ٹریفک پولیس اہلکار نے منچلے نوجوانوں کو عیدی، ویڈیو وائرل


0

امیر ہو یا غریب ہر مسلمان کے لئے “عید کا دن “ باعث مسرت ہوتا ہے اور ہر کسی کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ اپنے عمل سے دوسرے مسلمان کو خوش کردے۔ جس طرح عید الالضحٰی میں ہم قربانی کے گوشت بانٹ کر اپنے رشتے داروں ،دوستوں کو اپنی خوشی میں شامل کرتے ہیں بالکل اسی طرح عید الفطر کے موقع پر “عیدی “کی روایت میٹھی عید کی خوشیاں کو مزید بڑھا دیتی ہے ۔چھوٹے بڑوں سبھی کو “عیدی” لینے اور دینے کی خوشی ہوتی ہے اور ہر کوئی اپنی حیثیت کے مطابق اپنے سے چھوٹوں کو عیدی دیتا ہے اور چھوٹے اسے خوشی سے قبول کرتا ہے۔

ایسے میں سوچیں کہ اگر عید کے دن آپ راستے سے گزرتے ہوئے کسی پولیس اہلکار سے عید مانگ بیٹھیں اور وہ غیر متوقع طور پر بڑی خوش دلی سے آپ کو عیدی دیدیں تو آپ کی خوشی تو یقینا ًدوبالا ہوجائے گی۔

Image Source: Pakistan Today

محکمہ پولیس کو ہمارے معاشرے میں عموماً تنقید کا سامنا رہتا ہے اور ان کے بارے میں عام خیال یہی پایا جاتا ہے کہ وہ عوام سے رشوت لیتے ہیں اور بغیر سفارش کے کوئی کام نہیں کرتے لیکن جس طرح پانچوں انگلیاں برابر نہیں اسی طرح ہر محکمہ میں اچھے اور برے لوگ موجود ہیں اور ان اہلکاروں میں بھی انسانیت کا جذبہ موجود ہے ۔عیدالفطر کے موقع پر کراچی کے ایک ٹریفک کانسٹیبل نے اس بات کو سچ ثابت کر دیکھایا۔

ہوا کچھ یوں کہ شہر قائد کے منچلے نوجوانوں نے کلفٹن کے علاقے بوٹ بیسن پر ٹریفک سنگل کھلنے کے دوران وہاں موجود ٹریفک کانسٹیبل سے عیدی مانگی اور غیر متوقع طور پر اس اہلکار نے خوشدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جیب سے لفافہ نکالا اور کار میں سوار ان لڑکوں کو عیدی دی جس پر سبھی لڑکے خوش ہوگئے اور اہلکار کا شکریہ ادا کیا۔

یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ انسان چاہے امیر ہو یا غریب اس کا پیشہ ، عہدہ یا پیسے اسے بڑا نہیں بناتا بلکہ اس کا اخلاق اسے دوسروں کی نظروں میں معتبر بناتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس پولیس کانسٹیبل کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہو رہی ہے اور پولیس اہلکار کے اس اقدام کو کافی سراہا جا رہا ہے ۔

خیال رہے کہ کچھ دنوں قبل موٹر وے پولیس نے ایمانداری کی بہترین مثال قائم کرتے ہوئے قیمتی گمشدہ پرس فیملی کے حوالے کر دیا۔ شہری اپنی فیملی کے ہمراہ سیالکوٹ سے فیصل آباد کی جانب سفر کر رہے تھے کہ دوران سفر انہوں نے شیخوپورہ ریسٹ ایریا میں قیام کیا جہاں ان کا قیمتی پرس گم ہو گیا۔ فیملی نے پرس غائب ہونے کی شکایت پولیس ہیلپ لائن 130 پر درج کرائی تھی جس کے بعد ان کی شکایت پر فوری کارروائی کی گئی۔ ترجمان نے بتایا کہ پرس میں 5 تولے سونا، 2 لاکھ 16 ہزار روپے نقدی، 50 ہزار روپے مالیت کا موبائل فون اور اہم کاغذات تھے جو متعلقہ فیملی کے سپرد کر دیا گیا۔

علاوہ ازیں ،کراچی کی ایک خاتون نے بھی فیس بک کے ایک گروپ پر اپنی پوسٹ کے ذریعے پولیس اہلکاروں کی تعریف کی تھی۔ خاتون کے مطابق ان کی فلائٹ تھی اور وہ ائیرپورٹ کی جانب رواں دواں تھیں کہ دوران سفر اچانک ان کی گاڑی خراب ہوگئی تو وہاں موجود چار پولیس اہلکار ان کی مدد کو آگئے اور گاڑی کو ٹھیک کرنے کی کوششیں کیں لیکن گاڑی ٹھیک نہ ہوئی تو آن لائن کار سروس بلانی پڑی اور جب تک کار نہیں آئی وہ پولیس اہلکار ان کی اور سامان کی حفاظت کرتے رہے۔


Like it? Share with your friends!

0

What's Your Reaction?

hate hate
0
hate
confused confused
0
confused
fail fail
0
fail
fun fun
0
fun
geeky geeky
0
geeky
love love
1
love
lol lol
0
lol
omg omg
0
omg
win win
0
win

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Choose A Format
Personality quiz
Series of questions that intends to reveal something about the personality
Trivia quiz
Series of questions with right and wrong answers that intends to check knowledge
Poll
Voting to make decisions or determine opinions
Story
Formatted Text with Embeds and Visuals
List
The Classic Internet Listicles
Countdown
The Classic Internet Countdowns
Open List
Submit your own item and vote up for the best submission
Ranked List
Upvote or downvote to decide the best list item
Meme
Upload your own images to make custom memes
Video
Youtube, Vimeo or Vine Embeds
Audio
Soundcloud or Mixcloud Embeds
Image
Photo or GIF
Gif
GIF format