سوشل میڈیا پر فلسطین کی حمایت میں پاکستانی سب سے آگے


0

پچھلے کئی روز سے فلسطین پر اسرائیلی جارحیت کا ایک ہولناک سلسلہ جاری ہے، جس پر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کو دیکھا جاسکتا ہے کہ جہاں وہ دیگر ملکوں کے مقابلے میں ناصرف کھل کر فلسطین عوام کی حمایت کر رہے ہیں وہیں اسرائیل کی کھلم کھلا مخالفت کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں عوام کے ساتھ ساتھ سیاستدان، گورنمنٹ آفیشلز، فنکار دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ بھی شامل ہیں۔

ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ، یا لنکڈ ہو ، پاکستانی فلسطینیوں کے لئے آواز اٹھانے کے لئے ہر ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کیا جارہا ہے۔ پچھلے ہفتے کے بعد سے ہی ٹویٹر کے تمام ٹاپ ٹرینڈ فلسطینی مسلمانوں کی حمایت میں ہیں۔ سر فہرست رجحانات میں سے کچھ میں “#وی اسٹینڈ وتھ فلسطین”، “#فلسطینین لائیوز میٹر”،”#حماس” ، #وی اسٹینڈ وتھ غزہ” اور *#اسرائیلی ٹیررازم” شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق فلسطینی عسکری مجاہدین نے اسرائیلی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے، جنوبی اسرائیلی شہروں پر راکٹوِں سے حملا کیا، جس پر اسرائیل نے پیر کے روز غزہ کی پٹی پر درجنوں فضائی حملے کیے۔ ایک ہفتہ قبل لڑائی شروع ہونے کے بعد غزہ پر صبح سویرے کئے جانے اسرائیلی اب تک سخت ترین حملے تصور کئے جا رہے ہیں۔

واضح رہے یہ لڑائی مقبوضہ مشرقی یروشلم میں اسرائیل اور فلسطین کے بڑھتے ہوئے تناؤ کے کچھ ہفتوں کے بعد شروع ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں ایک مقدس مقام پر جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہوا، یہ مقام دونوں مسلمانوں اور یہودیوں کے لئے مقدس تصور کی جاتی ہے۔ حماس ، جو غزہ پر کنٹرول رکھتا ہے ، اسرائیل کو اس مقام سے دستبرداری کی انتباہ کے بعد راکٹ فائر کرنا شروع کئے ، جس سے انتقامی فضائی حملوں کا آغاز ہوا۔

حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق ، اس علاقے میں اب ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 198 ہے۔ جس میں 58 بچے اور 34 خواتین شامل ہیں ، جبکہ اب تک 1،230 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

اس سلسلے میں پاکستانی سوشل میڈیا پر فلسطینیوں کی کھل کر حمایت کی جا رہی ہے۔ یہی نہیں ملک کے بڑے شہروں میں بھی کئی مظاہرے ہورہے ہیں۔ جبکہ اسرائیلی اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم بھی کافی ضرور پکڑتی دیکھائی دے رہی ہے۔

دریں اثنا ، خلیجی ممالک کو فلسطین پر اسرائیل کے وحشیانہ حملوں کا جواب نہ دینے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سعودی عرب کے قریبی اتحادی متحدہ عرب امارات نے گزشتہ سال ستمبر میں اسرائیل کو تسلیم کرتے ہوئے اپنے تعلقات معمول پر لانے کا اعلان کیا تھا۔ مزید یہ کہ متحدہ عرب امارات کے اس اقدام کے خلاف سعودی عرب کی جانب سے کوئی بیان نہیں دیا گیا تھا۔ ہزاروں صارفین نے عرب رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ محض اسرائیل کے ساتھ”اپنے تعلقات کو برقرار رکھنے” کی فکر کرتے ہیں، تاکہ وہ اقتدار میں رہیں۔

اسرائیل اور غزہ میں لڑائی پر متحدہ عرب امارات کا ردعمل متنازعہ ہے کیونکہ اس ملک کے شہری بھی سوشل میڈیا پر بہت کم آواز اٹھا رہے ہیں۔ اگرچہ سعودی عرب نے ایبراہم معاہدوں پر دستخط نہیں کیے تھے لیکن وہ خاموشی سے اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات استوار کررہے ہیں۔ گزشتہ سال اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے سعودی عرب کا تاریخی دورہ بھی کیا تھا۔

فلسطین کے لئے آواز اٹھانے کے بجائے متحدہ عرب امارات ، بحرین ، عمان اور مراکش سمیت مسلم ممالک نے اسرائیل کے ساتھ دہشت گردی کی ریاست کو تسلیم کرنے والے امن معاہدوں پر دستخط کردیئے ہیں۔ ادھر ، پاکستان نے واضح کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو کبھی بھی قبول نہیں کرے گا جب تک کہ فلسطین آزاد نہ ہو! انشاللہ ، ایک دن ، ہم دیکھیں گے کہ فلسطین پھر سے ایک آزاد ریاست ہوگا۔ مسلم امہ جاگو ، فلسطینیوں کے لئے آواز اٹھائیں!


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *