لاپتہ سعودی شہری کی لاش صحرا سے سجدے کی حالت میں ملی


0

دنیا میں اللہ تعالیٰ نے جس چیز کو پیدا کیا ہے اس کی ایک نہ ایک دن موت بھی لکھی ہے، یعنی ہر چیز نے ایک دن موت کا مزہ چکھنا ہے۔ لیکن دنیا وہ لوگ خوش نصیب ہوتے ہیں جن کو جلد اپنی زندگی کا مقصد سمجھ آجاتا ہے اور وہ اپنی زندگی اللہ اور اس کے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائی گئی تعلیمات کے مطابق زندگی بسر کرتے ہیں اور ان ہی میں سب سے زیادہ خوش قسمت وہ لوگ ہوتے ہیں جن کی زندگی کا اختتام بھی اس راہ پر ہوتا ہے۔

ایسے ہی ایک خوش نصیب شخص کی کہانی سامنے آئی ہے سعودی عرب کے درالحکومت ریاض سے جہاں 40 سالہ سعودی شہری دوحائی ہمود آل اجالن گزشتہ ہفتے اپنے علاقے آل داواثر سے لاپتہ ہوگیا تھا۔ گھر والوں کی جانب سے ابتداء میں دوحائی ہمود آل اجالن کی خوب کوشش کی تاہم رابطہ نہ ہونے پر آل اجالن کے اہلخانہ کی جانب سے وادی آل دواثر پولیس میں گمشدگی کی شکایت درج کروائی۔ جس کے بعد پولیس نے ان کی تلاش شروع کردی۔

Saudi Man Found Dead In The Middle Of A Desert In Riyadh Province In The Position Of Sujood
Image Source: Twitter

تحقیقاتی اداروں کی جانب سے ملحقہ صحرائی علاقوں کے پاس تلاش بھی شروع کی، جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی، جس نے لوگوں کے رونگٹے کھڑے کردئیے، ویڈیو کے مطابق وہ شخص ایک پک اپ ٹرک چلارہا تھا، جس پر لکڑیاں بندھی ہوئی تھیں جس کے پتہ لگتا ہے کہ وہ لکڑیاں اپنے اور اپنے والوں کے گھر والوں کے استعمال کے غرض سے لیکر جارہا تھا، وہ گاڑی صحرا میں ایک مقام پر کھڑی ہوئی تھی، جس کو دیکھ کر تحقیقاتی ٹیموں کی جانب سے وہیں تلاش شروع کی تو آگے تھوڑی ہی دور اس شخص کی لاش موجود تھی۔

تاہم معاملا اتنا سادہ نہیں ہے بلکہ اس ویڈیو کے مطابق اس شخص کی لاش کو جاکر دیکھا گیا تو اس شخص کی لاش سجدے کی حالت میں تھی گویا وہ شخص شاید نماز ادا کررہا تھا کہ اس ہی دوران اس کی روح دنیا سے پرواز کرگئی ہو۔

سجدہ نماز کی حالت میں ادا کیا جاتا ہے اور اس کو نماز کے سب سے خوبصورت احساسات میں شمار کیاجاتا ہے، جب ایک مسلمان اپنے اللہ کو سجدہ کرتا ہے اور ماتھے اس کا زمین پر ہوتا ہے اور وہ لمحے کا سکون کہتے ہیں زندگی میں کوئی اور نہیں ہے اور نہ ہی ہوسکتا ہے۔

جوں جوں یہ ویڈیو اور اس میں دیکھائی دییے جانے والا منظر ہر کسی کے دلوں کو چھو رہا ہے، کیونکہ ہر ایسی موت کی خواہش شاید مسلمان کی ہی ہوتی ہے۔

جہاں اس 40 سالہ سعودی شہری کو آل اجالن کو دنیا کے خوش قسمت ترین لوگوں میں شمار کیا جارہا ہے وہیں اس کی قسمت پر رشک کیا جارہا ہے کیونکہ سجدے کی حالات میں کم ہی لوگوں کو نصیب ہوتی ہے، انسان محض وہ منظر بس تصور ہی کرسکتا ہے کہ وہ اللہ کی عبادات کررہا ہے اور اس سے اللہ تعالیٰ عبادت کے دوران ہی اپنے پاس بلا لے


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *