موٹروے ریپ کیس میں ملوث ملزم شفقت گرفتار، اعتراف جرم کرلیا


0
Motorway Rape Accused

لاہور موٹروے اجتماعی زیادتی کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور اس کیس میں ملوث مرکزی ملزمان میں سے ایک ملزم شفقت علی پکڑا گیا ہے اور پولیس کی تحویل میں ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارمجرم کی گرفتاری کی تصدیق کردی

Image Source: Twitter

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اپنی ٹوئٹ میں اس بات کی بھی تصدیق ہے کہ ملزم شفقت کا ڈی این اے جائے وقوعہ سے جمع کیے گئے نمونوں سے میچ کرگیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے دوسرے مرکزی ملزم عابد علی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہماری پوری ٹیم مسلسل کوششوں میں مصروف ہے اور اس کو بھی جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

پولیس کے مطابق ملزم شفقت کا پہلے سے ہی مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے۔ انگریزی روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق وقارالحسن کی شناخت کے بعد سی آئی اے کے اینٹی آرگنائزڈ کرائم سیل نے دیپال پور میں کارروائی کی اور ملزم شفقت کو گرفتار کرلیا۔

لاہور موٹروے زیادتی کیس میں دیپال پور سے گرفتار کیے گئے ملزم شفقت علی نے پولیس حراست میں اپنے جرم کا اعتراف کیا ہے ۔ملزم شفقت نے بتایا کہ وہ اور ملزم عابد ڈکیتی کی غرض سے موٹروے پر موجود تھے جہاں انہوں نے ایک کار کو دیکھا تو کار کی ریکی کی۔

اس حوالے سے زیر حراست ملزم شفقت نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مرکزی ملزم عابد نے اس کو اور بالا مستری کو واردات کرنے کے لئے بلایا تھا ،ہم تینوں افراد ڈکیتی کا ارتکاب کرنے نکلے تھے لیکن بالا مستری راستے سے واپس چلا گیا۔

نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق ، شفقت نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ واقعے کے وقت نشے میں تھے اور شروع میں ان کا منصوبہ صرف ڈکیتی کرنا تھا۔

شفقت نے مزید بتایا کہ واردات کی رات گاڑی کو سڑک کنارے کھڑا دیکھا تو عابد نے پہلے گاڑی کا شیشہ توڑا، گاڑی کا شیشہ توڑنے سے عابد کا ہاتھ بھی زخمی ہوا۔

Image Source: Twitter

ملزم نے مزید کہا کہ شکار کو لوٹنے کے بعد ہم دونوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کا فیصلہ کیا ،لیکن عورت کی جانب سے سخت مزاحمت کے بعد اسے آف روڈ لانے کے لئے اس کے بچوں کو گھسیٹتے ہوئے قریب کی جھاڑیوں تک لے گئے تاکہ وہ خود ہمارے پیچھے آجائے، اور ہماری توقع کے مطابق وہ عورت بچوں کی وجہ سے مرکزی سڑک سے ہمارے پیچھے آگئی جہاں ہم نے اس کے ساتھ عصمت دری کی۔

ملزم شفقت نے اقبال جرم کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ماضی میں اسی جگہ پر مختلف جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

لاہور موٹروے اجتماعی زیادتی کے ملزم شفقت کے بیان کے مطابق ان دونوں نے شیخوپورہ ضلع کے قلعہ ستار شاہ کے علاقے میں کچھ دن ساتھ گزارے ،پھر شفقت دیپال پور آگیا جبکہ مرکزی ملزم عابد مانگا منڈی میں اپنے والد سے ملنے چلا گیا۔ ملزم شفقت کے مطابق عابد سے آخری بار تین دن پہلے اس کی بات ہوئی تھی۔

شفقت کا اس حوالے سے مزید بتایا کہ انہوں نے شیخوپورہ میں ڈکیتی کے دوران ایک خاتون کے ساتھ بھی جنسی زیادتی کی کوشش کی تھی تاہم پولیس کے موقع پر پہنچنے کے بعد کوشش ناکام ہوگئی۔

واضح رہے کہ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سیالکوٹ موٹروے پر دوران ڈکیتی خاتون سے زیادتی کے ملزم شفقت کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔ جبکہ مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کے لئے پولیس چھاپے مار رہی ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *