ہاکی لیجنڈ سمیع اللہ کے مجسمے کی ہاکی اسٹک اور بال چوری


0

حال ہی میں مشہور ومعروف پاکستان ہاکی لیجنڈ سمیع اللہ خان کے آبائی شہر بھاولپور میں نصب ہونے والے مجسمے سے ہاکی اسٹک اور بال چوری کرلی گئی۔ جس کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کرکے کاروائی شروع کردی ہے۔ یہی نہیں جمسمے کے ساتھ ایک شخص کی نازبیا حرکات وسکنات کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل کنٹونمنٹ بورڈ (سی بی) بہاولپور کی جانب سے عظیم پاکستانی ہاکی کھلاڑی سمیع اللہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے فائبر سے بنا ایک مجسمہ نصب کیا گیا تھا۔ اس مجسمے کو قومی ہاکی ٹیم کی سبز ہلالی جرسی اور سفید رنگ کا شارٹس پہنایا گیا تھا، جس سمیع اللہ کھلنے کی پوزیشن میں نصب تھا، جس میں ہاکی اسٹک ان کے ہاتھ میں جبکہ بال گھاس پر موجود تھی۔

سمیع اللہ خان کے مجسمے کو لگے ابھی محض دو ہفتے کا عرصہ گزارا نہیں تھا کہ خبریں سامنے آئیں کہ نصب مجسمہ چوری ہوگیا ہے، بھاولپور کے رہائشیوں نے نصب ہونے کے چند روز بعد ہی شکایت کی کہ مجسمے میں نصب بال چوری ہو گئی ہے بعدازاں اسی ہفتے کے آخر تک شکایات موصول ہوئیں کہ مجسمے میں نصب ہاکی اسٹک بھی چوری کرلی گئی ہے۔

فلائنگ ہارس کے نام سے جانے والے سمیع اللہ خان نے قومی ہاکی ٹیم کی سال 1973 سے 1982 تک نمائندگی کی تھی۔ اس دوران سال 1978 اور 1982 میں ورلڈکپ جیتنے والی ٹیم کا اہم تھے اور سال 1975 کے ورلڈ کپ میں انہوں نے چاندی کا تمغہ حاصل کیا تھا، جبکہ سمیع اللہ خان نے 1976 میں واحد اولمپکس گیمز میں حصہ لیا تھا، جہاں انہوں نے کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا۔

اگر سمیع اللہ خان کے کیرئیر پر مزید نظر ڈالی جائے تو قومی ہاکی ٹیم نے سال 1974 ، 1978 اور 1982 میں کامیابیاں حاصل کیں تھیں، جس میں سمیع اللہ کا کلیدی کردار تھا جبکہ 1982 کے ایشین گیمز میں قومی ٹیم کے کپتان بھی تھے. سمیع اللہ نے اپنے ہاکی کیرئیر میں مجموعی طور پر 55 گول کئے، جن میں 12 گول والڈ کپ میں اسکور کئے۔

جوں ہی سمیع اللہ خان کے مجسمے سے چیزیں چوری ہونے کی خبریں سامنے آئیں ، سوشل میڈیا، سول سوسائٹی اور شہریوں نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا فوری مطالبہ کیا۔ اس دوران بھاولپور کے ایک رہائشی کی شکایت پر پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جس پر پولیس نے جلد از جلد ملزمان کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، ساتھ مذکورہ مجسمے کو ایک بار پھر سے پرانی حالت میں بحال کر دیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر کچھ تصویریں سامنے آئیں، جن میں دیکھا گیا کہ چوروں کی جانب سے نصب مجسمے کے ساتھ انتہائی نازیبا اور غیراخلاقی حرکات وسکنات بھی کیں۔ جس پر یقین عوام اور تمام مداحوں کا غصہ جائز ہے۔ عوام ملزمان کے خلاف سخت سزاؤں کا مطالبہ بھی کر رہی ہے۔

واضح رہے کچھ عرصہ قبل ملک میں بڑھتے ہوئے جنسی زیادتی کے کیسز کے حوالے سے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے سوالات کئے گئے، جس پر انہوں نے کہا کہ اگر خواتین چھوٹے کپڑے پہنے گیں، اس کے یقین مردوں پر اثرات ہوں گے، ہاں اگر وہ کوئی روبورٹ نہ ہوا۔ انہوں نے اسے کامن سینس کی بات قرار دیا تھا۔

برطانوی صحافی کی جانب سے وزیراعظم عمران خان سے ریپ اور فحاشی سے متعلق ان کے ماضی بیان پر سوال کیا تھا، جس پر انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بکواس ہے، میں نے کہا تھا کہ پردے کا تصویر معاشرے کو فتنوں سے بچاتا ہے۔ ہمارے پاس ڈسکوز، نائٹ کلب نہیں ہیں، یہ ایک مختلف معاشرہ ہے، جہاں کا رہن سہن مختلف ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *