عالمی لیڈروں اور انٹرنیشنل فنکاروں کا بیروت دھماکے پر اظہار افسوس


0

گزشتہ روز پیش آیا لبنان کے دارلحکومت بیروت میں پیش آیا ایک ہولناک دھماکے، جس کی ویڈیوز نے دیکھنے والوں کو کچھ وقت کے لئے گویا سکتے میں ڈال دیا ہو، دھماکوں کی شددت اس قدر تھی کہ گاڑیاں تین تین منزلوں پر جاگریں جبکہ دھماکے شددت 24 کلو میٹر تک محسوس کی گئی۔ اس واقعے کے فوری بعد بیروت میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی وہیں لبنان کے وزیر اعظم حسن دائب نے تمام اتحادی ممالک سے اس سانحے پر مدد طلب کرلی۔ ساتھ ہی پورے ملک میں آج یعنی بدھ کو یوم سوگ منایا جارہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں اب تک 100 کے قریب جاں بحق جبکہ 4000 کے قریب لوگ زخمی ہیں۔تاحال کئی لوگ اس دھماکے کے بعد ہونے والی تباہ کاریوں کے نتیجے میں لاپتہ ہیں۔

دوسری جانب اس واقعے پر جہاں ایک جانب لبنان میں قومی سطح پر یوم سوگ منایا جارہا ہے وہیں دوسری جانب عالمی رہنماؤں اور بین الاقوامی شوبز ستاروں کی جانب سے بھی اس واقعے پر افسوس اور لبنان کے ساتھ یکجہتی کے بھی پیغامات جاری کئے جارہے ہیں۔ جبکہ کئی سوبز ستاروں کی جانب سے اس واقعے میں امدادی کاروائیوں کے حوالے ڈونیشن یعنی امداد دینے کے بھی طریقے کار بتائے جارہے ہیں۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی جانب سے بیروت میں ہونے والے دھماکے شیدید غم و افسوس کا اظہار کیا گیا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ دھماکے اور اس کے نتیجے میں مرنے اور زخمی ہونے والوں کا سن کا ان کو بےحد افسوس ہوا اور ہم اس مشکل کی گھڑی میں اپنے لبنانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

فرانسیسی صدر ایمیول میکرون نے بھی بیروت دھماکے پر لبنانی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ فرانس کی جانب سے دھماکے کی جگہ پر ریسورسز بھیجوا دیئے گئے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے مزید کہا کہ انہیں انسانی جانوں کے نقصان پر لبنان کے ساتھ ہمدردی ہے، فرانس مشکل کی گھڑی میں لبنان کے ساتھ کھڑا ہے۔

اس موقع پر جرمنی کے دفتر خارجہ کی جانب سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ بیروت میں واقع جرمن سفارتخانے میں موجود عملا اس دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہوا ہے۔

بیروت دھماکے پر ایرانی وزیر خارجہ جاوید زریف کا کہنا ہے کہ تہران لبنان کی ہر ممکن اور ہر طریقے کی مدد کے لئے تیار ہیں ساتھ ہی جاوید زریف کی جانب سے درخواست کی گئی کہ لبنان اس مشکل وقت مظبوط رہے۔

دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے بھی لبنان کو انسانی حقوق کی بنیاد پر طبی مدد کی پیشکش کی گئی ہے، البتہ دونوں ممالک آپس میں پڑوسی ہیں اور دونوں کے بیچ آپس میں کسی بھی قسم کے تعلقات فعال نہیں ہیں۔

تاہم اسرائیلی وزیر دفاع بینی گیٹ نے اپنی ٹوئیٹ میں بتایا کہ وزیر خارجہ گیبی آیشکینازی کی ہدایات پر بین الاقوامی سفارتی ذرائع سے لبنان حکومت کو طبی امداد کی پیشکش کی ہے۔

ملیشیاء کے وزیر خارجہ حیشام الدین حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر بیروت دھماکے پر لکھا کہ ملیشیاء کی حکومت کو لبنان میں ہونے والے دھماکے پر کافی افسوس ہے، ہم لبنان کے ساتھ کھڑے ہیں جبکہ ان کی جانب سے لبنان کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کروائی کے ملیشیاء لبنان کی ہر طریقے سے مدد کرے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری پیغام میں سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی جانب سے لکھا گیا کہ سعودی عرب کی حکومت اس واقعے میں لبنان اور لبنانی عوامکو پوری طرح سپورٹ کرے گی۔

امریکی وزیر اعظم ڈونلڈ ٹرمپ کا بیروت دھماکے پر کہنا تھا کہ ان کی تمام تر ہمدردیاں دھماکے میں مرنے اور زخمی ہونے والوں سے ہیں۔ انہوں نے مزید لکھا کہ امریکی کی جانب سے لبنان کو ہر ممکن مدد کی پیشکش کی گئی ہے، امریکی مدد کے لئے موجود ہے ساتھ ہی امریکی صدر کو یہ ایک خطرناک حملہ لگتا ہے۔

اس سلسلے میں برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی جانب سے بھی لبنان کی ہر ممکن مدد کا اعلان کیا گیا ہے کہ وہ ہر ممکن طریقے سے لبنان اور لبنان کے لوگوں کی مدد کریں گے۔

دوسری طرف بین الاقوامی شوبز ستاروں کی جانب سے بھی لبنان میں ہونے والے دھماکے اور اس کے نتیجے میں مرنے اور زخمی ہونے والے لوگوں سے بھی مختلف انداز میں اظہار یکجہتی کی جارہی ہے اور پیغامات دیئے جارہے ہیں کہ مشکل کی گھڑی میں سب لبنان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

اس حوالے سے مزید جانئے : سال 2020 میں ہونے والی دس بڑی آفات، جس کا گمان بھی نہ تھا

View this post on Instagram

#prayforbeirut

A post shared by Aijaz aslam (@aijazzaslamofficial) on

تاحال اب تک اس دھماکے کی کوئی ٹھوس وجوہات سامنے نہیں آئیں ہیں جبکہ میڈیا اور دیگر ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ وئیر ہاؤس میں موجود 2750 ٹن المونیم نائٹریٹ کی موجودگی کے باعث ہوا جو پچھلے چھے برسوں سے وہاں جمع کیا جارہا تھا۔ جس پر لبنانی وزیر اعظم بھی تحقیقات کا حکم دے چکے ہیں ساتھ ہی کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ اس پیچھے مکمل طور پر اسرائیل ہیں جس نے اس واقعہ کو کروایا ہے تاہم ابھی لبنان حکومت کی جانب سے حتمی طور پر ایسا کچھ نہیں کہا گیا ہے۔ حالیہ اطلاعات کے مطابق 100 کے قریب افراد اب تک جاں بحق جبکہ 4 ہزار کے قریب لوگ زخمی ہیں۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *