پاراچنار میں نشئی شوہر نے بیوی کو گولیاں مار کر قتل کر دیا


0

ایک اور دن ظلم و بربریت کی ایک اور داستاں، پارا چنار کے رہائشی محمد رضا علی ولد انور علی نے بشریٰ نامی اپنی اہلیہ کو گولی مار کر قتل کر دیا جبکہ اپنی بیٹی صائمہ علی اور بیٹے دانیال عباس کی بری طریقے سے زخمی کر دیا۔

گھر کی سب سے بڑی بیٹی صائمہ علی، جس کی عمر تقریبا 22 سے 23 سال کے درمیان ہے، کہ مطابق اس کے والد محمد رضا علی غصے کے انتہائی تیز اور نشے کے عادی تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی خراب عادات اور خراب مزاج کے باعث ان کے دادا اظہارِ لاتعلقی کرچکے تھے۔ جبکہ مبینہ مجرم کے حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ مجرم پیشے کے اعتبار سے پولیس کانسٹیبل ہے۔

صائمہ علی کے مطابق ان کے والد انہیں اور ان کے والد کو بچپن سے تشدد کا نشانہ بناتے آ رہے ہیں، ان کے والد نے ان کی اور بھائی دانیال عباس کی یونیورسٹی بھی دینا بند کردی تھی۔ چنانچہ پچھلے ایک برس سے ہم اپنی والدہ کے ساتھ علحیدہ گھر میں رہے رہے تھے۔ ہماری والدہ نوکری کیا کرتیں تھیں اور سب چیزیں اچھی جا رہی تھیں۔

صائمہ علی نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ 3 جولائی 2021 رات کے تقریباً ساڑھے نو بجے ان کے والد محمد رضا علی ان کے گھر پر آئے اور ان کی ہماری والدہ اور ہم سے زبانی لڑائی ہوئی، جس پر والد نے غصے آکر بندوق نکالی ان کے بھائی دانیال عباس کو گولی مار دی، چنانچہ وہ اپنے بھائی کو بچانے گئیں اور والد کو روکنے کی کوشش کی تو انہوں نے مجھ پر بھی گولی چلائی، چنانچہ وہ بھی زخمی ہوکر نیچے گرگئیں بعدازاں ان کے والد نے ان کی والدہ پر بھی گولی چلا دی۔

اس دوران صائمہ علی کی دو آنٹیاں بھی اپنے بچوں کے ہمراہ گھر میں موجود تھیں۔ لہٰذا وہ اور ان کا چھوٹا بھائی اور بہن اندر والے کمرے اور واش روم میں جاکر چھپ گئے تھے۔ واقعے کے بعد ان کے والد اپنی گاڑی میں بیٹھ کر جائے وقوعہ سے فوری فرار ہوگئے۔ تاہم پڑوسیوں نے آکر انہیں اور ان کی والدہ اور بھائی کو اسپتال منتقل کیا۔ لیکن افسوس والدہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئیں جبکہ یہ اور بھائی بری طرح زخمی ہوگئے۔

بعدازاں افسوسناک واقعے کے فوری بات متاثرہ خاندان کی جانب سے مبینہ ملزم کے خلاف میچنی گیٹ پولیس اسٹیشن ورسک روڈ پشاور میں مقدمہ درج کروا دیا گیا۔ متاثرہ خاندان نے اپنے ساتھ ہونے والے ظلم پر آئی جی خیبر پختونخوا، سی سی پی او پشاور ایس ایس پی انویسٹی گیشن، ایس پی انویسٹی گیشن اور دیگر تفتیشی افسران سے ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، مذکورہ واقعے کو تقریباً دو ہفتے ہوچکے ہیں تاہم مجرم تاحال فرار ہے۔

متاثرہ خاندان کا مزید کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر مبینہ ملزم محمد رضا علی کا قومی شناختی کارڈ اور پاس پورٹ بلاک کریں اور اس کا نام پی این آئی ایل لسٹ میں ڈالا جائے۔ یہی نہیں صائمہ کی جانب سے ٹوئیٹر پیغام میں واقعے کی تمام معلومات فراہم کی گئی بلکہ زخموں کی کچھ تصویریں بھی شئیر کیں۔

Image Source: Screengrab

واضح رہے پیر کے روز حیدر آباد کے علاقے بیراج کالونی میں پیش آیا ظلم وزیادتی کا ایک ہولناک واقعہ پیش آیا تھا، جس میں قرۃالعین بلوچ نامی 4 بچوں کی ماں کو مبینہ طور پر شوہر عمر خالد میمن کی جانب سے بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کیس کی ابتداء میں ملزم کے خاندان کے اثر ورسوخ کے باعث پولیس کی جانب سے کیس درج نہیں کیا جا رہا تھا، جبکہ سوشل میڈیا پر پورا پاکستان انصاف کے لئے آواز بلند کر رہا ہے۔

البتہ اس کیس میں متاثرہ خاتون کی بیٹی کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے، جس میں وہ والدہ کے قتل کا آنکھوں دیکھا احوال بیان کر رہی ہے، جبکہ سوشل میڈیا پر شوہر کی دوسری خاتون کے ساتھ تصویر اور ویڈیو وائرل ہے۔ پولیس نے مجرم کو حراست میں لے لیا ہے۔


Like it? Share with your friends!

0

0 Comments

Your email address will not be published. Required fields are marked *