کراچی کی فضا میں اڑان بھرتی نامعلوم چیز فلمبند


1

فضا میں اڑنے والی اشیا بشمول اڑن طشتری کے بارے میں قصے کہانیاں تو لوگوں نے بہت سنی ہیں تاہم قومی ایئر لائن پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کے پائلٹوں نے حال ہی میں دوران پروازایک حیرت انگیز شے فضا میں اڑتی دیکھی جس کو انھوں نے کیمرے کے ذریعے فلمبند کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق، پی آئی اے کا جہاز 35000 فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہا تھا جب جہاز کے کپتان نے سفید رنگ کی دائرے نما عجیب و غریب شے کودیکھا جو جہاز کے اوپر پرواز کر رہی تھی۔ جب اس انجان چیز کے بارے میں جہاز کے عملے کو پتہ چلا تو انھوں نے اس کو فلمبند کرنا شروع کر دیا۔ بعد ازاں جہاز زمین پر اترنے کے بعد جہاز کے عملے کے علم میں یہ بات آئی کہ اڑان بھرتی عجیب و غریب اشیا اس سے قبل بھی دنیا بھر میں دیکھی جاتی رہی ہیں۔

Source: Instagram

جہاز کے کپتان نے بتایا کہ اس گول شے کے گرد دھاتی دائرہ تھا اور اس شے کے وسط سے سفید روشنی خارج ہو رہی تھی۔ انھوں نے مزید بتایا کہ اس بات کا تعین کرنا مشکل ہے کہ وہ شے فضا میں منڈ لارہی تھی یا سست رفتار میں حرکت کر رہی تھی۔

اس واقعے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بلاگراسکاٹ سی وارنگ نے نشاندہی کی کہ پی آئی اے کے پائلٹس نے فضا میں اڑنے والی نامعلوم اشیا کی تحقیق کی تاریخ میں “فو فائٹر” کی سب سے واضع تصویر اتاری ہے ۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ غیر انسانی مخلوق جہازوں کا پیچھا کرتی ہے اور انسانی کاروائیوں پر نظر رکھتی ہے۔

یہاں اس عجیب و غریب “فو فائٹر” کی ویڈیو ویکھی جا سکتی ہے جس کو کراچی کی فضاوں میں پی آئی اے کے پائلٹس نے دیکھا

ویڈیو میں  دیکھی جانے والی شے بظاہر کوئی حرکت نہیں کر رہی مگر پی آئی اے کے پائلٹس کا دعوی ہے کہ وہ شے حرکت کر رہی تھی۔ لہذا اس شے کے بارے میں یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ وہ منڈلارہی تھی یہ حرکت کر رہی تھی۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی کراچی میں ہی جنوری 2019 میں پی آئی اے کے پائلٹس نے فضا میں ایسے ہی نظارے کا ذکر کیا تھا۔ اس وقت جہاز 4300 فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہا تھا اور وہ نامعلوم شے جہاز سے 105 فٹ اوپر دیکھی گئی تھی۔ اس واقعے کی اطلاع پائلٹس نے فوری طور پرکراچی میں ایئر ٹریفک کنٹرول کو دی تھی۔  

ذرائع کے مطابق، جہاز کے عملے نے بتایا تھا کہ انھوں نے اڑتی ہوئی چیز فضا میں دیکھی جو ان کے جہاز سے 105 فٹ اوپر تھی۔ اس کا رنگ گہرا بھورا یا کالا تھا اور اس کی ساخت خلائی شٹل کی سی تھی۔

Source: Instagram

 اس بارے میں سول ایوی ایشن کو مطلع کر دیا گیا تھا۔ ان کا خیال تھا کہ اڑان بھرتی عجیب و غریب شے زمین سے کنٹرول کرنے والا ڈراون تھا۔ تاہم سول ایوی ایشن نے اس واقعے کی اطلاع پولیس کو دے دی تھی اور ان سے کہا تھا کہ اس علاقے میں سرچ آپریشن کیا جائےمگر تلاشی کے باوجود بھی کوئی سراغ نہ مل سکا۔


Like it? Share with your friends!

1

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *