طارق جوں ہی آفس پہنچیں تو انہوں نے فوراً فاسفورس کی گولیاں کھالیں، جس سے اچانک کائنات کی طبعیت بگڑنے سی لگی، جس پر انہوں نے اپنے شوہر خالد خان کو فون کرکے اپنی طبیعت اطلاع دی کہ انہوں نے گولیاں کھالیں ہیں۔ جس پر انہیں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، البتہ وہاں پیٹ صاف کرنے کے لئے پمپ کی سہولت موجود نہیں تھی، جس کے بعد انہوں ہولی فیملی اسپتال منتقل کجا گیا، تاہم اس وقت تک کائنات طارق دم توڑ چکی تھیں۔

دوران تحقیقات پولیس کے مطابق انہیں شادی سے متعلق کوئی دستاویزی ثبوت اب تک نہیں ملا ہے، جبکہ کائنات کے پاسپورٹ کی جانچ کی گئی تو انکشاف ہوا کہ کائنات طارق نے کبھی بھی بیرون ملک سفر ہی نہیں کیا ہے۔

واضح رہے کائنات طارق کا کیس، کراچی میں مبینہ طور پر خودکشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا شاہ کے کیس سے کافی مماثلت ہے، جس میں ڈاکٹر ماہا شاہ نے اپنے گھر میں خود کو گولی مار لی تھی، البتہ جب تحقیقات شروع ہوئی تو کیس کے مختلف پہلو کھل کر سامنے آئے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *