وزیراعظم عمران خان کا کراچی کا دورہ، ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد آمد


0

اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے کے بعد وزیر اعظم کا آج بدھ کو مرکز میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کے لیے کراچی کا اہم دورہ کیا گیا ہے۔ اس دورے کو حکومت کی تحریک عدم اعتماد کے خلاف مقابلے تیاری قرار دیا جا رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم )، جو کہ حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد ہے، نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ اس نے پارلیمنٹ میں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو گرانے کا منصوبہ بنایا ہے۔

Image Source: File

اس ہی سلسلے میں منگل کو اپوزیشن رہنماؤں نے درخواست باضابطہ طور پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرادی۔ جواب میں اگلے دن، عمران خان نے پاکستان کے اٹارنی جنرل اور پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سمیت اپنی پارٹی کے سینئر عہدیداروں سے اہم ملاقاتیں کیں۔

یہاں یہ بات انتہائی غور طلب ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ اپوزیشن جماعتوں اور حکمران جماعت کے ناراض دھڑوں دونوں ہی کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔ مخالفین عثمان بزدار کو ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی تباہی، بربادی اور بدانتظامی کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔

Image Source: File

اس موقع پر مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو یقین دلایا کہ وہ پی ٹی آئی کی حکومت کے اختتام تک وزیراعلیٰ کے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ تحریک عدم میں اپوزیشن کو بری شکست ہوگی۔ انہوں نے عمران خان کی حکومت کے حوالے سے کہا کہ “حکومت کہیں نہیں جا رہی ہے بلکہ وہ اور مضبوط ہو کر ابھرے گی۔”

دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ’’تحریک عدم اعتماد لانا ان کا آئینی حق ہے‘‘۔ ’’ہم ان کا آئینی، قانونی اور سیاسی طور پر مقابلہ کریں گے اور انشاء اللہ انہیں شکست دیں گے۔‘‘

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ عمران خان ایک منتخب وزیر اعظم ہیں، جنہیں 2018 میں پاکستانی عوام نے بہت بڑا مینڈیٹ دیا تھا۔ “مجھے یقین ہے کہ پارٹی کے تمام اراکین درست فیصلہ کریں گے اور عمران خان کو ان کے فیصلوں میں سپورٹ کریں گے۔”

آج، وزیر اعظم نے مبینہ طور پر پی ٹی آئی کی اتحادی جماعتوں – متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس، کے رہنماؤں اور سندھ کے دیگر سیاست دانوں سے ملاقات کے لیے ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی کا دورہ کیا۔

واضح رہے اپوزیشن کو عدم اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لیے 172 کی سادہ اکثریت درکار ہے، لہذا اس صورتحال میں اپوزیشن کو وزیراعظم کو برطرف کرنے کے لیے 10 ووٹ درکار ہونگے۔ ساتھ ہی اسپیکر قومی اسمبلی کو اب دو ہفتوں کے اندر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانا ہوگا، ایوان میں فوگنگ کے عمل کو کرانا ہوگا۔

یہ بھی یاد رہے کہ اپوزیشن اتحاد نے قبل ازیں کوویڈ 19 کے درمیان مہنگائی کے خلاف مارچ کرنے اور 23 مارچ کو یوم پاکستان کے موقع پر ملک کے وفاقی دارالحکومت میں داخل ہو کر حکومت کو گرانے کے اپنے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *