گاڑی پر گھونسلا دیکھ کر شہزادے کا بڑا اقدام


0

دبئی کے شہزادے شیخ حمدان بن محمد بن راشد المکتوم جو “فززا ” کے نام بھی شہرت رکھتے ہیں ان سے دنیا میں کون واقف نہیں ہے، مہنگی سے مہنگی اور خوبصورت سے خوبصورت گاڑیاں رکھنا ان کے شوق میں ہے۔ کہا جاتا ہے دنیا کی ہر قیمتی گاڑی شیخ حمدان بن محمد کے پاس موجود ہے۔ اس سلسلے میں ان گاڑیوں سے منسلک ایک خوبصورت واقعہ پیش آیا۔ جو ان دنوں سوشل میڈیا پر کافی وائرل بھی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کچھ روز قبل دبئی کے شہزادے حمدان بن محمد بن راشد المکتوم کی ایک خوبصورت اور پرکشش گاڑی جوکہ شہزادے کے گیراج میں کھڑی تھی اس پر ایک پراندے نے گھونسلا بنالیا گیا البتہ شہزاد کے جب یہ بات علم میں لائی گئی تو شہزادے کی جانب سے حکم صادر ہوا کہ کوئی بھی اب اس گاڑی کے پاس نہ جائے تاکہ پرندہ بے سکونی محسوس نہ کرے۔

Hamdan-Bird-750
Image Source: Gulf News

سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر جاری کردہ ویڈیو پیغام میں متحدہ عرب امارات کے شہزادے حمدان بن محمد بن راشد المکتوم نے دیکھایا کہ اس ان کی رہائش گاہ پر کھڑی ان کی مرسڈیز ایس یو وی گاڑی کی ونڈ اسکرین اور بونٹ کے درمیان ایک پرندے کی جانب سے نہ صرف گھونسلا بنایا گیا ہے ساتھ انڈے بھی دیئے ہوئے ہیں۔ لہذا خبر ملتے ہی شہزادے موقع پر جاکر دیکھا اور حکم دیا کہ پرندے کی محنت اور اس کے دیے گئے انڈوں کو محفوظ رکھنے کی خاطر کچھ عرصے تک اس گاڑی کسی مقصد کے لئے بھی استعمال نہیں کیا جائے گا۔ اس ہی سلسلے میں شہزادے کی جانب سے کھڑی ہوئی گاڑی کے چاروں اعتراف ایک لال اور سفید رنگ کا فیتا بنوایا گیا ہے ۔ تاکہ کے کوئی بھی شخص غلطی سے بھی حصار والی جگہ نہ توڑ سکے اور نہ ہی گاڑی کی طرف آگے بڑھ سکے ۔ جس سے وہاں پر موجود پرندا اپنے آپ کو غیر محفوظ نہ سمجھے اور اپنے گھونسلے میں آرام سے قیام کرسکے۔

اس حوالے سے مزید جانئے : پاکستانی نوجوان نے ہائی جمپ لگا کر دیکھنے والوں کو حیران کردیا

یہی نہیں متحدہ عرب امارات کے شہزادے حمدان بن ًمحمد بن راشد المکتوم کی جانب سے گاڑی کو کھڑی کیے گئے مقام کو گھر میں موجود نوکروں وغیرہ کے لئے بھی ممنوع جگہ قرار دی گئی ہے۔

واضح رہے 37 سالہ شہزادے حمدان بن محمد بن راشد المکتوم المعروف “فززا” متحدہ عرب امارات کے نائب صدر محمد بن راشد المکتوم کے حاصبزادے اور راشد بن السعید کے پوتے ہیں جو متحدہ عرب امارات کے دوسرے وزیراعظم کے عہدے پر بھی فائض رہے چکے ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *