حکومتی اراکین، منحرف اراکین اسمبلی پر آگ بگولہ، نازیبا الفاظ کا استعمال


0

جہاں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد نے وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کو دباؤ میں ڈال دیا ہے وہیں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے نہ صرف اپنے مخالفین کے خلاف بلکہ اپنی ہی پارٹی کے خلاف بغاوت کرنے والے اراکینِ اسمبلی کے خلاف بھی اپنا لہجہ انتہائی سخت کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک نجی نشریاتی ادارے کے ٹاک شو میں بات کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کی ایم این اے عالیہ حمزہ نے کہا کہ “طوائف” بھی سیاستدانوں سے بہتر ہیں، اور یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب یہ بات سامنے آئی کہ حکمران جماعت کچھ اراکین کے ایک گروپ نے اسلام آباد میں پیپلز پارٹی کی زیرقیادت صوبائی حکومت کے سندھ ہاؤس میں پناہ لی ہوئی ہے۔

Image Source: Twitter

اس سلسلے میں پی ٹی آئی کے منحرف رکن راجہ ریاض نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ حکمراں جماعت کے 24 ناراض اراکین سندھ ہاؤس میں مقیم ہیں، ان کے خلاف حکومتی کارروائی کے خوف سے موجود ہیں، انہیں اسلام آباد پولیس کی پارلیمنٹ لاجز جیسی کارروائی کے خطرات تھے۔

جس کے بعد حکومتی رکن عالیہ حمزہ آگ بگولا دیکھائی دیں اور کہا کہ ’’میں یہ لفظ استعمال نہیں کرنا چاہتی لیکن طوائفیں ان سے بہتر ہیں۔ رکن اسمبلی نے قومی ٹی وی پر نازیبا زبان استعمال کرنے پر معافی مانگتے ہوئے کہا کہ سندھ ہاؤس کو ’کوٹھا‘ بنا دیا گیا ہے اور وہاں ’دلال‘ خرید و فروخت میں ملوث ہیں۔

عالیہ حمزہ نے مزید کہا کہ ایک سیاستدان کے طور پر، وہ اپنے ‘جذبات’ پر قابو نہیں رکھ سکیں کیونکہ اپوزیشن پارٹیاں “سیاست میں بہت زیادہ گندگی لے کر آئی ہیں۔”

اسی طرح کا غصہ قومی ٹیلی ویژن پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کی جانب سے بھی دیکھا گیا، انہوں نے براہ راست نشر ہونے والے پروگرام میں جماعت سے ناراض رکن قومی اسمبلی رمیش کمار کو دلال کہہ دیا۔

حکمران پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں کو ایک مقامی نیوز چینل کے ٹاک شو میں بطور مہمان مدعو کیا گیا تھا، جہاں شہباز گل سے جب وزیراعظم عمران خان کے حوالے سے کمار کے تحفظات پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا تو وہ اپنے غصے پر قابو نہ رکھ سکے، انہوں نے رمیش کمار پر حکومت سے ذاتی مفادات حاصل کرنے کی کوشش کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔

جواب میں، ایم این اے رمیش کمار نے بھی شہباز گل کو نامناسب زبان استعمال کرنے اور ان کے خلاف ’’بے بنیاد الزامات‘‘ لگانے پر قانونی نوٹس بھیج دیا۔ جس میں ناراض رکن اسمبلی نے شہباز گِل سے اپنے الزامات کو واپس لینے اور ان کے خلاف نازیبا ریمارکس ادا کرنے پر 15 دن کے اندر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Image Source: Twitter

قانون ساز نے نوٹس میں مزید کہا کہ انہیں پی ٹی آئی کے حامیوں کی طرف سے دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں اور اگر انہوں نے مقررہ مدت میں معافی نہیں مانگی تو وہ وزیر اعظم کے معاون کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے۔ شہباز گل نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ “سندھ ہاؤس میں شراب کا سلسلہ جاری ہے”۔

دریں اثنا، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بھی قانون سازوں کے ناراض گروپ کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ “بے شرم [ایم این اے]” پہلے استعفیٰ دیں اور آزادانہ طور پر الیکشن لڑیں اگر وہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دینا چاہتے ہیں۔

فواد چودھری نے مزید کہا کہ “کیا یہ تمہارے باپ کا ووٹ ہے؟ یہ عمران خان کا ووٹ ہے… وہ عمران خان کی وجہ سے [رکن اسمبلی] بنے ہیں۔

دوسری جانب پہلے سے بگڑتی سیاسی صورتحال میں مزید اضافہ اس وقت ہوا جب جمعہ کو پی ٹی آئی کے کارکنوں نے اسلام آباد میں سندھ ہاؤس پر دھاوا بول کر اس کے گیٹ توڑ دیے اور وہاں توڑ پھوڑ کئے۔

ٹی وی فوٹیج میں دو اراکینِ قومی اسمبلی سمیت حکمران جماعت کے درجنوں کارکنوں کو سندھ ہاؤس میں گھستے ہوئے اور مخالف قانون سازوں کے گروپ کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

واضح رہے چند روز قبل وزیراعظم پاکستان عمران کی جانب سے موجودہ سیاسی بحران کے سنبھالنے کیلئے کراچی کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ کے مرکز بہادر آباد کا دورہ بھی کیا تھا، سیاسی مبصرین نے اسے ایک بڑا اہم دورہ قرار دیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *