ابتشام زاہد:الزام معصوم لڑکی کو کھلم کھلا زیادتی اور قتل کی دھمکیاں


0

کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ راستے میں راہ چلتی عورت کو اگر کسی مرد کی وجہ سے راستہ تبدیل کرنا پڑ جائے تو اس میں اور جانور میں گویا کوئی فرق نہیں ہے۔ بدقسمتی سے ہمارا جوکہ اتنا خوبصورت معاشرہ تھا اس کو پتہ نہیں کس کی نظر لگ گئی، کہ کچھ درندے صفت لوگوں کی وجہ سے گھروں باہر جانے والی خواتین اب اپنے آپ کو غیرمحفوظ تصور کرنے لگی، ملک میں بڑھتے ہوئے زیادتی کے واقعات ہمارے معاشرے پر داغ کی صورت اختیار کرتا جارہا ہے۔

اس طرز کا ایک واقعہ کچھ روز سے سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے جہاں ایبشام زاہد نامی درندہ صفت نوجوان نے فاطمہ عامر شیخ نامی لڑکی کی زندگی کو اجیرن بنا کر رکھ دیا ہے، لڑکی کو ناصرف سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں ہیں بلکہ اسے اغواء کرنے کی بھی کوشش کی جاچکی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری شواہد کے مطابق فاطمہ عامر کو پچھلے چار سال سے ایبشام زاہد نامی نوجوان کی جانب سے ہراسگی اور سنگین نتائج دھمکیاں دی جارہی ہیں۔

یہی نہیں، اپنی بات کو سچ ثابت کرنے کے لئے ایبسام زاہد کی جانب سے اپنے گینگ کے ہمراہ پارک سے فاطمہ عامر کو اغواء کرنے کی بھی کوشش کی گئی، تاہم فاطمہ اس وقت تو خوش قسمت رہیں البتہ ایبشام کی جانب سے فاطمہ گھر والوں کے سامنے ریپ اور قتل کی دھمکیاں دی گئیں۔

بعدازاں ان تمام حالات کو دیکھتے ہوئے فاطمہ عامر کی جانب سے پولیس میں رپورٹ درج کروانے کا فیصلہ کیا گیا، اس سلسلے میں فاطمہ عامر نے سال 2016 میں ایبشام زاہد کو نامزد کرتے ہوئے پولیس ایف آئی درج کروائی البتہ 4 سال گزر جانے کے باوجود ایف آئی آر پر کسی بھی قسم کی کوئی پیش رفت نہ ہوئی اور ملزم آزادانہ طور پر گھومتا رہا یہی نہیں حال ہی میں ایبشام کی جانب سے دبئی مفرر ہونے کی کوشش کی گئی تاہم انتظامیہ اسے پکڑنے میں پھر بھی ناکام رہی۔

فاطمہ عامر شیخ کی جانب سے جب ایف آئی آر درج کروائی گئی تو ایبشام کی جانب سے ایک دھمکی آمیز پیغام بھیجا گیا۔

جوں سوشل میڈیا ایبشام زاہد کے کر توت سامنے آئے تو سوشل میڈیا پر فاطمہ عامر کے حق میں آواز بلند ہونے لگی۔ جوکہ ایبشام زاہد کو بالکل پسند نہ آیا جس پر اس نے فاطمہ عامر مزید دھمکیاں دیں اور مزید خراب نتائج کے لئے تیار رہنے کو کہا۔ ساتھ ہی ایبشام زاہد انتہائی پر امید ہے کہ وہ باآسانی کورٹ سے بیل حاصل کرلے گا۔

بات محض یہی تک ہی محدود نہیں ہے، ایبشام ایک اثر و رسوخ اور پیسے والے خاندان سے تعلق رکھتا ہے، اس کی جانب سے فاطمہ کو صرف لفظوں سے ہی ہراساں نہیں کیا گیا بلکہ اسلحے کی نمائش کرکے بھی ڈرایا اور دھمکایا گیا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر اور فیس بک پر ایبشام کی بندوق کے ویڈیوز موجود ہیں جس میں وہ فاطمہ دھمکیاں دیتا ہے۔

Image Source: Twitter

اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے جب قانون اور قانونی اداروں کی جانب سے کسی بھی قسم کی مدد فراہم نہیں کی گئی تو فاطمہ عامر اور انکے اہلخانہ نے سوشل میڈیا کا سہارا لیا اور پورا مقدمہ سوشل میڈیا پر رکھتے ہوئے، انصاف کی اپیل کی۔

اب اس کیس کے حوالے سے اطلاعات ہیں کہ ایبشام اور اس کے والد دبئی بھاگنے کی تیاریاں کررہے ہیں، جس پر چینج۔ او آر جی نامی ویب سائٹ پر ایک آن لائن پیٹیشن دائر کی جارہی ہے جس میں دبئی پولیس حکام سے مطالبہ کیا جارہا ہے جوں ہی یہ ملزمان دبئی پہنچے انھیں ایئرپورٹ پر ہی گرفتار کرلیا جائے۔

Image Source: Twitter

اس ہی دوران اب جہاں ایبشام زاہد خود تو مشکل میں پھنس چکا ہے وہیں اب ایبشام کی وجہ سے، ایبشام کے والدین اور دیگر اہلخانہ بھی مشکل میں پڑگئے ہیں۔ اس سلسلے میں ایبشام کی بہن ماروش کا بھی موقف سامنے آیا ہے، جس میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ماروش نے فاطمہ اور ان کے اہلخانہ سے معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایبشام جنرالائزڈ اینضائٹی کا مریض ہے، وہ احساسی اعتبار سے ٹھیک نہیں ہے۔

ماروش نے اپنے جاری کردہ پیغام میں مزید بتایا کہ ان کے اہلخانہ نے ایبشام کو ٹھیک کرنے کی بہت کوششیں کی تاہم وہ ناکام رہے ہیں۔

اس سلسلے میں فاطمہ عامر نے بتایا کہ ماروش کی جانب سے حقائق کو توڑا جارہا ہے اور وہ غلط بیانی سے کام لے رہیں ہے۔

واضح رہے حال ہی میں لاہور میں پیش آنے والے واقعہ نے ملک بھر کی عوام کو سکتے میں ڈال رکھا ہے، لوگ جہاں غمزدہ ہیں وہیں سخت سزا کے مطالبہ بھی کررہے ، ایسا موقع پر اس طرح کا ایک اور سین اس بات کو بخوبی بتاتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں خواتین کے کیا مسائل ہیں اور کتنے ایبشام زاہد جیسے لوگ معاشرے میں درندے بن کر گھوم رہے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *