کراچی: معذور گداگر پولیس اہلکاروں کی شکایت لیکر عدالت پہنچ گیا


0

پاکستان سمیت تیسری دنیا میں پولیس اور شہریوں میں آپس میں ایک شکوے شکایت ہونا کوئی نئی بات نہیں ہے، پولیس اہلکار کہتے ہیں جہ عوام ان کی عزت نہیں کرتی جبکہ عوام کا ماننا ہے کہ پولیس اہلکار اپنی طاقت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں اور رشوت کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ اس ہی سلسلے میں کل کراچی میں اپنی طرز کا ایک انوکھا واقعہ پیش آیا جہاں ایک بھکاری پولیس اہلکاروں کی رشوت خوری کی شکایت لیکر عدالت پہنچ گیا۔ جس پر عدالت نے پولیس اہلکاروں کو نوٹسز جاری کر دیئے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز کراچی میں ایک معذور گداگر محمد ساجد اپنی فریاد لیکر عدالت پہنچ گیا، موقف اپنایا کہ وہ کینٹ اسٹیشن پر بھیگ مانگتا ہے اور اپنا گزر بسر کرتا ہے لیکن اب وہ دن میں جو بھی کچھ کماتا ہے سادہ لباس پولیس اہلکار چھین کر لے جاتے ہیں

Image Source: Dunya News

اس ہی سلسلے میں کراچی سٹی کورٹ میں سیشن عدالت جنوبی میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے بھتہ لینے کیخلاف معزور گداگر محمد ساجد کی اہلکاروں پر مقدمہ درج کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، پولیس اہلکاروں میں زرین نیازی، جاوید، پرویز و دیگر شامل ہیں۔

گداگر کے وکیل بلاول منگی کا کہنا تھا کہ میرا موکل ایک ٹانگ سے معذور ہے اور کینٹ اسٹیشن پر بھیگ مانگتا ہے، چنانچہ فریئر تھانے سے تعلق رکھنے والے مذکورہ پولیس اہلکاروں نے چرس بیچنے کو کہا تاہم اس کے موکل انہیں انکار کردیا، جس پر پولیس اہلکاروں نے اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

Image Source: File

اس موقع پر معذور گداگر محمد ساجد کے وکیل نے مزید کہا کہ اب وہ جو بھیک مانگا کر کماتا ہے، سادہ لباس پولیس اہلکار اس سے چھین کر لے جاتے ہیں۔ جس سے وہ سخت پریشان ہے۔

جس پر سیشن عدالت جنوبی نے معذور گداگر کی درخواست پر بھتہ لینے والے فریئر پولیس اسٹیشن کے اہلکاروں کے خلاف نوٹس جاری کردیے ہیں اور ڈی ایس پی سے معاملے پر جواب طلب کرلیا ہے۔

افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے کہ رشوت ہمارے معاشرے کی جڑوں میں موجود ہے، محکمہ پولیس کی ہی بات کرلی جائے تو ہم آئے روز سوشل میڈیا پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، جس میں پولیس اہلکار کہیں طاقت کا ناجائز استعمال کرتے نظر آتے ہیں تو کہیں رشوت کا بازار گرم کیا ہوا ہے۔

کچھ عرصہ قبل انٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ٹوئیٹر پر بھکر کی ایک ویڈیو شئیر کی تھی، جس میں اینٹی کرپشن کے اہلکار ایک دفتر میں داخل ہوتے ہیں اور محمد ادریس نامی ہیڈ کانسٹیبل کی تلاشی لیتے ہیں اور رشوت کی رقم یونیفارم کی اوپر والی جیب سے برآمد کر لیتے ہیں اور اسے حراست میں لے لیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹریفک پولیس اہلکار کی منچلے نوجوانوں کو عیدی، ویڈیو وائرل


دوسری جانب اگر ہم دیکھتے ہیں تو ایسے بھی ایماندار افسران ہیں، جو حقیقتاً عوان کی فلاح و بہبود کے لئے کام کر رہے ہیں۔ کراچی کی ایک خاتون نے فیس بک کے ایک گروپ پر اپنی پوسٹ کے ذریعے پولیس اہلکاروں کی تعریف کی تھی۔ خاتون کے مطابق ان کی فلائٹ تھی اور وہ ائیرپورٹ کی جانب رواں دواں تھیں کہ دوران سفر اچانک ان کی گاڑی خراب ہوگئی تو وہاں موجود چار پولیس اہلکار ان کی مدد کو آگئے اور گاڑی کو ٹھیک کرنے کی کوششیں کیں لیکن گاڑی ٹھیک نہ ہوئی تو آن لائن کار سروس بلانی پڑی اور جب تک کار نہیں آئی وہ پولیس اہلکار ان کی اور سامان کی حفاظت کرتے رہے.


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *