کورونا کی ویکسین کا کمال یا قدرت کا کرشمہ


0

کورونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے ، اس وائرس سے بچاؤ کے لیے دنیا بھر کے ممالک میں حفاظتی تدابیر کے ساتھ لوگوں کی ویکسینیشن کا عمل بھی جاری ہے لیکن ان تمام تر حفاظتی اقدامات کے باوجود ابھی تک اس وائرس کا خطرہ پوری طرح دنیا سے ٹل نہیں پایا ہے کیونکہ جیسے ہی اس کی شدت میں کمی واقع ہوتی ہے تو اس سے ملتا جلتا ایک اور نئے وائرس کا خطرہ منڈلانا شروع ہوجاتا ہے۔

لیکن حال ہی میں کورونا کی ویکسین کے متعلق ایک نہایت دلچسپ واقعہ سامنے آیا ہے، جس میں اس ویکسین کی بدولت ایک معذور شخص کرشماتی طور پر تندرست ہوگیا بلکہ چلنے اور بولنے لگ گیا۔

Image Source: Screengrab

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست جھارکنڈ کے ایک گاؤں میں 55 سالہ شخص جس کا نام دلارچندمونڈا ہے اور وہ معذور تھا کو جب پہلی کورونا ویکسین لگی تو وہ حیرت انگیز طور پر بولنے اور چلنے شروع ہو گیا۔واضح رہے کہ دلار چند پانچ سال قبل ایک حادثے کا شکار ہو گیا تھا جس کی وجہ سے وہ بستر پر لیٹا اپنی زندگی کے دن پورے کررہا تھا اور چلنے پھرنے سے قاصر تھا۔ تاہم 4 جنوری کو کورونا کی پہلی خوراک لگنے کے اگلے دن وہ چلنے پھرنے اور بولنے لگا گیا۔

اس حوالے سے پیٹروار کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کی انچارج ڈاکٹر البیلا کرکیٹا نے کہا کہ 4 جنوری 2022 کو دلار چندمنڈا کو اپنے گھر پر’’کووی شیلڈ‘‘ ویکسین لگائی۔اگلے دن ان کے خاندان کے افراد حیران رہ گئے جب انہوں نے دلارچند منڈا کے بے جان جسم کو نہ صرف حرکت کرتے دیکھا بلکہ وہ ان سے بات بھی کرنا شروع ہوگئے۔ مقامی ڈاکٹرز نے دلار چند کی معجزانہ صحت یابی کا جائزہ لینے کے لیے تین رکنی میڈیکل ٹیم تشکیل دی ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دلارچند چار سال قبل ایک حادثے کے شکار ہوئے تھے جس کے بعد ان کا اعصابی نظام شدید مجروح ہوا تھا اس کے بعد وہ گویائی اور چلنے پھرنے سے قاصر تھے ویکسین لگانے کے چند روز بعد ہی وہ بولنے لگے اور پیروں پر کھڑے ہوگئے وہ کہتے ہیں کہ یہ کورونا ویکسین کا کمال ہے جسے وہ معجزہ کہتے ہیں۔

یاد رہے کہ پچھلے سال شہر کراچی کی رہائشی حسین بی بی جن کی عمر 106 برس ہے ، ڈیلٹا ویرینٹ کو شکست دیکر صحت یاب ہوگئیں تھیں اور ڈیلٹا ویرینٹ سے صحتیابی کے بعد اسپتال میں ہی ان کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا تھا جس میں ڈاکٹروں اور نرسوں کے علاوہ خاتون کے رشتے دار بھی شریک ہوئے تھے۔ یہ معمر خاتون شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل کالج لیاری کے تحت چلنے والے کوویڈ سینٹر میں زیر علاج تھیں، خاتون کو صحت یاب ہونے کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا۔ اسی طرح گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی ایک 5 ماہ کی بچی میں کورونا وائرس کی ابتدائی علامات ظاہر ہوئیں تھیں جن کی فوری تشخیص کرلی گئی تھی اور اس طرح یہ کمسن بچی کورونا وائرس سے مکمل صحت یاب ہونیوالی دنیا کی کم عمر ترین مریض بن گئی۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *